آقائے موسوی ؒکی طرح جناح اور اقبال کی وراثت بچائیں گے،کوچہ رسالدار کے شہیدوں کا لہو آج بھی انصاف کیلئے فریادی ہے،آغا حسین مقدسی

ولایت نیوز شیئر کریں

راولپنڈی (ولایت نیوز ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کہاہے کہ نظریہ اساسی کے تحفظ کے لیے قائدملت جعفریہ آقائے سید حامد علی شاہ موسوی کے کردار و نقوش پر کاربند رہتے ہوئے جناح اور اقبال کی فکری وراثت کو بچائیں گے۔

قائدملت جعفریہ آقائے موسوی ؒکی طرح جناح اور اقبال کی وراثت بچائیں گے۔ علامہ آغاحسین مقدسی
کانگریسی افکار کے پروردہ پرامن پاکستان کے قیام میں سد راہ ہیں، آئین میں عصبیت کے پیوند نہیں لگنے دیں گے
دہشتگردوں کی پرورش استعماری پٹھووں کی شیطانی سرمایہ کاری ہے، جس کے بل بوتے پر وہ امن عالم کو تہہ و بالا کررہے ہیں
سانحہ کوچہ رسالدارپشاور کے شہیدوں کا لہو آج بھی انصاف کیلئے فریادی ہے، بے گناہوں کے خون ناحق کو فراموش کرنے کی اجازت نہیں دیں گے
فوجداری قانون میں ترامیم مذہبی عقائد میں مداخلت،قیام پاکستان کے مقاصدسے انحراف ہے،ضامن ادارے بدنیتی پر مبنی ان ترامیم کانوٹس لیں
نیشنل ایکشن پلان سیاست کی بھینٹ چڑھ چکا، اب آی ایم ایف ہی اس پر عمل درآمد کرا سکتی، قوم ماضی طرح پاک سپاہ کے ہمرکاب رہے گی
میدان کربلا میں امام حسین ؑ نے معصوم ششماہے علی اصغر سے لیکر کڑیل جوان فرزندعلی اکبر سمیت اپنی ہرشے لٹا کر دستور اسلام کی ہر شق کو بچایا
شہزادہ علی اکبر ؑ کا جذبہ قربانی نوجوانوں کیلئے نمونہ کامل ہے۔سربراہ ٹی این ایف جے کا راولپنڈی،ٹیکسلا، چکوال میں جشن موذن حسینیت ؑ سے خطاب

کانگریسی افکار پرامن پاکستان کے قیام میں سد راہ ہیں، وایسرَاے، گاندھی اور نہرو سے امیدیں لگانے والے ماضی میں بھی ناکام ہوئے، آئندہ بھی انکے مقدر میں رسوائی ہو گی، 73 کے متفقہ آئین میں من پسند پیوند لگانے کی اجازت نہیں دینگے، قوم در حیدر کرار پر جھک کر نعرہ حیدری کے توسل سے مشکلات سے نجات حاصل کر سکتی ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشت گردوں کی پرورش اور افزائش دراصل استعمار اور اسکے پٹھووں کی شیطانی سرمایہ کاری ہے جس کے بل بوتے پر وہ امن عالم کو تہہ و بالا کر رہے ہیں, پاکستان عالمی اداروں پر واضح کر چکا ہے کہ پاکستان میں خونریزی میں ملوث شدت پسند گروپوں کو بھارت کی اعانت حاصل ہے،افغانستان میں قائم بھارتی قونصل خانوں کا مکروہ نیٹ ورک ہی دہشت گردوں کے تربیت خانے ہیں،سانحہ کوچہ رسالدار پشاور کے شہیدوں کا لہو آج بھی انصاف کیلئے فریادی ہے، بے گناہوں کے خون ناحق کو فراموش کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، دہشت گردوں نے ہماری عیدوں کو بھی نہیں بخشا،متاثرین سانحہ کوچہ رسالدارپشاور کی داد رسی کی جائے،کالعدم جماعتوں کی کھلے عام سرگرمیاں دراصل حکمرانوں کی ناکامیاں ہیں، نیشنل ایکشن پلان سیاسی مصلحتوں کی بھینٹ چڑھ چکا ہے جس پر عمل درآمد شاید آئی ایم ایف کے مطالبے پر ہی ممکن ہو سکتا ہے، پاکستان کی بہادر مسلح افواج کی حوصلہ شکنی کا ہر اقدام دفاع اور اساسِ پاکستان کو لاغر کرنے کا سبب بن سکتا ہے، پوری قوم سلامتی کے لیے ماضی کی طرح پاک افواج کے ہمرکاب رہے گی، ملک میں جاری سیاسی تناو اور جماعتی بالا دستی کے خواب دیکھنے سے آئین و قانون یرغمال بنتا جا رہا ہے قومی مفادات سیاسی عداوت کے باعث حبس بیجا میں ہیں، ملک کا مضبوط دفاع مستحکم معیشت میں مضمر ہے لہذا سیاسی قیادت کو اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ملک کی سلامتی اور استحکام کیلئے متحد اور یکسو ہونا ہو گا، فوجداری قانون کی دفعہ 298-Aمیں ہونے والی ترامیم مذہبی عقائد میں مداخلت کے مترادف ہیں جو قیام پاکستان کے مقاصد سے انحراف ہے، میدان کربلا میں امام حسین ؑ نے معصوم علی اصغر سے لیکر کڑیل جوان فرزند علی اکبر تک اپنی ہرشے لٹا کر دستور اسلام کو بچایا، قوم کی آستینوں میں چھپے بتوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے موذن حسینیت ؑ شہزادہ علی اکبر ابن الحسین ؑ کی راہ پر چلتے ہوئے صدائے حق بلند کرتے رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی ایام عدل کی مناسبت سے ہم شکل مصطفیؐ شہزادہ علی اکبر ابن الحسین ؑ کے ولادت پرنور کی مناسبت سے راولپنڈی، ٹیکسلا، واہ اور امام بارگاہ مولوال چکوال میں ”جشن موذن حسینیت ؑ“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر انہوں نے علم غازی عباس کی پرچم کشائی کی اور امام بارگاہ کاسنگ بنیاد بھی رکھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اپنے عقیدہ و نظریہ پر ثابت قدم رہتے ہوئے وطن عزیز کی ترقی و استحکام کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،حکومت ملک دشمنوں کے خلاف ایکشن لے اور کالعدم جماعتوں پر شکنجہ سخت کرے، اپنے آئینی حقوق، عبادات کی آزادی، ترقی کے یکساں مواقع، تمام ریاستی اداروں میں برابری کی سطح پرنظریاتی نمائندگی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی بقاء و سلامتی کے لئے صبر کا دامن تھام رکھا ہے اپنے عقائد میں مداخلت ہر گز برداشت نہیں کریں گے سارے طبقات ذہن نشین رکھیں کہ اگر ہم نے راست اقدام کا اعلان کردیا تو نوک سناں پر بھی ہماری آواز دبانا ممکن نہیں ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.