ہم وطن چھوڑ کر ولایت ضرور آگئے لیکن مظلومیت زہراؑ نہیں بھولے

ولایت نیوز شیئر کریں

لندن (ولایت نیوز) ہم اعلی تعلیم اور روزگار کی تلاش میں ولایت ضرور آگئے لیکن ہم کسی بھی ملک اور دیار چلے جائیں حق زہراؑ اور مظلومیت زہراؑ کو نہیں بھول سکتے ۔

یہ تاثرات ہیں برطانیہ میں مقیم ان عزاداروں کے جو 21 اپریل کو سعودی ایمبیسی لندن کے سامنے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ یوکے کی جانب سے ہونے والے البقیع ماتمی احتجاج کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں ۔

ان عزاداروں کا یہ کہنا ہے کہ کائنات کی مظلومہ ترین ہستی حضرت فاطمہ زہراؑ ہیں جو اللہ کے محبوب ترین نبیؐ کی محبوب ترین ہستی تھیں لیکن رحلت رسالتمآب سے آج تک اس بی بی پر ظلم کا سلسلہ نہیں رکا ۔ خواتین عالم کو عزت دلوانے والی بی بی کے مزار کو بلڈوز کردینا انسانیت اور جدید دنیا کے دامن پر بدنما داغ ہے

پروگرام کے آرگنائزر ڈاکٹر زاہد حسین نقوی کا کہنا ہے کہ 101 سال قبل 8 شوال کو جنت البقیع و جنت المعلی میں اسلام کے بانی کی بیٹی اور اسلام کے محسنوں کے مزارات کی تباہی ایک ہولناک اقدام تھا جس سے عالمی ضمیر نے چشم پوشی کی جس کے نتیجے میں پوری دنیا میں شدت پسندی کا سیلاب آگیا ۔ ہم گذشتہ کئی دہائیوں سے آغا حامد موسوی کی کال پر یہ پرامن احتجاج کرکے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں ۔ آغا موسوی ؒ کی وفات کے بعد تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ حسین مقدسی بھی اس سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔

ڈاکٹر زاہد کا کہنا تھا کہ آج سعودی ولی عہد یہ مان چکے ہیں کہ آل سعود نے شدت پسندی کو مغرب کی ڈکٹیشن پر ہوا دی لہذا اب وقت آگیا ہے کہ شدت پسندی کے سرچشمہ انہدام جنت البقیع کا ازالہ کرتے ہوئے ان مزارات کی از سر نو تعمیر کی جائے ۔ یہی یاد دلانے ہم سعودی ایمبیسی کے سامنے پرامن ماتمی احتجاج کرتے ہیں ۔

سید ساجد محسن کاظمی کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایک ماتمی عزادار کو اس احتجاج میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں اور حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ اس دعوت کو سننے والے اس پیغام کو مزید آگے خو دبڑھاتے ہیں کیونکہ ہر مسلمان اور بالخصوص عزادار نبیؐ کی بیٹی کی خوشنودی کا خواہاں ہے اور ان کے مزار پر ظلم کے خلاف نوحہ کناں ہے۔

سید منور حسین شاہ نے بتایا کہ صرف برطانیہ ہی نہیں یورپ بھر سے اسلامی آثار اور اہلبیت سے محبت رکھنے والے شیعہ سنی اس احتجاج میں شرکت کریں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.