عیسائیت کے مقدس شہر میں احمد مرسلؐ کے ورثے کی تباہی کا احتجاج

ولایت نیوز شیئر کریں

دنیا بھر میں تاریخی و مذہبی مقامات کو درپیش خطرات کی ابتداء آل سعود نے 8 شوال 1924 کو آل سعود نے جنت البقیع کو مسمار کر کے کی، شجاع حیدر زیدی

یونیسکو اعلی سطح مشن سعودی عرب بھجوائے اور تاریخی و مذہبی مقامات کی تاراجی پر آل سعود پر جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کیا جائے ، الطاف حسین 

وین گارٹن جرمنی (ولایت نیوز) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ جرمنی کی جانب سے تاریخی اور مذہبی شہر وین گارٹن میں آٹھ شوال یوم انہدام جنت البقیع کے سلسلہ میں 16جون کو احتجاجی کیمپ لگایا گیا ، احتجاجی کیمپ جرمنی کے تاریخی اور مقدس ترین چرچ بیسیلیکا، کے سامنے لگایا گیا جہاں حضرت عیسی علیہ السلام کا خون مبارک موجود ہے اور پوری دنیا سے مسیحی عقیدت مند زائرین یہاں آتے ہیں اور اس چرچ میں موجود حضرت عیسیٰ کے خون کے توسل سے اپنی مرادیں اور حاجات پاتے ہیں‫.

احتجاجی کیمپ کا آغاز محمد عابد زیدی نے حدیث کساء سے کیا جس کے بعد سید شجاع حیدر زیدی نے اقوام متحدہ کے تحفظ آثار قدیمہ کے ادارے یونیسکو کے نام لکھے گئے مراسلے کو پڑھا جس میں ڈائریکٹر جنرل یونیسکو کی توجہ اس جانب مبذول کرائی گئی کہ قریب ایک صدی ہونے کو ہے کہ آل سعود کی جانب سے سعودی عرب کے دو تاریخی قبرستانوں جنت المعلی اور جنت البقیع میں اسلام و انسانیت کی مقدس ترین ہستیوں کے مزارات کو مسمارکردیا اور پون صدی سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود یونیسکو اس حوالے سے مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے ۔

شجاع زیدی نے باور کرایا کہ جو آج دنیا بھر میں تاریخی اور مذہبی آثار کو خطرات درپیش ہیں اس کی ابتداء سعودی عرب کی جانب سے 8 شوال 1924 کو جنت البقیع اور جنت المعلی کو مسمار کر کے کی گئی اور اگر یونیسکو دنیا بھر میں آثار قدیمہ کا تحفظ چاہتا ہے تو اسے جنت المعلی اور جنت البقیع کے مسمار مزارات کی عظمت رفتہ کو بحال کرانا ہوگا.  انہوں نے یونیسکو سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے چارٹر پر عمل کرتے ہوئے ایک اعلی سطح مشن فوری طور پر سعودی عرب بھجوائے اور تاریخی و مذہبی مقامات کو مسمار کرنے پر آل سعود کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ دائر کرے تاکہ مذہبی مقامات کو مسمار کرنے کی سوچ جس کی ابتدا و ترویج آل سعود نے کی کا خاتمہ ہوسکے. دن بھر رہنے والے احتجاجی کیمپ میں یورپ کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے مسیحی زائرین کو جنت المعلی اور جنت البقیع کی مسماری کے حوالے سے آگاہ کیا گیا اور جنت البقیع اور جنت المعلی کی تعمیر نو کی یاداشت پر ان سے تائیدی دستخط لئے گئے۔

مسیحی زائرین نے جنت البقیع کی مسماری پر حیرت کا اظہار کیا کہ ایک مسلم ملک میں مسلم حکمرانوں نے اپنے ہی نبی ، ان کی ازواج و اہل بیت اور اصحاب کے مزارات مسمار کردئے۔

احتجاجی کیمپ کے احتتام پر قاسم علی نے نوحہ خوانی کی اور خاتون جنت کے روضہ کی مسماری پر پرسہ پیش کیا جس کے بعد شرکاء کیمپ ریلی کی صورت میں فیبگن گرزونے سے ہوتے ہوئے ایبٹ ہیلر پہنچ کر احتتام پزیر ہوئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.