کربلائے معلی : زینبیؑ زواروں کے جنازوں کے جلوس میں ہزاروں افراد کی شرکت

ولایت نیوز شیئر کریں

کربلائے معلی (ولایت نیوز ) بطلہ کربلا عالمہ غیر معلمہ ثانی زہراؑ سیدہ زینب بنت علی ابن ابی طالب ؑ کے یوم شہادت پر دمشق جاتے ہوئے ٹریفک حادثے کا شکار ہونے والے زائرین کی نماز جنازہ کربلائے معلی میں ادا کی گئی ۔حمص سے دمشق جانے والی مصروف شاہراہ پر 8 مارچ کو عراقی زائرین کی دو بسوں کے ساتھ ایک آئل ٹینکر ٹکرا گیا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 32 زائرین درجہ شہادت پر فائز ہو گئے تھے اور 80 زخمی ہو گئے تھے ۔

شام میں ٹریفک حادثے کے نتیجہ میں جاں بحق ہونے والے زائرین کے جنازوں کو روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی انتظامیہ کی طرف سے عراقی وزارت دفاع کے ایک جہاز کے ذریعے شام کے دار الحکومت دمشق سے نجف ہوائی اڈے پہ لانے کے بعد جاں بحق ہونے والے زائرین جناب زینب (سلام اللہ علیہا) کی کربلا میں آخری رسومات کی ادائیگی آج بروز منگل (14 رجب 1441 ھ) بمطابق (10 مارچ 2020ء) صبح کے وقت کی گئی۔

تشیع جنازہ کے جلوس کا آغاز شارع باب قبلہ (روضہ مبارک حضرت عباس) کی ابتدا سے ہوا، جس میں اہل کربلا کی بڑی تعداد کے علاوہ امام حسین(ع) اور حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک کے خدام، کربلا کی مقامی حکومت کے نمائندوں اور سکیورٹی قائدین نے شرکت کی۔ عزادار و زوار شہداء کے جنازوں میں رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔

روضہ مبارک حضرت عباس(ع) پہنچنے پہ شہداء کی نیابت میں مراسم زیارت اور پھر ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد تشیع جنازہ کا یہ جلوس ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا روضہ مبارک امام حسین(ع) پہنچا، جہاں زیارت اور فاتحہ خوانی کے بعد یہ جلوس اپنی اگلی منزل کی طرف روانہ ہو گیا۔

واضح رہے کہ روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی کاوشوں سے جاں بحق ہونے والے زائرین کی روضہ مبارک حضرت زینب (سلام اللہ علیہا) میں تشیع جنازہ اور نیابتی زیارت کی ادائیگی کے بعد یہ جنازے آج بروز منگل فجر کے وقت نجف ہوائی اڈے پر پہنچے اور وہاں سے کربلا لائے گئے۔ جنازوں کو شام سے عراق لانے کے لیے روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کی انتظامیہ نے عراقی وزارت خارجہ، عراقی وزارت دفاع، شام میں عراقی سفارت خانے، سیکورٹی قائدین اور کربلا کی مقامی حکومت اور مقامی محکمہ صحت کے تعاون سے تمام امور کو جلد سے جلد اور باطریق احسن سرانجام دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.