انتہاپسندی نے پورا عالم اسلام روند ڈالا؛ پاکستان کے کوہ و دمن تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی صدائے جنت البقیع سے گونج اٹھے

ولایت نیوز شیئر کریں

راولپنڈی مری روڈ پر بقیع ملین مارچ، اسلام آباد آبپارہ،لاہور ایمپریس روڈ پشاور قصہ خوانی کراچی کوئٹہ ملتان فیصل آباد خانیوال سکھر تمام شہروں میں احتجاج
جنت البقیع کے مزارات کی شانِ رفتہ اور عظمت گذشتہ کی بحالی فلسطین و کشمیر کے مسائل کے حل کی کنجی ہے۔ علامہ آغاسیدحسین مقدسی
موسوی جونیجو معاہدے کے تحت حکو مت پاکستان مزارات مقدسہ کی عظمت رفتہ کی بحالی کیلئے سفارتی سطح پر کوشش کرنے کی پابند ہے۔ قراردادیں
مظلومین کی تائید،افواج پاکستان سے یکجہتی، نیشنل ایکشن پلان کی شقوں کو میدان عمل میں لاکرسب پر یکساں لاگو کیا جائے، مکتب تشیع کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے ازالے کا مطالبہ
جنت البقیع ریلیوں میں لاکھوں فرزندان اسلام کی شرکت، عشق رسالت وا ہلبیت ؑ کے رقت انگیز مناظر، مزارات کی بحالی کی عالمی تحریک شروع کرنے پر آغا حامد موسوی کو زبردست خراج عقیدت

اسلام آباد/کراچی/راولپنڈی /لاہور/پشاور/کوئٹہ /ملتان (ولایت نیوز) سرزمین حجاز میں مسلمانوں کے مقدس مزارات کی مسماری کے خلاف تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے قائم کردہ ’عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع‘ مذہبی انتہا پسندی کے خاتمہ اور مسلمانوں کے مقدس مزارات کی بحالی کے عزم کی تجدید کے ساتھ منایا گیا۔اس موقع پر دنیا کے چار برا عظموں کے ممالک سمیت پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں قصبوں دیہاتوں میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ و ذیلی تنظیموں کی جانب سے ماتمی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں لاکھوں فرزندان اسلام نے شرکت کی پریس کلبز اور عوامی مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن کے دوران عشق رسالت ؐ و اہلبیت اطہارؑ و پاکیزہ صحابہ کبارؓ کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے جنت البقیع وجنت المعلیٰ میں مدفون دختر رسول ؐ خاتون جنت حضرت سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا،اہلبیت اطہار ؑ، امہات المومنینؓ حضرت خدیجۃ الکبریٰ حضرت عائشہؓ حضرت حفصہؓ اور صحابہ کبار ؓ حضرت عثمان ؓ،آئمہ اہلبیت،سردار جنت امام حسن ؑ امام زین العابدین ؑ، امام باقر، امام جعفر صادق ؑکے مزاراتِ کی ازسر نو تعمیر کا مطالبہ کیا۔

ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع سے جاری خصوصی پیغام میں ٹی این ایف جے کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی نے کہاکہ سرزمینِ مدینہ ومکہ میں حرمتِ شعائر اللہ کو تار تار کرنا اور محسنینِ اسلام و انسانیت کی پاکیزہ قبور اور مزارات کو بلڈوزر چلا کر زمین بوس کرناعالم اسلام کے غیرتِ ایمانی کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہاکہسانحہ انہدام کو ایک صدی سے زائد بیت گیا،مقدس مزارات اہلِ ایمان کے کعبہ دل میں زندہ جاویدر ہیں گے۔آقائے مقدسی نے کہاکہ جنت البقیع کے ظلم عظیم کو مثلِ عزائے شہدائے کربلا منا نااور ظلم و بربریت،انتہا پسندی و دہشتگردی کو بے نقاب کرنے کا درسِ انقلاب مردِ قلندر آغا سید حامد علی شاہ موسوی النجفی کا تعلیم کردہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنت البقیع کے مزارات کی شانِ رفتہ اور عظمت گذشتہ کی بحالی فلسطین و کشمیر کے مسائل کے حل کی کنجی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک مقامات مقدسہ کو قبضہ استبداد اور تسلطِ جبر سے واگزار نہیں کیا جاتا اس وقت تک عالمِ اسلام توکجا پوری عالمِ انسانیت زبوں حالی کا شکار رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ مسلم ممالک پر صیہونی و عالمی استعمار کی یلغار ہے مظلوم استعماری حملوں کی زد میں ہیں جبکہ وسائل سے مالا مال مسلم ممالک عالمی شیاطین کے در کے پٹھو بنے ہیں۔درایں اثنا راولپنڈی میں بقیع ملین مارچ ریلی ناصر العزاراولپنڈی مری روڈسے نکالی گئی جس میں بیسیوں ہزاروں عاشقان رسالت ؐ نے شرکت کی۔ریلی مقررہ راستوں سے گزر کر امام بارگاہ کرنل مقبول حسین میں اختتام پذیر ہوئی دوران جلوس کمیٹی چوک میں ٹی این ایف جے کے سیکرٹری اطلاعات علامہ قمر زیدی اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

دربار سخی محمود بادشاہ اسلام آباد سے نکالی جانے والی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جو سری نگر ہائی سے گزر کر آبپارہ چوک پہنچی جہاں سیکرٹری جنرل علامہ بشارت امامی نے خطاب کیا مختار جنریشن کے سینکڑوں کمسن کارکن اور ابراہیم اسکاؤٹس کے جوان جنت البقیع کی شبیہ بینرز اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر جنت البقیع کی تعمیر سے متعلق نعرے درج تھے۔دورانِ جلوس تمام راستے نوحہ خوانی اور ماتمداری کا سلسلہ جاری رہا،کراچی پریس کلب کے سامنے ماتمی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت صوبائی صدر ٹی این ایف جے محمدعلی شاہ زیدی آلِ قاسم، علامہ علی عرفان حیدر عابدی،،بدر ترمذی عمار یاسر علوی، علامہ ثقلین حیدرجمیل، سیدسبط حسن نقوی اور ماتمی سالاروں نے کی اس موقع پر معروف نوحہ خوانوں نے رقت انگیز نوحہ خوانی بھی کی،

لاہور میں مسافر خانہ بی بی پاکدامن سے ماتمی احتجاجی ریلی نکالی گئی جو ایمپریس روڈ سے گزر کر شملہ پہاڑی پریس کلب پہنچی جہاں ٹی این ایف جے کے صوبائی ترجمان سید حسن کاظمی، علامہ سیدشبیہ الحسن کاظمی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا بعد ازاں ریلی کے شرکا ء ماتم کرے ہوئے مسافر خانہ بی بی پاکدامن پہنچے جہاں ماتم و نوحہ کے بعد ریلی اختتام پذیر ہوئی، پشاور میں قصہ خوانی بازار سے ریلی نکالی گئی صوبائی صدر غضنفر علی شاہ نے قیادت کی، ملتان پریس کلب کی ماتمی احتجاجی ریلی کی قیادت صوبائی صدر علامہ سیدباقرعلی نقوی، قمر حسنین نقوی، محتشم نقوی اور دیگر شیعہ سنی علماء و مشائخ نے کی، لاڑکانہ میں ٹی این ایف جے کی عظیم الشان ریلی کی قیادت صوبائی ناظم الامور علامہ قاضی غلام رضا، صوبائی نائب صدر منورعلی جلبانی، مولاناحافظ امتیازمکول، غلام قبنر کلڑ، پرویزعلی سانگی، نذیرعلی سانگی اور دیگر رہنماؤں نے کی، میرپورخاص ڈاکٹرثاقب کاظمی نائب صدر ٹی این ایف جے، مرتضی راجن، شکارپور صوبائی سیکرٹری جنرل علی رضاپنور ، اٹھارہ ہزاری جھنگ میں مولاناشفقت حسین ناصر،افتخارحسین نے قیادت کی،

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے صوبائی صدر مصطفی کمال چنگیزی سردار طارق جعفری اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں ماتمی احتجاج کیا گیا، اس کے علاوہ دربار بے وطن سرکار ایبٹ آباد، ہری پور پریس کلب،سیالکوٹ پریس کلب، بہاولپور پریس کلب، فیصل آباد پریس کلب، میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔دینہ چوک جہلم روڈپرمختارجنریشن کی کمسن کارکنوں نے جنت البقیع کے انہدام کیخلاف زبردست ماتمی احتجاجی مظاہرہ کیا،اس موقع پرجی ٹی روڈپرٹریفک بندرہی۔ مظفرآباد،حیدرآباد،گلگت بلتستان،باغ،گجرات،ڈیرہ غازیخان میں احتجاجی ماتمی جلوس برآمدہوئے،بھکر،ور کوہاٹ میں بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے،نوشہرہ،لالہ موسیٰ میں بھی عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر احتجاجی ماتمی جلوس برآمد ہوئے اور مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا۔

خیر پور میرس میں یوم انہدام جنت البقیع کا ماتمی احتجاجی جلوس نکالا گیا۔صوبہ سندھ کے بڑے شہروں و قصبوں سے جلوس نکالے گئے پنجاب کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ماتمی احتجاج کئے گئے۔احتجاجی پروگراموں میں منظور کردہ قرار دادوں میں یومِ انہدام جنت البقیع کے ماتمی احتجاج کے شرکاء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ موسوی جونیجو معاہدے کے تحت ریاست پاکستان اس امر کی پابند ہے کہ مزارات مقدسہ کی تعمیر و عظمت رفتہ کی بحالی کے لئے سفارتی سطح پر کوششیں کی جائیں گی، لہذا فی الفور ایک ڈپلومیٹک وفد مدینہ ومکہ کیلے بھیج کر عالم اسلام کے اس دیرینہ مسئلہ کے حل کے لئے کوششوں کی ابتدا کی جاے تاکہ عالم اسلام و پاکستان کے جملہ مسائل ہوں اور جوہری صلاحیت کے حامل ملک کے حکمران کاسہ گدائی لیکر ملک ملک نہ پھریں، جب جنت البقیع تعمیر ہوجاے گی مزارات مقدسہ اہل بیت، و امہات المومنین اور پاکیزہ صحابہ کبار تعمیر ہوجائیں تو ہم یقین دلاتے ہیں کہ ملیکۃ العرب حضرت خدیجۃ الکبری کے خزانے کی غیبی امداد سے تمہارے خزانے بھر دیے جائیں گے اور قرضے ادا کر دیے جائیں گے پھر تمہیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک اور یہود و نصاریٰ سے ڈالروں کی بھیک نہیں مانگنی پڑے گی۔

قراردادمیں غیور کلمہ گو مسلمانوں نے عالمِ عرب عجم پر یہ واضح کیا کہ مزارات مقدسہ جنت البقیع و جنت المعلیٰ کی تعمیر نو کے لئے کسی مملکت و بادشاہت سے اخراجات کا مطالبہ نہیں کیا جا رہا بلکہ اجازت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مقدس قبور سے پہرے ہٹاؤ ، سنگینوں کی انّیاں ہٹاؤ، آزاد کرو پھر ان مقدسات کو نبی و علی کے پیروکار ایسے بنائیں گے جیسے کربلا و نجف میں ہیں جیسے کاظمین و شاہِ خراسان کے مزار نظروں کو خیرہ کر رہے ہیں۔قراردادمیں واضح کیا گیا کہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی النجفی اعلیٰ اللہ مقامہ کے تعلیم کردہ رہنما اصولوں ولایت علی ابن ابی طالب ؑ، عزاداری سید الشہداء امام حسینؑ،حرمتِ سادات،احترامِ مرجعیت اور مرکزیت کی روشنائی میں قومی و ملی اہداف قدسیہ کے حصول کی جدوجہد جاری رکھیں گے اور آقائے موسوی کی ولولہ انگیز قیادت کے تسلسل میں سر براہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ علامہ آغا سید حسین مقدسی کی قیادت میں سرگرم عمل رہتے ہوئے عہد کیاکہ مقدس مشن پر آنچ نہیں آنے دینگے۔قراردادمیں دنیا بھر میں ہونے والے پرامن ماتمی احتجاج میں فقیدالمثال شرکت اور حمایت پر جملہ مکاتب فکر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دنیا پر یہ واضح کیاگیا کہ یومِ انہدام جنت البقیع کے اس احتجاج نے شرق و غرب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، یہ احتجاج اب عالمی تحریک میں ڈھل چکی ہے اب یہ کاروان انقلاب کی نوید بن کر حرمت رسول اللہ کی پاسبانی کرے گا اور اس انقلاب بقیع سے وہ راستہ نکلے گا کہ حضرت قائم آلِ محمد علیہ السلام کا ظہور پرنور ہوگا اور پوری دنیا پر پرچمِ عدل و انصاف چھا جائے گا۔ قراردادمیں حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ ملک میں دہشتگردی کو کنٹرول کرنے کا سادہ سا فارمولا نیشنل ایکشن پلان ہے جس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔

قرارداد میں نیشنل ایکشن پلان کی شقوں کو فائیلوں کی زینت بنانے کے بجائے میدان عمل میں لاکرسب پر یکساں لاگو کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔ ایک قرارداد میں ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والی دہشتگردی کے واقعات کی مذمت کی گئی، سانحہ نوشکی ہو مزدوروں کا قتل عام ہو یا مسافر بسوں سے مسافروں کو اتار کر دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی مذمت کی گئی اور واضح کیا گیا کہ دہشتگردی کے پیچھے عالمی استعمار اسکے پٹھو اور ازلی دشمن کے سہولت کار ملوث ہیں جن کی سرکوبی کے لئے شیعیان حیدر کرار اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ قراردادمیں ملک میں متنازعہ قانون سازی فوجداری ترمیمی بل کو مسترد کیا گیا اور اربابِ اختیار پر واضح کیا گیا کہ 73ء کے آئین کی موجودگی میں کسی ایسے قانون کی ضرورت نہیں جس سے عصبیت کے دروازے کھلیں اور ملک میں لاقانونیت و انتشار کو مہمیز ملے۔

قراردادمیں نصاب تعلیم میں من مانی تبدیلیوں کی بھی مذمت کی گئی، نصاب وہی ہو جو قرآن وحدیث کی رو سے مسلمہ ہو متنازعہ کرداروں کو نصاب میں شامل اور مشاہیر اسلام و محسنین اسلام کے مضامین کو خارج کرنے کو مسترد کیا گیا، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے اتفاق رائے سے قومی نوعیت کے فیصلے کیے جائیں تاکہ ملک وملت میں باہمی ہم آہنگی یگانگت کا فروغ ہو اور عصبیتوں کی نفی ہو۔

شرکائے ماتمی احتجاج نے یہ عہد کیا کہ ہیڈکوارٹر مکتب تشیع تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے پاکیزہ تشخص پر کسی بھی کالعدم گروپ کی جعل سازی کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور رہبرِ تشیع آقائے موسوی کے سانحہ ارتحال کے بعدسر براہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ سرکار علامہ آغا سید حسین مقدسی کی قیادت میں قومی و ملی اہداف قدسیہ کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور وطن عزیز کو قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے تصورات سے ہٹنے نہیں دیا جائے گا تاکہ حقیقی معنوں میں علیحدہ ملک اور آزادی کے فیوض وبرکات سے مستفید ہو کر ہر چیلنج کا مقابلہ کیا جا سکے۔یوم انہدام جنت البقیع کے ماتمی احتجاجی مظاہروں میں ملک و قوم اور مظلومین عالم فلسطین غذہ اور کشمیرسمیت تمام محرومین کی کامیابی کے لئے دعائیں کی گئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.