
پارا چنار کے امن کیلئے ڈی چوک پر تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا احتجاج
تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ کا پارا چنار کی مخدوش صورتِ حال، عزاداری پر پابندیوں کیخلاف ڈی چوک میں احتجاجی مظاہرہ
حساس ترین علاقے کُرم ایجنسی میں اچانک خونریزی لمحہ فکریہ ہے، فی الفور پارا چنار کو فوج کے سپرد کِیا جائے۔ ذوالفقار علی راجہ
عزاداری ہماری شہ رگِ حیات ہے جس پر کوئی پابندی کسی صورت میں قبول نہیں، جو عزاداری سے ٹکرائے گا پاش پاش ہو جائے گا
مجالس اور ماتمی جلوسوں پر پابندیوں کا سلسلہ نہ تھما تو پچیس رجب ڈی چوک کے عظیم الشان احتجاج کی اگلی قسط سامنے آ سکتی ہے
پارا چنار میں قیامِ امن کے فوری اقدامات کِئے جائیں، راستوں کی بندش کا نوٹس لے کر انہیں فوری کھولا جائے۔کرم ایجنسی کے مذہبی رہنما علامہ موسیٰ رضا
کالعدم گروپوں کی بیرونی امداد پر پابندی عائد کی جائے۔ڈی چوک میں مظاہرین سے علامہ شبیہ کاظمی، نعیم کاظمی، علامہ فخر عابدی کا خطاب
اسلام آباد ( ولایت نیوز) تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ اسلام آباد سٹی کے زیرِ اہتمام پارہ چنار شہر کُرم ایجنسی میں دہشت گردوں کی یلغار و لشکر اور جنگی صورتِ حال، عزاداری امام حسینؑ پر ناروا پابندیوں کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے علامتی احتجاجی مظاہرہ کِیا گیا۔
مظاہرہ کی قیادت ٹی این ایف جے فیڈرل کیپیٹل کے صدر ذوالفقار علی راجہ، علامہ سید شبیہ الحسن کاظمی، علامہ سید فخر عباس عابدی، علامہ سید فصاحت حسین گردیزی، علامہ وقار حسین نقوی، آغا سید محمد علی شاہ کاظمی، مخدوم سید فیاض حسین شاہ کاظمی، اصغر علی المعروف اجی شاہ اور دیگر رہنماؤں نے کی۔
ڈی چوک میں شرکائے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ذوالفقار علی راجہ نے کُرم ایجنسی پارہ چنار کی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے اُن قوتوں کی کارستانی قرار دیا ہے جو مسلمانوں میں اتحاد و اخوت دیکھنا نہیں چاہتیں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کِیا کہ فی الفور پارا چنار کو فوج کے سپرد کِیا جائے اور آرمی آپریشن کا آغاز کر کے سرحد پار سے آئے دہشت گردوں کو کُچل دے۔ انہوں نے کہا کہ حساس ترین علاقے کرم ایجنسی میں اچانک خونریزی لمحہ? فکریہ ہے۔ پارا چنار میں امن و امان کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے اور متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کِیا جائے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ خدارا اہلِ وطن اس گھناؤنی سازش کو سمجھنے کی کوشش کریں اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔ذوالفقار علی راجہ نے حکومت پر واضح کِیا کہ مکتبِ تشیُع کے حقوق پر نقب زنی بند کرے اور مجالس اور ماتمی جلوسوں پر پابندیوں کا سلسلہ نہ تھما تو پچیس رجب ڈی چوک کے عظیم الشان احتجاج کی اگلی قسط سامنے آ سکتی ہے۔ انہوں نے باور کِیا کہ عزاداری سید الشہداؑء ہماری شہ رگِ حیات ہے جس پر کوئی پابندی کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو عزاداری سے ٹکرائے گا پاش پاش ہو جائے گا۔ کُرم ایجنسی کے مذہبی رہنما اور عالمِ دین علامہ موسیٰ رضا نے حکومت سے مطالبہ کِیا ہے کہ پارا چنار میں قیامِ امن کے فوری اقدامات کِئے جائیں، راستوں کی بندش کا نوٹس لے کر انہیں فوری کھولا جائے۔ علامہ موسیٰ رضا نے کہا کہ پارا چنار میں فوری امن بحال نہ کِیا گیا تو پورا ملک متاثر ہو سکتا ہے۔ انہوں نے عسکری حکام سے اپیل کی کہ مظلومینِ پارا چنار کی داد رسی کریں ورنہ انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ علامہ سید شبیہ الحسن کاظمی نے کہا کہ امامِ عالی مقام حضرت امام حسینؑ نے انسانیت کے اعلیٰ اصولوں، بلند اقدار کو پامال کرنے کی یزیدی سازش کو اپنا اور اصحابؑ و انصارؑ کا پاکیزہ لہو دے کر ناکام کر دیا، آج انسانیت حسینؑ ابنِ علیؑ کی مرہونِ منت ہے اور نواسہ? رسولؐ کی ذاتِ اقدس دنیائے مظلومیت کیلئے مینارہ? نور ہے، یہی وجہ ہے کہ ہر مذہب و ملت اور ہر انسان امامِ عالی مقام علیہ السلام سے پیار کرتا ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کِیا کہ وہ دہشتگردی کے علل و اسباب کو دور کرے، کالعدم گروپوں کی بیرونی امداد پر پابندی عائد کرے۔ انہوں نے مکتب و مسلک کی بنیاد پر عملی سیاست کو ممنوع قرار دینے اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے موسوی امن فارمولے پر عملدرآمد کا مطالبہ کِیا۔ مظاہرے سے علامہ سید فخر عباس عابدی، نعیم کاظمی اور دیگر نے خطاب کِیا۔