باب مناجات ۔باب فضہ ۔ ہر عمر کی زہرا ؑ کو بچاتی رہی فضہ

ولایت نیوز شیئر کریں

تحریر: علا حیدر

تاریخ وفا پر نظر ڈالی جائے تو جہاں سقائے سکینہؑ حجاب زینب الکبری ؑ باب الحوائج حضرت عباس علمدارؑ کا نام شہنشاہ  وفا کے طور پر دمکتا نظر آتا ہے تو وہیں ملکہ حبش کنیز حضرت زہراؑ جناب فضہ اقلیم وفا کی ملکہ بنی نظرآتی ہیں خاندان رسالتؐ نے حضرت  فضہ کو ایک منفرد مقام عطاکیا ۔ بحار الانوار میں مرقوم ہے کہ امیر کائنات حضرت علی علیہ السلام نے حضرت زہرا ؑکی شہادت کے بعد ان کے جنازہ سے رخصت ہونے کے لئے جس وقت اپنے بچوں کو مخاطب کیا اسی طرح سے فضہ کو بھی آواز لگائی کہ اے ام کلثوم، اے زینب،  اے فضہ، اے حسن، اے حسین آو اور حضرت زہرا کو وداع کرو۔۔ اسی سے جناب فضہ کے مقام  اور خاتون جنت سیدہ زہرا (ع) سے قربت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔

اتنا بڑا اعزاز کنیزی میں کہاں ہے

ایک ایسی خاتون جو شاہی خاندان سے تعلق رکھتی تھی اور خاندان رسالتؐ کی ایسی کنیز بنی کہ نبیؐ نے اسے بیٹی کہا تو اولاد نبی ؐ کی اماں کہلاتی رہی ۔ صرف کربلا ، کوفہ اور شام میں نبیؐ کی نواسی سیدہ زینبؑ کا ساتھ نہیں نبھایا بلکہ آج بھی دمشق شام کے قبرستان باب الصغیر میں حضرت فضہ کا مزار سیدہ زینب ؑ کے مزار کا پاسبان بن کر ایستادہ ہے ۔ اس ملکہ وفا  کی ذات پر ہر محب اہلبیت رسول ؐ کے لاکھوں کروڑون سلام ۔۔

قبرستان باب الصغیر دمشق میں حضرت فضہ کے مزار کا دروازہ
قبرستان باب الصغیر دمشق میں حضرت فضہ کے مزار کا دروازہ

قبرستان باب الصغیر دمشق میں کنیز حضرت فاطمہ زہراسلام اللہ علیھا کے روضے پر نصب دروازہ جب آج سے  چودہ برس قبل 2003 میں پاکستانی نژاد برطانیہ کے مومنین ڈاکٹر طاہر حسین اور ڈاکٹر زاہد حسین نقوی نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تبدیل کیا تو ایک روحانی اشارے پر پرانے دروازے کو قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے پاس پاکستان بھجوا دیا گیا جنہوں نے اسے مرکزی امام بارگاہ جامعۃ المرتضی جی نائن فور اسلام آباد میں نصب کرنے کا حکم دیا کیونکہ کافی عرصے سے کئی تہجد گزار متقی شخصیات کو جامعۃ المرتضی اسلام آباد میں حضرت فضہ کی آمد کے اشارے ہو چکے تھے گویا جامعۃ المرتضی حضرت فضہ کی نشانی کی آمد کا پہلے سے منتظر تھا۔

قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے جامعۃ المرتضی میں 10 فروری 2011 ( 6 ربیع الاول 1432 ھ) کو حضرت فضہ کی ضریح کا افتتاح فرمایا  اس دن کے بعد یہ باب فضہ مرجع خلائق ہے ۔

قبرستان باب الصغیر دمشق میں حضرت فضہ کے مزار کا دروازہ
قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی باب حضرت فضہ کی نقاب کشائی کررہے ہیں ۔10 فروری 2011

راولپنڈی اسلام آباد میں یہ واحد مقام ہے جہاں ام البنین ڈبلیو ایف کے زیر اہتمام یکم محرم تا 8 ربیع الاول تک بلا ناغہ خواتین کی مجالس منعقد ہوتی ہیں ۔

کنیز حضرت زہراؑ کی نشانی باب فضہ ایک ایسے باب مناجات کی شکل اختیار کر چکا ہے جہاں حاجت مندوں کی خلوص نیت سے مانگی دعائیں کبھی رد نہیں ہوتیں ۔ جو بی بی حضرت فاطمہ زہرا ؑکے در کی نوکری کرکے حضرت آسیہؑ و مریم ؑ کی صف میں شامل ہو چکی ہو اس کے در پر مانگی ہوئی دعا خدا کی زات کیسے رد کر سکتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

زہراؑ سے کیا وعدہ نبھاتی رہی فضہ

ہر موڑ پہ زینب ؑ کو بچاتی رہی فضہ

جو ثانی زہراؑ کو بچانے میں لگے تھے

سجاد ؑ سے وہ زخم چھپاتی رہی فضہ

جب پو چھاکہاں رہ گئے اماں میرے بابا

صغرا ؑ سے بہت دیر چھپاتی رہی فضہ

شبیرؑ کی بیٹی ہو یا بیٹی ہو نبیؐ کی

ہر عمر کی زہراؑ کو بچاتی رہی فضہ

دروازہ زہراؑ کبھی ، خیموں سے حرم کے

اٹھتے ہوئے شعلوں کو بجھاتی رہی فضہ

بچوں سے لپٹ کر  کبھی زینب  سے لپٹ کر

پتھر جو برستے رہے ،کھاتی رہی فضہ

کھا کر کبھی پتھر کبھی درے اے تکلم

قرض آل محمد ؐ کا چکاتی رہی فضہ

زہراؑ سے کیا وعدہ نبھاتی رہی فضہ

 
باب فضہ کے سامنے علم باب الحوائج کے گرد علاقہ ونہار گاہی گفاں کے زنجیر زن مخصوص انداز میں زنجیر زنی کرتے ہوئے
باب فضہ کے سامنے علم باب الحوائج کے گرد علاقہ ونہار گاہی گفاں کے زنجیر زن مخصوص انداز میں زنجیر زنی کرتے ہوئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.