طوفانی بارش جنت البقیع کے پروانوں کے سامنے زیر ہوگئی ؛ اقوام متحدہ کے صدردفتر کے سامنے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا فقید المثال احتجاج
نیویارک (سٹاف رپورٹر)شدید طوفانی بارش کے باوجود جہان تشیع کے روحانی پیشوا آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کے اعلان کردہ عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ (ٹی این ایف جے) نارتھ امریکہ کی جانب سے سرزمین حجاز پر مزارات مقدسہ کی مسماری اور اسلامی آثار کی پامالی کے 100سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہر ہ کیا گیاجس میں امریکہ بھر سے موسم کی شدت کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سینکڑوں عاشقان رسالت وو اہلبیت ؑنے شرکت کی مظاہرین میں خواتین اور کم سن بچوں کی بھی بڑی تعداد د شامل تھی مظاہرین کا والہانہ جذبہ مین ہٹن کی شاہراہ سے ہر گزرنے والے کو متوجہ کررہا تھا حتی کہ اقوام متحدہ کے دفتر میں موجود عملہ بھی حیرت و استعجاب سے مظاہرین کے جذبہ کو ملاحظہ کررہا تھا بالخصوص کم سن بچوں کے پرجوش نعروں کا منظر دیدنی تھا۔مظاہرے کی قیادت تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نارتھ امریکہ کے صدر کرار حیدر نقوی، مولانا عمران حیدر، چوہدری عمران حیدر ، ملک فیاض اعوان ، زین حیدر جعفری ، بلال شاہ ، محسن شاہ، علامہ عشرت جعفری ، شفقت شاہ ، سید فتحیاب حسین شاہ و دیگرمذہبی ماتمی تنظیموں کے رہنماؤں نے کی۔
ٹی این ایف جے کے ماتمی احتجاج کے شرکاءنے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر جنت البقیع کے مزارات کی مسماری کی مذمت اور سعودی عرب کی حکومت سے ان مزارات کی تعمیر نو کا مطالبے درج تھے ۔مظاہرین پر جوش نعروں میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کررہے تھے کہ وہ یونیسکو چارٹر اور جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مذہبی آثار کے تحفظ کی قرارداد کی روشنی میں جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کے مسمار مزارات کی تعمیر نو کا اپنا فریضہ پورا کرے۔









اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سید کرار حیدر نقوی نے کہا کہ یہ منفرد اجتماع اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور اس کے تمام اداروں کو یاد دلا رہا ہے کہ اس ادارے کے قیام کے وقت یہ عہد کیا گیا تھا کہ ہم انسانوں کو جنگوں سے بچائیں گے ہم انسانوں کے بنیادی حقوق پر دوبارہ ایمان لائیں گے اور انسانی اقدار کی عزت اور قدرومنزلت کریں گے۔ لیکن اس ادارے نے انسانی اقدار کو سربلند کرنے والے نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھرانے کو ہی نظر انداز کرڈالا انسان کو عظمت عطا کرنے والے مذہب اسلام کے بانی کی اولاد و اصحاب کی قبروں سے بھی جنگ کرتے ہوئے انہیں جنت البقیع اور جنت المعلی میں تاراج کر ڈالا گیا انسانیت کے ان عظیم آثار کی پامالی پر آج تک اقوام متحدہ خاموش ہے جو اس کے وجود پر سب سے بڑا سوالیہ نشان ہے .انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پچاسویں اجلاس میں جنرل اسمبلی نے مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان برداشت کو فروغ دے کر فرقہ وارانہ نفرت کے خاتمے اور مقدس مقامات کے تحفظ کی ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کرچکی ہے جو خود سعودی عرب منے پیش کی تھی لیکن افسوس کہ تاحال اس قرارداد کے پیش نظر نہ تو اقوام متحدہ اور نہ ہی سعودی عرب نے جنت البقیع جنت المعلی کے مزارات کی بحالی کی جانب پیش رفت کی ہے۔
کرار حیدر نقوی نے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی جانب سے مزارات کی بحالی کی عالمی تحریک شروع کرنے کے اقدام کرو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ مزارات کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عمران حیدر شاہ بخاری نے کہا کہ اگر ایک سو برس قبل جنت البقیع اور جنت المعلی کے مزارات مسمار نہ ہوتے تو کسی کو بیت المقدس کی بے حرمتی یا دیگر مذاہب کے آثار کی توہین کی بھی جرات نہ ہوتی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سید عشرت حسین نے کہا کہ آثار سے یہ بتلا رہے ہیں کہ مزارات مقدسہ جلد تعمیر ہوں گے خدا کرے کہ وہ وقت جلد آئے کہ ہم ان مزارات کی عظمت رفتہ کو بحال دیکھیں ۔

آ دیکھ میرے غازی ؑ اونچا ہے علم تیرا
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنماملک فیاض اعوان نے سعودی ولی عہد کو اپنی رحلت سے چند دن قبل لکھے گئے تاریخی مکتوب کے مندرجات بیان کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد اپنے عزم کے مطابق عدم برداشت اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے عملی قدم اٹھائیں اور جنت البقیع و جنت المعلی کی تعمیر نو کروائیں ۔ اس موقع پر زین حیدر جعفری نے قرارداد پیش کی جس میں واضح کیا گیا کہ وہ نشانیاں جو اللہ کی وحدانیت و نظامِ ہدایت کا پتہ دیتی ہیں ان کا تحفظ، عزت و وقار اور حرمت کی پاسبانی بھی ہر کلمہ گو مسلمان پر لازم و واجب ہے۔ انہی نشانیوں میں سے عظیم ترین نشانیاں مکہ و مدینہ کے مقدس قبرستان جنت المعلیٰ و جنت البقیع ہیں جہاں مدفون محسنینِ اسلام و ہادیانِ دین و شریعت، اہلِ بیتِ اطہار علیہم السلام، ازواجؓ النبی، پاکیزہ صحابہ کبارؓ اور جاں نثارانِ مصطفیٰ و مرتضیٰؑ اور عظیم ہستیوں کے مزارات و مقابر اور قبہ ہائے مقدسہ تھے جنہیں 8 شوال 1344ھ کونہایت بے دردی اور ظلم کیساتھ بلڈوزر چلا کر مسمار و تاراج کر دیا گیا۔ اس ظلمِ ناروا کو اس سال یعنی 1444ھ کو پورے سو سال مکمل ہو رہے ہیں، ایک صدی بیت گئی ہے کہ حضرت سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، امام حسنِ مجتبیٰ علیہ السلام، امام زین العابدین علیہ السلام، امام محمد باقر علیہ السلام، امام جعفر الصادق علیہ السلام کی مطہر قبریں بے سایہ ہیں جہاں نہ رات کو چراغاں ہوتی ہے، نہ ہی زائرین کو زیارت کی اجازت ہوتی ہے۔
قرارداد میں واضح کیا گیا کہ آج کا یہ عظیم الشان اجتماع جنت البقیع و جنت المعلیٰ کی مسماری و تاراجی کو گھناؤنی ترین توہینِ رسالت قرار دیتا ہے، یہ مزاراتِ بقیعہ کو مسمار ہی نہیں کِیا گیا بلکہ رسول پاک کو عزادار بنا دیا گیا، ایک طرف گنبدِ خضریٰ کی تابناکی ہے اور دوسری طرف آلِ نبی کی لٹی پٹی قبریں ہیں۔قرار دادمیں سعودی فرمانروا سے اپیل کی گئی کہ مزاراتِ مقدسہ جنت البقیع کی تعمیرِ نو کر کے عالمِ اسلام کے دل جیت لیں اور دہشتگردی و انتہا پسندی پر کاری ضرب لگائیں۔ قرارداد میں باور کرایا گیا کہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا احتجاج کسی ملک کسی مسلک اور کسی عقیدہ کے خلاف نہیں ہے، ہمارا مقصد اسلامی علمی روحانی اثاثہ کی عِز و شانِ گذشتہ کی بحالی ہے۔قرارداد میں اقوامِ متحدہ ،یونیسکو ، سے پُرزور دردمندانہمطالبہ کیا گیا کہ و مقاماتِ مقدسہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی شانِ گذشتہ و شوکتِ رفتہ کو بحال کروائیں بصورت دیگر شدت پسندی اور انتہا پسندی کو روئے زمین سے کبھی ختم نہیں کیا جاسکتا۔قرارداد میں اسلامی ممالک پر بھی واضح کیا گیا کہ قبلہ اول فلسطین و کشمیر سمیت عالم اسلام کے مسائل کے حل کی کلید جنت البقیع کی تعمیر ہے قرارداد میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ کہ ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک جنت البقیع کی عظمت رفتہ بحال نہیں ہو گی ۔ایک قرارداد میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ حسین مقدسی کے ہر لائحہ عمل پر لبیک کہنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔مظاہرین سے محمد علی ٹیپو، عاکف رضااور ذاکر سید حسین شاہ نے بھی خطاب کیا۔اختتام پر ماتمداری کی گئی ۔





ٹی این ایف جے کے رہنما ملک فیاض اعوان نے ٹی این ایف جے گلوبل پروگرامز آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ سید تبیان زیدی ، گلوبل حسینی مشن یو ایس اے ، بروکلین ماتمی سنگت ، تنظیم جانثارامریکہ ، خوئی سنٹر والنٹیئرز، حسینی قلندری ماتمی دستہ ، جعفریہ کونسل ، خاتون جنت سنٹر نیو جرسی کے علاوہ تمام شرکاءکا اشکریہ ادا کیا ۔ نظامت کے فرائض جاوید حسین نے ادا کئے ۔استقبالیہ کے فرائض شبیہہ حیدر چوہدری رضوان اور چوہدری عمران نے سر انجام دیئے ۔پروگرام کے اختتام پر عالم اسلام کی یکجہتی ، مزارات مقدسہ کی تعمیر نو ، حضرت امام مہدی ؑکے ظہور میں تعجیل ، کشمیر و فلسطین کی آزادی اور جمیع مومنین و مسلمین کے مسائل و مشکلات میں خاتمہ کیلئے دعائیں کی گئیں ۔اور شرکاءکو نیاز حسینی ؑ اور سبیل باب الحوائج غازی عباس علمدار ؑ پیش کی گئی ۔







