امریکہ کا بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

حضرت ام کلثوم ؑ بنت علی ؑ کے خطبات اسلام کی ابدی حیات کا سامان بن گئے۔ قائد ملت جعفریہ کا ہفتہ وحدت و اخوت کی اختتامی تقریب سے خطاب

اسلام آباد( ولایت نیوز) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے ایسا کر کے عالمی سرغنے نے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کوجوتی کی نوک پر رکھ دیا ہے ، لہٰذا تنازعہ کشمیر کا اللہ ہی مالک ہے آگے آگے دیکھئیے ہوتا ہے کیا؟ کاش مسلم حکمران ایکدوسرے کو زیر کرنے اور ممالک میں مداخلت کی بجائے باہمی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیائے ابلیسیت کیخلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں،عا لم اسلام اور پاکستان پر لازم ہے کہ وہ القدس شریف کی بازیابی اور کشمیر و فلسطین کی آزادی تک مظلومین کی حمایت میں پوری قوت کیساتھ صدائے احتجاج بلندکر تے رہیں،حضرت ام کلثوم ؑ کے بصیرت افروز خطبات اسلام کی ابدی حیات کا سامان بن گئے جنہوں نے ملوکیت و یزیدیت کی اسلام کے نام پررائج شیطانی حرکات کو طشت ازبام کردیا۔ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے جمعرات کو عالمگیر ہفتہ وحدت و اخوت کے اختتام پر نواسی رسول ؐ اسیرہ شام حضرت سیدہ ام کلثوم بنت علی ؑ کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آقای موسوی نے باور کرایا کہ پہلی جنگ عظیم کے اختتام پر عالمی ادارہ ’’لیگ آف نیشن‘‘کا وجود عمل میں لایا گیاجسکے فرائض میں دنیا بھر میں جنگ و جدال کا سلسلہ ہمیشہ کیلئے ختم کرنا تھا مگر ابھی پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کو دو عشرے بھی نہ گزرے تھے کہ دوسری عالمی جنگ شروع کر دی گئی، پھر ایک نئے عالمی ادارے اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا جسکے قیام کا مقصد عالمی امن کی ضمانت کی فراہمی تھا ۔اُنہوں نے کہا کہ سات عشرے بیت جانے کے باوجود دنیا امن کی بجائے مقتل کا منظر پیش کر رہی ہے اورعالم اسلام خاص ٹارگٹ ہے ، سب سے بڑے دو عالمی مسائل کشمیر و فلسطین لا ینحل ہیں بلکہ نہلے پہ دہلا یہ کہ دنیائے ابلیسیت کے سرغنے امریکہ نے مقبوضہ بیت المقدس میں اپنے سفارتخانے کی منتقلی کا اعلان کر کے اُسے اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کر لیا ہے اور اب نیا اعلان یہ سامنے آیا ہے کہ امریکی سفارتخانہ یروشلم منتقلی پر چھ ماہ بعد عمل ہو گا۔
قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ 86ء کے قریب ممالک کے سفارتخانے اسوقت بھی تل ابیب میں موجود ہیں ۔اُنہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی دوغلی پالیسی عیاں ہو چکی ہے جس نے مشرقی تیمور، جنوبی سوڈان کو آزادی دلوا دی ، دیوار برلن کا خاتمہ کر دیا گیایورپ اور ایشیاء میں کئی نئے ملک بنا دیئے مگر نہتے کشمیری و فلسطینی اب بھی خون میں غلطاں ہیں ، امریکہ کے تازہ اعلا ن نے پوری دنیا کو آگ میں جھونک دیا ہے بلکہ عالمی امن کو تباہ و برباد کر نے کا بیٹرا اُٹھا لیا ہے کیونکہ مسلم ممالک کو انتشار سے دوچار کر کے اُنہیں غیر مستحکم کرنا دنیا ئے شیطنیت کا ایجنڈا ہے تاکہ اُسکا گریٹر اسرائیل کا خواب پورا ہو سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.