دشمن قوتوں کا سراٹھانا امن پسند شیعہ سنی مسلمانوں کیلئے تشویش ناک ہے، فوجداری قانون میں ترمیم بل قرآن اور آئین پاکستان سے انحراف ہے۔ علامہ آغاحسین مقدسی

ولایت نیوز شیئر کریں

فوجداری قانون میں ترمیم بل قرآن اور آئین پاکستان سے انحراف ہے۔ علامہ آغاحسین مقدسی
متنازعہ بل مسلمہ مکاتب کے عقائد و نظریات پر قدغنوں کا راستہ کھولنے کے مترادف ہے، صدرمملکت، سینٹ اس کو مسترد کردیں
دشمن قوتوں کا سراٹھانا امن پسند شیعہ سنی مسلمانوں کیلئے تشویش ناک ہے،کالعدم جماعتوں پر گرفت سخت کی جائے
قائدملت جعفریہ آغاسیدحامد علی شاہ موسویؒ کے نقوش ہمارے لئے مشعل راہ ہیں جن کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے
عزاداری ہماراقیمتی اثاثہ ہے جس پر کسی کوئی قدغن قبول نہیں،حضرت امام محمد تقی الجوادؑ کی پاکیزہ سیرت انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے.
بحرانوں سے بچنے کیلئے جنت البقیع ٰ، جنت المعلیٰ کی تعمیر نوضروری ہے، بصورت دیگر پوری قوم مصائب وآلام کیلئے تیار رہے
تمام مملکتی اداروں کی سربراہی مرحلہ وار تمام مسلمہ مکاتب کو دی جائے، قوم پاکستان کو نقصانات سے بچانے کیلئے عہدوپیمان کرے
ولایتِ علی ؑ ہمارا ایمان و پہچان ہے جس پر ہر گز کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ سربراہ ٹی این ایف جے کاکنگوٹہ میں ایام جشن مرتضویؑ کے آغازپر محفل نور سے خطاب

اسلام آباد( ولایت نیوز) تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی نے کہا ہے کہ فوجداری قانون کی دفعہ 298-Aمیں ہونے والی ترامیم کوقرآن، حدیث اور جوسراسر آئین پاکستان سے انحراف ہے، ناقص ترامیم کے ذریعے مسلمہ مکاتب کے عقائد و نظریات پر قدغنوں کا راستہ کھولنے کے مترادف ہے اور صدرمملکت، سینٹ اس ناقص ترمیمی بل کو مسترد کردیں،غیر ملکی ایجنڈے کے تحت شدت پسند نظریات کی آبیاری طویل عرصے سے جاری ہے اور ان بیرونی ایجنٹوں کو کالعدم قرار دلوانے میں قائدملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی ؒکا اہم کردار رہا، دہشت گردوں، وطن دشمن قوتوں نے پھر سراٹھانا شروع کردیاہے وطن کے امن پسند شیعہ سنی مسلمانوں کیلئے تشویش کا باعث ہے لہذا کالعدم جماعتوں پر گرفت کی جائے، پوری قوم عہد و پیمان کرے کہ قائداعظم کے پاکستان کو ہر قسم کے نقصانات سے بچا کر عزت و حرمت کے بام عروج تک پہنچائیں گے،عزاداری امام عالی مقام حضرت امام حسین ؑ ہماراقیمتی اثاثہ اور نعمت عظمیٰ ہے جس پر کسی قسم کی کوئی قدغن قبول نہیں کریں گے، قائدملت جعفریہ آغاسیدحامد علی شاہ موسوی کے نقوش اورخطوط ہمارے لئے مشعل راہ ہیں جس پر عمل پیراہوکرہرقسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اہلبیت اطہار صحابہ کبار و امہات المومنین کے مزارات کی توہین کیخلاف عالمی سطح پر آواز بلند کررہی ہے،تمام تر بحرانوں اور طوفانوں کے بھنور سے بچ نکلنے کا واحد راستہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی تعمیر نو اور عزت رفتہ کی بحالی ہے بصورت دیگر پوری قوم مصائب والام اور عزت وحرمت کی پامالی کیلئے تیار رہے،حضرت امام محمد تقی الجواد علیہ السلام نویں جانشین رسول ؐ ہیں جن کی پاکیزہ سیرت پوری انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے انجمن سپاہ شہزادہ علی اکبرؑ کے زیراہتمام سہ روزہ ایام جشن مرتضویٰؑ کے آغازپر جشن پرنور سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر انہوں نے علمائے کرام، ٹی این ایف جے کے نائب صدورآغاسیدمحمدمرتضیٰ موسوی ایڈووکیٹ، آغاسیدعلی روح العباس موسوی ایڈووکیٹ، باواسیدفرزندحسین شاہ کاظمی، ماتمی سالاروں، بانیان مجالسکے ہمراہ جشن کاکیک بھی کاٹا۔

علامہ مقدسی نے باورکرایاکہ پاکستا ن کو بچانے اور ترقی کے بام عروج تک پہنچانے کیلئے پوری قوم کو دہشتگردی اور کرپشن کیخلاف عساکر پاکستان کا ہر قدم پر بھر پور ساتھ دینے کا عہد کرنا ہو گا، دہشت گردوں اور سہولت کا روں پر ہاتھ نہ ڈالنے کی وجہ سے بچے کھچے دہشتگرد کاروائیوں پر اتر آئے ہیں جس کی وجہ نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل درآمد نہ ہونا،کالعدم گروپوں کو ڈھیل اور میڈیا پر کوریج دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو اپنے عقیدے کا ابلاغ کرنے کی اجازت ہے لیکن اسے کسی پر زبردستی مسلط کرنا عقیدہ گردی و دہشتگردی ہے۔انہوں نے اس عہد کا اظہار کیا کہ اسلام‘پاکستان اور عقیدے کے تحفظ کیلئے پاکیزہ جدوجہد جاری رہیگی، عزاداری ہماری شہ رگ اور ولایتِ علی ؑ ہمارا ایمان و پہچان ہے جس پر ہر گز کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جنا ح نے واضح کردیا تھا کہ پاکستان کے قیام کا مقصد دو قومی نظریے کے تحت فلاحی اسلامی ریاست کا قیام ہے جس میں آباد تمام مکاتب کو آزادانہ طریقے سے امورِ زندگانی، مذہبی رسومات کی ادائیگی اور برابر کی سطح پر حقوق حاصل ہوں لیکن اسلامی نظریاتی کونسل سے لیکر رویتِ ہلال کمیٹی تک اہم اداروں پر مخصوص مکتب کا تسلط چلا آرہا ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک میں مخصوص گروہ کی بالا دستی کے تاثر کو زائل کرنے کیلئے تمام مملکتی اداروں کی سربراہی مرحلہ وار تمام مسلمہ مکاتب کو دی جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.