ایرانی ردعمل پر سیخ پا ہونے والے غزہ و مقبوضہ کشمیر میں بدترین جارحیت پر کیوں مہر بلب ہیں؟َ دنیا میں جنگل کا قانون رائج ہے، علامہ حسین مقدسی
عالمی امن کے ٹھیکدار اداروں کا منافقانہ رویہ دنیا میں جنگ و جدل کی بنیادی وجہ ہے۔علامہ آغاسید حسین مقدسی
عالمی شیاطین کی جارحیت سے نجات کیلئے مسلم ممالک مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں،پاکستان کو نظریہ اساسی اور ایٹمی قوت کی سزا دہشتگردی کی صور ت میں دی جارہی ہے
مراعات کے ذریعے کالعدم گروپوں کو دہشتگردی سے باز رکھنے کی پالیسیاں ناکام ہو چکی ہیں،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد انسداد دہشتگردی کا واحد راستہ ہے
ملک کے اندر موجود کالعدم دہشتگرد جماعتیں پاکستان دشمن بیرونی ایجنسیوں کیلئے مقامی سہولتکاری کا کام کر رہی ہیں
بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کا لقمہ بننے والوں کے لواحقین کی چیخیں فریاد کررہی ہیں کہ کالعدم تنظیموں پر ہاتھ ڈالاجائے
بیگناہوں کا خون حکومت سے دہشتگردی کے انسداد کیلئے ٹھوس عملی اقدامات کا متقاضی ہے۔ سربراہ ٹی این ایف جے کا یوم ترحیم کے موقع پردعائیہ اجتماع سے خطاب
راولپنڈی (ولایت نیوز )تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کہا ہے کہ ایرانی ردعمل پر سیخ پا ہونے والے ممالک اور ادارے غزہ و مقبوضہ کشمیر میں بدترین جارحیت پر کیوں مہر بلب ہیں؟َ عالمی امن کے ذمہ دار اداروں کا منافقانہ رویہ دنیا میں جنگ و جدل کی بنیادی وجہ ہے۔ اقوام متحدہ عالمی استعمار ی جارحیت کو روکنے کے بجائے اسے جواز فراہم کرنے کے کام آرہی ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ مسلم امہ دنیا میں دہشتگردی اور اسکی سرپرستی کے مرتکب شیاطین ِثلاثہ امریکہ، اسرائیل اور بھارت کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرے، اگر مسلم ممالک متحد نہ ہوئے تو ایک کے بعد دوسرے اور پھر تیسرے کی باری آتی رہے گی، وطن عزیز پاکستان کو نظریہ اساسی اور امت مسلمہ کی واحد ایٹمی طاقت ہونے کی سزا دینے کیلئے دہشتگردی کا نشانہ بنایا جار ہا ہے، ماضی میں دہشتگردوں کو مراعات کے ذریعے مطمئن کرکے دہشتگردی سے باز رکھنے کی کوششوں کے بجائے اگر نیشنل ایکشن پلان کے مطابق تمام کالعدم دہشتگرد جماعتوں اور انکے سہولتکاروں پر عملی پابندی عائد کر دی جاتی تو دہشتگردی کی آگ پر قابو پایا جا چکا ہوتا،ملک کے اندر موجود کالعدم دہشتگرد جماعتیں پاکستان دشمن بیرونی ایجنسیوں کیلئے مقامی سہولتکاری کا کام کر رہی ہیں،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم پاکستان کی بہادر افواج کی پشت پر ایستادہ ہے جس نے انسداد دہشتگردی کیلئے لازوال قربانیاں پیش کی ہیں، نوشکی بلوچستان میں غریب مزدوروں سمیت دہشتگردی کے مختلف سانحات میں نشانہ بننے والے بیگناہوں کا خون حکومت سے دہشتگردی کے انسداد کیلئے ٹھوس عملی اقدامات کا متقاضی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم ترحیم کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا انعقاد نوشکی بلوچستان میں مسافر بس کے مسافروں سمیت ملک بھر میں دہشتگردی کے مختلف واقعات میں جاں بحق ہونیوالوں کی بلندیِ درجات کیلئے کیا گیا۔
علامہ حسین مقدسی نے باورکرایاکہ دنیا میں جنگل کا قانون رائج کر دیا گیا ہے جہاں جس کی لاٹھی اسی کی بھینس ہے،عالمی امن کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ فلسطین و کشمیر کے سلگتے ہوئے مسائل ہیں جنہیں نہ صرف غیروں بلکہ اپنوں نے بھی نظر انداز کر دیا۔ حدیث نبوی کے مطابق مسلمان ایک ملت ہیں جو ایک جسم کی مانند ہیں، اگر جسم کا کوئی ایک حصہ بھی تکلیف میں ہو تو پورا جسم تکلیف محسوس کرتا ہے لیکن آج مسلم امہ کی یہ حالت ہے کہ باہم متفرق و منتشر ہیں اور مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے ایک ہونے کے بجائے عالم کفر سے تعلقات استوار کرنے اور انہی سے مفادات وابستہ کرنے میں سرگرم ہیں۔علامہ حسین مقدسی نے واضح کیا کہ ہر طرح کے وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود اگر مسلم امہ بدترین زبوں حالی کا شکار ہے تو اسکی وجہ اسلام سے دوری اور مشاہیر اسلام سے بے وفائی ہے جس کی ایک مثال جنت البقیع اور جنت المعلی ٰ میں مسمار کیے گئے مشاہیر اسلام کے مزارات ِ مقدسہ ہیں۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ہر سال کی طرح اس سال بھی 8 شوال کو یوم انہدام جنت البقیع کے طور پر منا کر دنیا کو اس تاریخی جرم کی جانب متوجہ کرے گی جس کے ارتکاب نے مسلمانان عالم کو ذلت و زبوں حالی کی پاتال میں دھکیل کر رحمت ِ خداوندی سے محروم کر دیا۔ یوم ترحیم کے موقع پرملک بھر میں نوشکی بلوچستان سمیت دہشت گردی میں لقمہ اجل بننے والے اہل وطن کی بلندی درجات اورافواج پاکستان کی کامیابی، عالم اسلام کے مصائب و آلام کے خاتمہ،مسائل کے حل اور وطن عزیز پاکستان کی سلامتی،استحکام و ترقی کیلئے خصوصی دعا ئیں کی گئیں
Hum sub ko ik ho kar sat dina ho falsteen ka ali waly aisy hoty hin sabot kia hi iran ny