شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری ؑکی زندگی پر کانفرنس کا انعقاد

ولایت نیوز شیئر کریں

خواتین عالم مشکلات میں ثابت قدمی کے پہلوؤں میں ا م المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ کی زندگی سے رہنمائی حاصل کریں۔ جمیل قریشی
یونیورسٹیوں، کالجوں کے معاشیات اور فنانس کے شعبوں کو حضرت خدیجہ الکبریٰ ؑکے نام سے منسوب کیا جائے،
حضرت خدیجہ الکبری ؑکے معاشی نظام اور تجارتی اصولوں پر تحقیق کرکے موجودہ معاشی بحرانوں کے حل تلاش کیے جا سکیں
حضرت خدیجہ الکبریٰ کی قبر مبارک کو اصل حالت میں بحال کیا جائے تاکہ اس کی تاریخی اور مذہبی اہمیت محفوظ رہے
محسنہ اسلام، ملکۃ العرب حضرت خدیجہ الکبریٰ ؑ کی پاکیزہ سیرت طبقہ نسواں کیلئے دائمی نمونہ ہیں۔ کانفرنس سے مقررین کاخطاب

اسلام آباد( جروان محمد کاظمی) سی بی ایس سوسائٹی اور مختارسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتما م شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں محسنہ اسلام ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری سلام اللہ علیہا کی زندگی پر ایک فکری کانفرنس منعقد کی گئی، جس میں ان کی بے مثال خدمات کو اجاگر کیا گیا اور مسلم خواتین کے لیے ان کی حیات طیبہ سے حاصل ہونے والے اسباق پر روشنی ڈالی گئی۔

ریسرچ اسکالرکلیدی مقرر جمیل قریشی نے ایک بصیرت افروز خطاب کیا، جس میں انہوں نے حضرت خدیجہ الکبریٰ سلام اللہ علیہا کی ایک کامیاب تاجرہ، نبی کریم ؐ کی حامی و مددگار، اور استقامت، ایمان و حکمت کی علامت کے طور پر خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ام المومنین حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا نے ابتدائی دورِ اسلام میں نبی کریم ؐکی کس طرح بھرپور حمایت کی، ان کی قیادت میں تجارت کو کس طرح فروغ حاصل ہوا، اور وہ کس طرح سخاوت و ہمدردی کا پیکر تھیں۔ جمیل قریشی نے مسلم خواتین پر زور دیا کہ وہ کاروبار، سماجی خدمات اور مشکلات میں ثابت قدمی کے پہلوؤں میں حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کی زندگی سے رہنمائی حاصل کریں۔

کانفرنس کے دوران جمیل قریشی نے ایک قرارداد پیش کی، جسے سامعین نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اس قرارداد میں وزارتِ تعلیم اور Higher Education Commission سے مطالبہ کیا گیا کہ حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کے معاشی نظام اور تجارتی اصولوں پر تحقیق کی جائے تاکہ ان کی روشنی میں موجودہ معاشی بحرانوں کے حل تلاش کیے جا سکیں۔اس کے علاوہ، قرارداد میں یہ تجویز دی گئی کہ یونیورسٹیوں اور کالجوں کے معاشیات اور فنانس کے شعبوں کو حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کے نام سے منسوب کیا جائے تاکہ ان کی تجارتی و اقتصادی خدمات کا اعتراف کیا جا سکے۔

ایک اہم مطالبہ یہ بھی کیا گیا کہ حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کی قبر مبارک کو 1924 سے پہلے کی اصل حالت میں بحال کیا جائے تاکہ اس کی تاریخی اور مذہبی اہمیت محفوظ رہے۔ سامعین نے مئی 1985 کے موسوی-جونیجو معاہدے کے تحت اس مقدس اسلامی ورثے کی بحالی پر زور دیا۔طلبہ، اساتذہ اور علمی شخصیات نے بھرپور شرکت کی اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ حضرت خدیجہ الکبریٰ سلام اللہ علیہا آج کی مسلم خواتین کے لیے ایک دائمی نمونہ ہیں۔

کانفرنس کے اختتام پر اس امر پر زور دیا گیا کہ اسلامی تاریخ میں خواتین کی خدمات کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کیا جائے اور ان کی تعلیمات کو موجودہ دور میں قابلِ عمل بنایا جائے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی اس طرح کے فکری مباحثوں کا سلسلہ جاری رکھے گی تاکہ تاریخ سے رہنمائی لیتے ہوئے موجودہ چیلنجز کا سامنا کیا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.