شہادت علیؑ کے جلوسوں پر پابندی مسترد؛ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا ماتمی احتجاج کا اعلان
اسلام آباد (ولایت نیوز) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ نے شہادت علی ؑ کے جلوسوں پر پابندی کومسترد کردیا۔ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے حکومتی نوٹیفیکیشن کے خلاف ملک گیر ماتمی احتجاج کا اعلان کردیا۔
مرکز مکتب تشیع سے جاری ہینڈ آؤٹ میں آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حفاظتی ایس او پیز پر عمل درآمد کے باوجودعزاداری پر پابندیاں آئین پاکستان کی پامالی ہے، عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے نہ عزاداری پر کوئی پابندی قبول نہیں کریں گے نہ اپنے حقوق سلب ہونے دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کورونا کی آڑ میں متواتر مکتب تشیع کو دبانے اور کھڈے لائن لگانے کی کوشش کررہی ہے دوسرے درجہ کے شہری کا سلوک قبول نہیں کریں گے۔
درایں اثنا حکومت کی جانب سے شہادت مولا علی علیہ السلام کے جلوسہائے عزا پر پابندیوں کے خلاف قائد ملت جعفریہ پاکستان آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے اعلان پر مرکزی ماتمی احتجاجی جلوس تابوت بمقام ہیڈکوارٹر مکتب تشیع علی مسجد راولپنڈی 14 مئی رات 08:00 بجے برآمد ہوگا۔
عزادارئ آئمہ معصومینؑ تا صبح قیامت جاری رہے گی۔ ان شاء اللہ۔
اللہ واحد ۔موسوی قائد۔
اس حقیقت کا ہے جہاں شاھد
فرش_ماتم سے ہیں مرے قائد
میر علی عارف زیدی
عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے جس پر کوئی پابندی قبول نہیں….#قائد_ملت_جعفریہ_آقائےموسوی
بانئ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی نظر میں عزائے امیرالمومنین ع کی اہمیت:
1944ء میں مہاتما گاندھی #قائداظم سے مزاکرات کرنے بمبئی آئے تو قائداعظم نے 7 سستمبر #یوم_شہادت_مولا_علی ع کی وجہ سے ملاقات سے معذرت کرلی اس امر پر لکھنؤ میں #مسجدالاحرار کے رہنما مولوی ظفر الملک بھڑک اٹھے اور جناح کو خط لکھا کہ مسلمانوں کا #21رمضان سے کوئی لینا دینا نہیں اور یہ خالص شیعوں کا دن ہے
بانئ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح رح نے جوابی میں تحریر کیا کہ
"اس میں شیعہ کی کوئی بات نہیں حضرت علی ع خلیفہ المسلمین بھی تھے اور #21رمضان اکثر مسلمان شیعہ سنی فرق کو بالائے طاق رکھ کر مناتے ہیں”
حکومت_وقت کا بانئ پاکستان سے انحراف کرتے ہوئے ایام علی ع کے جلوسوں پر پابندی قابل مذمت ہے
تحریر: میر علی عارف زیدی