کھالیں جمع کرنے پر پابندی نفرتیں تقسیم کرنے کی آزادی کیوں؟ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے موقف نے چیف الیکشن کمیشنر کو حیران کردیا

ولایت نیوز شیئر کریں

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے مرکزی وفد کی چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات
عام انتخابات میں فرقے و مسلکی بنیاد پر انتخابی سیاست،کالعدم دہشت گرد جماعتوں اور بیرونی امداد پر چلنے والی تنظیموں پر الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی کا مطالبہ
قیام پاکستان میں شیعہ سنی تمام مکاتب کا برابر کا حصہ ہے، انتخابی عمل بھی تحریک پاکستان کی روح کے مطابق ہونا چاہئیے۔ علامہ بشارت امامی
جن ممنوعہ دہشت گرد جماعتوں کو دفتر کھولنے اور نشرواشاعت کی اجازت نہیں ہے، اور نہ ہی وہ قربانی کی کھالیں جمع کرسکتی ہیں، ان کا انتخابات میں حصہ لینا کھلا تضاد ہے
سیکرٹری جنرل ٹی این ایف جے علامہ راجہ بشارت حسین کی سرکردگی میں نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات
ملک و قوم کے وسیع تر مفاد اور دیرپا قیام امن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سفارشات چیف الیکشن کمشنر کو پیش
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے وفد کی معروضات بغور سنیں اور ٹی این ایف جے کے مطالبات پر غور وخوص اور قانون کے مطابق عملدرآمد کا یقین دلایا
الیکشن کمیشنر سے ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن آفس کے سامنے ٹی این ایف جے وفد کی میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت.
ملک میں سیاسی ابتری اور لاء اینڈ آرڈر کے چیلنج کی بڑی وجہ مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ملنے والی بیرونی فنڈنگ ہے۔ علامہ بشارت حسین امامی
مکتب و مسلک اور عصبیتوں کی بنیاد پر انتخابی عمل میں حصہ لینا قوم و ملک کے لیے زہر قاتل ہے۔ علامہ امامی
قائداعظم اور علامہ اقبال کے تصور مملکت کو فوقیت دی جائے اور قومی امنگوں کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا جائے۔ علامہ امامی
قانون و اصولوں کی پامالی کی صورت میں ہونے والے الیکشن بے معنی ہونگے۔ ٹی این ایف جے
ایک سوال کے جواب میں علامہ راجہ بشارت حسین امامی نے بتایا کہ کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور گروپوں کی تفصیل نیکٹا کی ویب سائٹ پر موجود ہیں،
ٹی این ایف جے کے وفد میں مرکزی سیکرٹری تعلقات عامہ سید حسن کاظمی، چیرمین پولیٹیکل سیل ذوالفقار علی راجہ، علامہ فخر عباس عابدی، عمار یاسر علوی،علامہ اجلال حیدر حیدری، ذوالقرنین حیدر جمیل، سید محمد عباس کاظمی اور شفقت علی ترابی شامل تھے
نظریہ اساسی کے تحفظ، قیام امن اور عصبیتوں کی بیخ کنی کے لیے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان پاکیزہ اور مخلصانہ جدوجہد جاری رکھے گی۔ ٹی این ایف جے

اسلام آباد (ولایت نیوز ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے مرکزی وفد کی چیف الیکشن کمیشنر سکندر سلطان راجہ سے ملاقات۔عام انتخابات میں فرقے و مسلکی بنیاد پر انتخابی سیاست،کالعدم دہشت گرد جماعتوں اور بیرونی امداد پر چلنے والی تنظیموں پر الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی کا مطالبہ، جن دہشت گرد جماعتوں کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے انہیں نہ دفتر کھولنے کی اجازت ہے نہ ہی نشرواشاعت کی، جنہیں قانون نے قربانی کی کھالوں کے جمع کرنے سے بھی روک رکھا ہے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔

سیکرٹری جنرل ٹی این ایف جے علامہ راجہ بشارت حسین کی سرکردگی میں نمائندہ وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کر کے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد اور دیرپا قیام امن کی راہ میں حائل روکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے سفارشات پیش کیں۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے وفد کی معروضات بغور سنیں اور ٹی این ایف جے کے مطالبات پر غور وخوص اور آئین و قانون کے مطابق عملدرآمد کا یقین دلایا۔

چیف الیکشن کمیشنرنے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے موقف کی زبردست پذیرائی کی اور کہا کہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی ؒ کی فکر پر عمل کرکے ہی پاکستان کو شدت پسندی اور نفرتوں سے پاک کیا جاسکتا ہے ۔

چیف کمشنر سے ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن آفسں کے سامنے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے علامہ بشارت حسین امامی نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن پر واضح کیا ہے کہ ملک میں سیاسی ابتری اور لاء اینڈ آرڈر کے چیلنج کی بڑی وجہ مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ملنے والی بیرونی سرمایہ اور امداد ہے جس پر پابندی کا مطالبہ ہم تین عشروں سے کرتے چلے آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے دیرینہ موقف کے مطابق مکتب و مسلک اور دیگر عصبیتوں کی بنیاد پر انتخابی میں حصہ لینا قوم و ملک کے لیے زہر قاتل ہے اور ٹی این ایف جے سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ علامہ آغا سید حسین مقدسی کی سرکردگی عصبیتوں کے فروغ کا باعث بننے والی پالیسیوں کے خلاف جد و جہد جاری رکھے گی۔ علامہ امامی نے کہا کہ قیام پاکستان میں شیعہ سنی تمام مکاتب کا برابر کا حصہ ہے، انتخابی عمل بھی تحریک پاکستان اور نظریہ اساسی کی روح کے تحت ہونے چاہئیں فرقہ و مسلک، زبان، علاقہ سمیت کسی بھی عصبیت کی بنیاد پر عملی سیاست دراصل نظریہ اساسی کو کمزور کرنا ہے۔ علامہ امامی نے کہا کہ قائداعظم اور علامہ اقبال کے تصور مملکت کو فوقیت دی جائے اور قومی امنگوں کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کیا جائے، قانون و اصولوں کی پامالی کی صورت میں ہونے والے الیکشن بے معنی ہونگے۔

ایک سوال کے جواب میں علامہ راجہ بشارت حسین امامی نے بتایا کہ کالعدم دہشتگرد تنظیموں اور گروپوں کی تفصیل نیکٹا کی ویب سائٹ پر موجود ہیں اور انسداد دہشتگردی ایکٹ اور نیشنل ایکشن پلان کے مطابق بین آوٹ فٹس کسی قسم کی بھی سرگرمی جاری نہیں رکھ سکتی، جب ممنوعہ گروپس کھالیں نہیں جمع کر سکتے تو انہیں الیکشن میں حصہ لے کر عوام کی کھال اتارنے اور قومی یکجہتی کو شدت پسندی و تعصب کی آگ میں جھونکنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ ٹی این ایف جے کے وفد میں مرکزی سیکرٹری تعلقات عامہ سید حسن کاظمی، چیرمین پولیٹیکل سیل ذوالفقار علی راجہ، علامہ فخر عباس عابدی، عمار یاسر علوی، علامہ اجلال حیدر حیدری، سید محمد عباس کاظمی اور شفقت علی ترابی شامل تھے۔ علامہ بشارت حسین امامی نے چیف الیکشن کمیشن میں اپنے اس عزم اور اصولی موقف کو دہرایا کہ نظریہ اساسی کے تحفظ، قیام امن اور عصبیتوں کی بیخ کنی کے لیے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کی پاکیزہ اور مخلصانہ جدوجہد جاری رہے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.