عید الفطر کے اجتماعات میں مظلومین سے اظہار یکجہتی

ولایت نیوز شیئر کریں

عید الفطر کے مرکزی اجتماعات میں کشمیر و فلسطین سمیت دنیا بھر کے مظلومین ، اسلام و پاکستان کے محافظوں سے اظہار یکجہتی ۔
سربراہ ٹی این ایف جے علامہ آغا حسین مقدسی ، سیکرٹری جنرل علامہ راجہ بشارت حُسین امامی ، مفتی باسم عباس زاہری اور دیگر علماکی اقتداء میں نمازِ عید کی ادائیگی
ارباب حکومت و سیاست وسعتِ قلبی اور درگزر کو شعار بناکر ملک و قوم کے وسیع تر مفاد کو پیش نظر رکھیں۔علامہ قمر زیدی
یکساں نصابِ دینیات تعصب سے لبریز، قرآن و سنت سے متصادم ہے جس میں درود شریف تک تبدیل کر دیا گیا ہے۔
بری امام سمیت مختلف مقامات پر شہادت حضرت علی کے جلوسوں میں عزاداروں کے خلاف مقدمات ختم کیے جائیں ۔
یوم انہدام جنت البقیع کے عالمگیر احتجاج میں فرزندان توحید بھرپور شرکت کریں ۔اجتماعاتِ عید الفطر کی قراردادیں ۔

راولپنڈی ( ولایت نیوز) راولپنڈی اسلام آباد اور ملحقہ شہروں میں عید الفطر روایتی مذہبی جوش وجذبے اور ایمانی عقیدت کے ساتھ منائی گئی ۔اس موقع پر جامع مساجد اور کھلے مقامات پر ہونے والے اجتماعات میں علمائے کرام اور خطباء حضرات نے عید الفطر کے خطبات میں کشمیر و فلسطین سمیت دنیا بھر کے مظلومین کے ساتھ دلی یکجہتی کا اظہار کیا اور اسلام و پاکستان کے محافظوں عساکرِ پاکستان کے عظیم شہدا کو مادر وطن کی حفاظت کے لیے قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کیا ۔ سربراہ ٹی این ایف جے علامہ آغا سید حسین مقدسی نے جامع مسجد اہلبیت واہ کینٹ جبکہ سیکرٹری جنرل علامہ راجہ بشارت حُسین امامی نے جامع مسجد قصر خدیجہ الکبریٰ ترلائی کلاں میں نماز عید کے مرکزی اجتماعات کی امامت کی اور خطبات دیے ۔ ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع علی مسجد سیٹلائٹ ٹاؤن سے متصل ایم سی بوائز ہائی سکول میں مفتی باسم عباس زاہری نے نماز عید پڑھائی اور عید کا خطبہ دیا ۔ اس موقع پر علامہ سید قمر حیدر زیدی نے اہم قومی امور کے بارے میں ہزاروں شرکائے نماز سے بلند نعروں کی گونج میں قرارداد منظور کرائی جس میں سیاسی ، معاشی ، آئینی اور دفاعی چیلنجز پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ارباب حکومت و سیاست سے اپیل کی گئی کہ وہ دور اندیشی ، وسعتِ قلبی اور درگزر کو شعار بناتے ہوئے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد کو پیش نظر رکھیں اور وطن کے ضعف میں اضافے کا موجب نہ بنیں بلکہ نظریہ اساسی کو تقویت دیں۔ قرارداد میں شہدائے ملت جعفریہ اور افواج پاکستان کی لہو رنگ قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف افواج پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا ۔ قرارداد میں واضح کیا گیا کہ گزشتہ حکومت کے دور میں تشکیل دیا گیا یکساں نصابِ دینیات تعصب سے لبریز اور سب سے بڑھ کر قرآن و سنت سے کھلا تصادم اختیار کرتے ہوئے درور شریف تک تبدیل کر دیا گیا ہے۔ قراداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ متعصبانہ یکساں نصابِ تعلیم کی تدریس کو فوری معطل کیا جائے بصورت دیگر سکول سے لے کر یونیورسٹی تک شیعہ طلبا کے لیے علیحدہ دینیات کا اجراء کر کے مکتب تشیع کو انکا تسلیم شدہ آئینی حق دیا جائے۔ قرارداد میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ جون 2021 میں قومی اسمبلی اور نومبر میں پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن میں پاس ہونے والا فیملی لاز بل مکتب تشیع کے عقائد سے متصادم اور آئین کے آرٹیکل 227 کے بھی منافی ہے جسے پاس کراتے ہوئے آیمہ اہلبیت کی تعلیمات کا مذاق اڑایا گیا لہذا پرسنل لا ء سے متصادم یہ قانون واپس لیا جائے ۔ عید الفطر کی قرارداد میں دربار حضرت بری امام اسلام آباد ، فتح جنگ ضلع اٹک سمیت درجنوں مقامات پر شہادت حضرت علی کے جلوسوں میں گرفتار کیے گئے بے گناہ عزاداروں کے خلاف مقدمات کی پرزور مذمت کی گئی اور جن مقامات پر انتظامیہ کے افسران نے عزاداروں کے لیے آسانیاں فراہم کیں ان سے اظہار تشکراور عزاداروں کے خلاف مقدمات ختم کرنے کا مطلبہ کیا گیا۔ قرارداد میں حضرت بری شاہ لطیف ؒ کے مزار کی تبدیل شدہ اصل قدیمی تختی اور قدیمی تبرکات کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا ۔۔قراداد میں اس امر پر تشویش ظاہر کی گئی کہ پاکستان میں سکھوں ہندوؤں عیسائیوں کے مقدس مقامات تو محفوظ ہیں لیکن اہل تشیع کے ورثے کو پابند کردیا گیا ہے ۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ علیحدہ شیعہ اوقاف بناکر ان مسائل کا مستحسن حل نکالا جائے اور ملت جعفریہ کے ساتھ دوہرا رویہ ختم کیا جائے۔ نماز عید الفطر کی قرارداد میں اس امر کو پوری امت مسلمہ کے لیے باعث حزن و ملال قرار دیا گیا کہ سانحہ انہدامِ مزاراتِ مقدسہ جنت البقیع و جنت المعلیٰ کو اس سال 8 شوال کو سو سال پورے ہو رہے ہیں اور بانیانِ اسلام و محسنینِ انسانیت کی قبور و قُبہ ہاے مقدسہ زمیں بوس ہیں لیکن غیرت مسلم نے ذرا بھی کروٹ نہیں لی کہ ان مقدس مقامات کی عظمت رفتہ بحال کی جاتی ، اس دوہرے معیار اور منافقت نے عالم اسلام کو گوں نا گوں مسائل سے دوچار کر رکھا ہے۔ قرارداد میں باور کرایا گیا کہ انہدام جنت البقیع کے ظلم عظیم کے خلاف عالمگیر احتجاج کی منظم بنیاد قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ نے چار دہائیاں قبل رکھی اور آج اس دہشت گردی و توہینِ رسالتؐ و اسلام کے خلاف صدائے احتجاج ہر برِ اعظم سے اُٹھ رہی ہے، اس مناسبت سے تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے 8 شوال کو عالمگیر یومِ انہدامِ جنت البقیع منانے کا اعلان کِیا ہے۔قراداد میں عالم اسلام سے اپیل کی گئی کہ وہ 8 شوال کو پوری دنیا میں ہونے والے عالمگیر یومِ انہدامِ جنت البقیع کے احتجاج میں بھر پور شرکت کریں، مسلم حکمران اور اوآئی سی مزارات مقدسہ کی عظمت رفتہ بحال کرائیں ورنہ ذلت کے پاتال میں گرتے چلے جائیں گے۔قرارداد میں اس امر کو افسوسناک قرار دیا گیا کہ غیر ملکی ایجنڈے کے تحت فرقہ پرستی و عصبیت پردازی کی خوابیدہ کمیں گاہوں کو بیدار کرنا شدت پسند نظریات کی حوصلہ افزائی کرنا، تکفیریت کو ہوا دینا اور مخصوص تنگ نظری پر مبنی قانون ساز ی کرنا سرا سر ملکی امن کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہے۔ قرارداد میں اس امر کو انتہائی تکلیف دہ قرار دیا گیا کہ ملک کے کئی مقامات پر خانہ پری کیلئے امن پسند اہل تشیع کو شیڈول فور میں شامل کردیا گیاہے جن کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے ذکر حسینؑ کیا جبکہ دوسری جانب ملک میں آگ اور خون کا کھیل کھیلنے والی اکثر کالعدم جماعتیں دندناتی پھر رہی ہیں جبکہ بے گناہوں کو محض عبادات کی ادائیگی کے جرم میں شیڈول فور میں ڈالنا انتہا پسندوں کو ریلیف دینے کے مترادف ہے۔ قرارداد میں مکتب تشیع کی نمائندگی کے نام پر امن کمیٹیوں اور اداروں میں ان افراد کو شامل کیا گیا ہے جو مکتب کے عقائد اور عبادات و اصولوں سے نابلد ہیں ایسے عناصر کو مکتب تشیع پر تھوپنا بند کیاجائے۔ قرارداد میں واضح کیا گیا کہ اپنے عقائد نظریات سے متصادم فیصلے نہ ماضی میں قبول کئے نہ آئندہ کریں گے قوم اسی پالیسی پر عمل کرے گی جو ہیڈکوارٹر مکتب تشیع تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی جانب سے دی جائے گی۔ قرارداد میں اس عہد کا اظہار کیا گیا کہ امت مسلمہ کے اہداف ، مقامات مقدسہ کی حرمت، وطن عزیز کے تحفظ اورقومی وآئینی حقوق کی بازیابی کے لیے سربراہ ٹی این ایف جے علامہ آغا سید حسین مقدسی کی ہر کال پر پوری قوم یا ثارۃ الحسین لبیک یا حسین کا نعرہ مختار بلند کر کے میدان عمل میں ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.