عزاداروں و زائرین کے مسائل کے حل کیلئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی  لامتناہی  کوششوں کا سلسلہ جاری، وزارت داخلہ میں اہم اجلاس

ولایت نیوز شیئر کریں

چہلم جلوسوں کو فول پروف سیکیورٹی دی جائے ، وزیر داخلہ کا دورہ تفتان بارڈر قابلِ ستائش؛مسائل کا مستقل کیا جائے، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا وزارت داخلہ سے مطالبہ

بیگناہ محب وطن شہریوں کے نام شیڈول فور سے خارج کرکے عوام میں پائی جانیوالی بے چینی دور کی جائے۔شجاعت علی بخاری

زائرین کیلئے کوئٹہ زاہدان ٹرین سروس شروع کی جائے ،جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ(سیکورٹی اینڈلاء) کی تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے وفد کو مسائل کے حل کی یقین دہانی

اسلام آباد ( ولایت نیوز) عزاداروں و زائرین کے مسائل کے حل کیلئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی  لامتناہی  کوششوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے مرکزی وفد نے مرکزی کنوینر محرم کمیٹی عزاداری سیل سیدشجاعت علی بخاری کی سرکردگی میں جمعہ کو وزارت داخلہ میں جوائنٹ سیکرٹری(سیکورٹی اینڈلاء) نبیل جاوید سے ملاقات کر کے چہلم شہدائے کربلا کے ملک گیر انتظامات ، کوئٹہ تفتان میں زائرین کے مسائل سمیت اہم مسائل کی جانب متوجہ کیا اور انکے حل کیلئے تجاویزپیش کیں۔جوائنٹ سیکرٹری داخلہ نے ٹی این ایف جے کی جانب سے تحریری طور پر پیش کردہ مطالبات اور تجاویز کو بغور سنا اور انکے حل کیلئے عملی اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

وفد میں علامہ سید زاہد عباس کاظمی، سیدحسن کاظمی، شہاب مہدی رضوی شامل تھے۔ ٹی این ایف جے کے ہینڈ آؤٹ کے مطابق مرکزی وفد نے جوائنٹ سیکرٹری کو باور کرایاکہ ایام عزا کے پروگرام 8ربیع الاول تک جاری رہتے ہیں لہٰذا 21 مئی 85 کے جونیجو موسوی معاہدے کے تحت مجالس عزا و ر لائسنسی و روایتی ماتمی جلوسوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے ملک کے طول و عرض میں حساس مقامات پر فوج اور رینجرز کی خدمات حاصل کی جائیں۔

ٹی این ایف جے کے مرکزی محرم کمیٹی کے کنوینرسیدشجاعت علی بخاری نے باورکرایاکہ اربعین حسینیؑ پر ہزاروں زائرین براستہ کوئٹہ تفتان عازم زیارات ہوتے ہیں تاہم مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے زائرین مسائل کا شکار رہتے ہیں اور اسوقت بھی ہزاروں زائرین تفتان بارڈر پر پھنسے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ زائرین کے سفری مسائل کے مستقل حل کیلئے ٹرین سروس کے دوبارہ اجراء کی تجویز سب سے پہلے ٹی این ایف جے نے پیش کی تھی لہذاٹرین سروس فوری طورپر شروع کی جائے کیونکہ چہلم اربعین حسینی سے زیارات سے مشرف ہوکر زائرین کا سیلاب پاکستان واپس لوٹ کر آئے گا لہذا عزادار زائرین کی بروقت تفتان سے کوئٹہ واپسی کیلئے پہلے کی نسبت زیادہ انتظامات کئے جائیں ۔اس حوالے سے وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا دورہ تفتان بارڈر اور زائرین کے مسائل کا خود جا کر جائزہ لینا قابلِ ستائش ہے تاہم ان مسائل کا مستقل حل ازحد ضروری ہے جسکے لیئے ٹی این ایف جے کی پیش کردہ سفارشات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ میں 1995سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے مطالبے پر عزاداروں کے مسائل کے حل کیلئے کنٹرول رومز قائم کئے جاتے رہے ہیں جو ٹی این ایف جے سے مربوط رہ کر عزاداروں کے مسائل کے حل اور امن و امان کے قیام میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ، اس سال ان کنٹرول رومز کا نوٹیفیکیشن ٹی این ایف جے کو موصول نہیں ہوا جس سے عزاداروں کے بہت سے مسائل تاحال حل طلب ہیں لہٰذا فوری طور پر ان کنٹرول رومز کا نوٹیفیکیشن جاری کرکے ٹی این ایف جے کی محرم کمیٹی عزاداری سیل سے مربوط کیا جائے ۔

شجاعت بخاری نے واضح کیاکہ ذکر حسین ؑ ایک درس آزادی حریت ہے جو عشق رسالت سے معمور اور کردار سازی کی تبلیغ ہے جیلوں میں ایک عرصے سے عشرہ محرم کے دوران علماء و ذاکرین قیدیوں کی مجالس سے خطاب کرتے ہیں ۔ اس سال اڈیالہ جیل میں ذاکر کواس بنیاد پر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی کہ گذشتہ دو سال سے ذاکر نہیں گیا جو سراسرزیادتی ہے لہذا اڈیالہ جیل میں اربعین حسینی کیلئے تین دن ذاکر کو جانے کی اجازت دی جائے تا کہ قیدیوں کو ذکر حسین ؑ اور عشق رسالت ؐ کے اظہار کے مواقع مل سکیں ۔ انہوں نے اس بات پرتشویش کااظہارکیاکہ بعض مقامات پر نچلی انتظامیہ گھروں امام بارگاہوں کی چار دیواری کے اندر ہونے والی مجالس عزاداریوں کو بھی این او سی کے ساتھ مشروط کررہی ہے اسی طرح کئی عرصے سے نکلنے والے روایتی جلوسوں کو بھی روکا جارہا ہے جو مئی 85کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے ایسے اقدامات سے عزاداروں میں بے چینی پائی جاتی ہے سوشل میڈیا کے اس دور میں معمولی نوعیت کے ان واقعات سے حکومت کی ساکھ بھی متاثر ہوتی ہے لہذا انتظامیہ کو ایسے اقدامات سے روکا جائے اور وزارت داخلہ کی جانب سے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، اور ڈی پی او سمیت انتظامی افسران کو واضح طور پر نوٹیفیکیشن کے ذریعہ حکومتی پالیسی کا ابلاغ کیا جائے جسکے مطابق چارد یواری کے اندر مجالسِ عزا یا میلاد النبی ؐ کے پروگراموں کے انعقاد پر کوئی ممانعت نہیں اور اسکے لیئے کسی اجازت نامے کی شرط نہیں ہے ، اس نوٹیفیکیشن کی کاپی ٹی این ایف جے کو بھی فراہم کی جائے تاکہ ملک بھر میں بانیان و عزاداران کو یقین دلایا جاسکے کہ حکومت آپکے آئینی حقوق کی ضامن ہے۔انہوں نے کہاکہ مختلف شہروں میں بعض ذاکرین پر پابندی عائد کی گئی ہے جس سے بانیان مجالس کو شدید مشکلا ت کا سامنا ہوتا ہے لہذا ضابطہ اخلاق و ضابطہ عزاداری ٹی این ایف جے پر عملدرآمد کی یقین دہانی کے بعد ان ذاکرین کو مجالس پڑھنے کی اجازت دی جائے ۔

شجاعت بخاری نے واضح کیاکہ بعض شہروں کی امن کمیٹیوں حتی کہ اسلامی نظریاتی کونسل، رویت ہلال کمیٹی میں بھی کالعدم تنظیمو ں کے افراد شامل ہیں جو نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی ہے ۔ پی ٹی آئی بھی نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد پر ہمیشہ زور دیتی رہی ہے لہذا نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر عمل کیا جائے اور کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کو روکا جائے جسکے لیئے اولین شرط ریاستی اداروں کو کالعدم تنظیموں سے پاک کرنا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے شرپسندی میں ملوث بعض علماء کی وفاقی دارلحکومت میں داخلے اور تقاریر پر پابندی عائد کی ہے لیکن یہ امر افسوسناک ہے کہ ان علماء کی تقاریر اور پروگرام مسلسل سرکاری ٹی وی اور دیگر پرائیویٹ چینلز باقاعدگی سے نشر کررہے ہیں، انتظامیہ کی میٹنگز میں کالعدم جماعتوں کے لوگ شریک ہوتے ہیں حتی کہ زائرین کیلئے جن افرادکو اتھارٹی دی گئی ہے ان میں اکثر افراد کالعدم جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں امید ہے اس کا بھی نوٹس لیاجائیگا ۔انہوں نے کہاکہ کہ ٹی این ایف جے نے پہلے بھی متوجہ کرچکی ہے کہ گذشتہ دور سے اکثر کالعدم تنظیمیں آزادانہ کام کررہی ہیں اسی طرح گذشتہ دورمیں سیاسی مخالفت اور خانہ پری کیلئے بعض پرامن لوگوں کے نام شیڈول فور میں شال کیے گئے تھے جن کا کسی کالعدم جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے لہذا ان پرامن شخصیات کو شیڈول فور سے نکالا جائے اور کالعدم تنظیمو ں کے رہنماؤں اور کارکنوں کو شیدول فور میں ڈالا جائے ۔ٹی این ایف جے کے رہنما نے واضح کیاکہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے محرم سے قبل جو ضابطہ عزاداری جاری کیا ہے وہ امن کے قیام کی ضمانت ہے اس پرعزادار کاربند رہیں گے انتظامیہ کو بھی ہدایت دی جائے کہ اس ضابطہ عزاداری پر عمل کرے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.