ملک پر کسی خاص گروہ کا عقیدہ مسلط نہیں ہونے دیں گے ،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے عہدیداران کی اسلام آباد کے علماء بانیان وعزاداران کے ہمراہ پریس کانفرنس

ولایت نیوز شیئر کریں

پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیاد پر تمام مسلمہ مکاتب فکر کی قربانیاں کی وجہ سے وجودمیں آیا۔ ذوالفقارعلی راجہ
انتہا پسند گروپوں کے سہولت کاروں کی جانب سے قومی اسمبلی میں منظور کردہ متنازعہ فوجداری ترمیمی بل کو سینیٹ مسترد کرے
ارض پاک کی شمشیرزن دھرتی کو بے گناہ نمازیوں کے خون سے لہولہوکردیاجس پر تمام اہل وطن سوگوار ہیں
وطن عزیزکی سلامتی، بقااوراستحکام کیلئے قربانیوں کاسلسلہ تاحال جاری ہے جس کی تازہ ترین مثال سانحہ پشاور ہے
مصلحت پسندانہ قوتوں کی وجہ نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر نہ عمل ہوسکا، ملک کو امن کاگہوارہ بنانے کیلئے نیشنل ایکشن پلان عمل ضروری ہے
وطنِ عزیز کو مخصوص مکتبی اسٹیٹ بنانے، مسلمہ مکاتب پر کسی خاص گروہ کا عقیدہ مسلط کرنے کی سازش ہرگز کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی
حضرت بری امام کے مزارپر دینی اجتماعات،عرس و عزاداری پربے جا پابندی ختم کی جائے۔ صدرٹی این ایف جے فیڈرل کیپٹیل کا پریس کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد( ولایت نیوز)تحریک نفاذفقہ جعفریہ فیڈرل کیپٹیل اسلام آباد کے صدر ذوالفقار علی راجہ نے کہاہے کہ وطن عزیز پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آیا تھا جس کیلئے تمام مسلمہ مکاتب فکر نے بے انتہاقربانیاں دیں وطن عزیزکی سلامتی، بقاء اوراستحکام کیلئے قربانیوں کاسلسلہ تاحال جاری ہے جس کی تازہ ترین مثال سانحہ پشاور ہے،ارض پاک کی شمشیرزن دھرتی کو بے گناہ نمازیوں کے خون سے لہولہوکردیاجس پر تمام اہل وطن سوگوار ہیں، یہ گھناؤن کھیل پاکستان کے معرض وجود میں آنے کی بنیادی وجہ دوقومی نظریہ کوتارتارکرنے اور غلط ثابت کرنے کیلئے کھیلا جارہاہے جس کے پیچھے وہ پوشیدقوتیں کارفرماہیں جو نہ صرف پاکستان بنانے کے مخالف تھیں بلکہ صدق دل سے آج تک وطن عزیزکودل سے تسلیم نہیں کیا،وطن دشمن قوتوں یہودہنوداورعالمی استعمارکے ہاتھوں کاکھلونابن کر ارض پاک کے چپہ چپہ کو بے گناہ خون سے رنگین کردیا، گزشتہ حکومت نے سانحہ اے پی ایس کے بعد تھوڑی سے سنجیدگی دیکھی اور قومی اتفقاق رائے سے دہشت گردی کے قلع قمع کیلئے متفقہ نیشنل ایکشن پلان منظورکیا اور اپریشن ردالفساد کی وجہ سے دہشت گردی میں کمی آئی لیکن افسوس کامقام ہے کہ اگر نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل ہوتاتویہ ملک امن کاگہوارہ بن جاتا، لیکن مصلحت پسندانہ قوتوں کی وجہ سے اس پر مکمل عمل درآمدنہ ہو جس کی وجہ پشاورکا حالیہ دلخراش صدمہ برداشت کرناپڑا، قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی ؒ کا سدابہار فرمان ہے کہ دہشتگردکاکوئی ملک، مذہب، مسلک نہیں وہ فقط دہشت گرد ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے 9رجب جاگیر امامبارگاہ شہزادہ علی اصغرؑ القائم ٹاؤن اسلام آباد میں وفاقی دارلحکومت کے علمائے کرام، بانیاں مجالس، عزاداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ذوالفقارعلی راجہ نے باورکرایاکہ وطنِ عزیز پاکستان کو مخصوص مکتبی اسٹیٹ بنانے اور مسلمہ مکاتب پر کسی خاص گروہ کا عقیدہ مسلط کرنے کی سازش ہرگز کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی، قرآن پاک کی توہین اور بیحرمتی کے پے در پے واقعات مشاہیرِ اسلام اور بزرگانِ دین کی شان میں ہرزہ سرائی کا نتیجہ ہے، ارکانِ پارلیمنٹ آئین کی روح کے مطابق عوام کی حقیقی نمائندگی کے لئے اپنی ذمہ داریاں حلف کے مطابق ادا کریں اور سرکاری طور پر کالعدم قرار دیے گئے انتہا پسند گروپوں کے سہولت کاروں کی جانب سے قومی اسمبلی میں منظور کردہ متنازعہ فوجداری ترمیمی بل کو سینیٹ مسترد کرے، صدر مملکت اُسے واپس بھیجیں اور ملک میں پیدا ہونے والی بے چینی کو ختم کیا جائے، بصورت دیگر اس کے خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، ملتِ جعفریہ دین و وطن کے خلاف اور اپنے عقائد و نظریات سے متصادم کسے غیر قانونی اقدام کو ہرگز قبول نہیں کرے گی،حکومت جانوں کی نذارنے پیش کرنے والوں کے خانوادوں کی ہرممکن مددکرے، زخمی نمازیوں کوفوری طبی سہولتیں فراہم کرے،عبادت گاہوں سمیت اہم تنصیبات اورپبلک مقامات کی سیکورٹی کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں، عوام بھی چوکنارہے، پاکستان کو امنستان بنانے کیلئے ہر سطح پر ممنوعہ گروپوں اور انکے آلہ کاروں سے عملی لاتعلقی کریں اور انکے خلاف عملی کاروائی کریں۔

ذوالفقار علی راجہ نے کہاکہ اہل تشیع شان رسالت ؐ و اہلبیت و صحابہ و امہات المومنین ؓ میں توہین کیخلاف صدیوں سے بر سر پیکار ہے، قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کے فرمان کے مطابق عزاداری سید الشہداء توہین رسالت ؐ و اہلبیت و صحابہ ؓ کے خلاف سب سے موثر اور عالمگیر احتجاج کی حیثیت رکھتی ہے، گذشتہ کئی دہائیوں سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اہلبیت اطہار صحابہ کبار و امہات المومنین کے مزارات کی توہین کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کررہی ہے۔

انہوں نے واضح کیاکہ توہین کی من پسند تعریف کرکے انتقامی کاروائیوں اور مذہبی آزادیاں دبانے کا ایک نیا سلسلہ چل نکلے گا، پاکستان کی حالیہ تاریخ گواہ ہے کہ توہین کے قوانین کو مسلمہ مکاتب حتی کہ اقلیتوں کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کیا جاتا رہا ہے جس سے دنیا بھر میں نہ صرف اسلام بلکہ پاکستان کی جگ ہنسائی اور بدنامی ہوتی رہی ہے اور مکاتب کے مسلمہ عقائد کو بھی توہین کے تناظر میں نشانہ بنایا جاتا رہا۔ انہوں نے باورکرایا کہ بانیان پاکستان کی جدوجہد، ملکی امن یکجہتی مذہبی آہنگی کے تحفظ اور تکفیری کلچر کے خاتمہ کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا جائے گا۔

ذوالفقارعلی راجہ نے کہاکہ ہیڈکوارٹر مکتب تشیع کی جانب سے قاید ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے بیباک، جرات مندانہ طرز عمل کو مشعل راہ بناتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی کی کال پر لبیک کہیں گے اور ملک کی سلامتی کے درپے اقدامات کو باہمی ہم آہنگی اور رواداری سے ناکام بنائیں گے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسلام آباد میں سلطان الفقرا حضرت بری امام کے مزار مبارک پر دینی اجتماعات اور عرس و عزاداری پر بے جا پابندی ختم کرے،شیعہ اوقاف کیلئے الگ بورڈتشکیل دیاجائے۔ صدرٹی این ایف جے فیڈرل کیپٹیل ذوالفقار علی راجہ نے اس عہد کا اظہار کیا کہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ مکتب کے حقوق اور نظریہ اساسی کے تحفظ اوروطن کے استحکام و ترقی و دفاع کیلئے اپنی عملی جدوجہد جاری رکھے گی اور جہاں بھی ٹی این ایف جے کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی حکم دیں گے،کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.