روشن ہیں بادشاہوں کے اس وقت بھی محل۔۔ مرقد پہ سیدہؑ کے اندھیرا ہے آج بھی۔۔جنت البقیع کا نوحہ ظفر عباس ظفر
نتیجہ فکر : شاعراہلبیت ظفر عباس ظفر
تاریخ کے لبوں پہ یہ نوحہ ہے آج بھی
بے سایہ قبر فاطمہ زہراؑ ہے آج بھی
پہلو شکستہ آج بھی روتی ہے رات دن
قبضے میں ظالموں کے مدینہ ہے آج بھی
روشن ہیں بادشاہوں کے اس وقت بھی محل
مرقد پہ سیدہؑ کے اندھیرا ہے آج بھی
خوشیان منا رہے ہیں مدینہ کے بے ضمیر
اور سوگوارخلد بقیعہ ہے آج بھی
اپنی لحد کو چھوڑ کے جاتی ہے کربلا
شبیر پر فدا دل زہراؑ ہے آج بھی
دینے رسول زادیؑ کا پرسہ رسولؐ کو
دل روضہ رسول پہ روتا ہے آج بھی
جاکر کروں بقیعہ میں ماتم بتولؑ کا
ہائے ظفر یہ دل کی تمنا ہے آج بھی
(قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی کال پر عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع کی مناسبت سے تحریر کردہ کلام جو والعصر پر نشر ہوا )