تاریخی ملیکۃ المشیت کانفرنس نے اقوام و ملل کی معیشتیں سدھارنے اور مقدر سنوارنے کا راز عیاں کردیا

ولایت نیوز شیئر کریں

قوم درود و صلواۃ سے عاری کسی جبری نصابِ تعلیم کو تسلیم نہیں کرے گی،اعلامیہ ملیکۃ المشیت کانفرنس
بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور مصورِ پاکستان علامہ اقبال کے نظریات سے انحراف قبول نہیں کیا جائے گا
منافقت کے بتوں کو پاش پاش کر کے وطن عزیز کو نفرت وعناد کے تعصب سے پاک رکھا جائے،خوشنودی محمد و آلِ محمد کا محوررضائے فاطمہ زہرا ہے
75 سالوں سے سیاسی بساط پر مسلط نظریہ اساسی کے مخالفین دھرتی پر بوجھ ہیں آقائے موسویؒ نے ڈکٹیٹروں سے ٹکرا کر دفاعِ نظریہ اساسی کا عملی درس دیا
مختار اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شیعہ طلباء کا پاکیزہ پلیٹ فارم ہے جن کی بنیاد میں رہبرِ تشیع آقائے موسوی نے روحانیت رکھی ہے۔ آغا حسین مقدسی
فکرِ جناح و اقبال سے متصادم کسی ازم کو ملک پر مسلط کرنا اہل پاکستان پر ظلم عظیم ہوگا،الیکشن کمیشن کا انتخابی عمل میں کالعدم تنظیموں کو اجازت طُرفہ تماشہ ہے
جن کے حساب وکتاب وگوشواروں کے پڑتال سے دہشت گردی ثابت ہو انہیں اسمبلیوں میں جانے کا سرٹیفکیٹ دینا ظلم اور آئین و قانون سے بغاوت ہے
مکتبِ جعفریہ استمدادِ معصومین کا قائل ہے، بیرونی امداد پر پلنے والے نیشنل ایکشن پلان کے تحت مجرم ہیں، کالعدم گروپوں پر گرفت مضبوط کی جائے
،علی مسجد عقائد و نظریات کا مرکز ہے جسے آقائے موسوی کی ریاضتوں نے مقبولِ بارگاہ معصومین بنا دیا،دنیا اسرارو معارفِ اسمِ محمد جان لیتی تو یوں دربدر نہ ہوتی۔ڈاکٹر شبیہ الحسن رضوی
کائنات کا نظام خوشنودی فاطمہ زہرا سلام اللّٰہ علیہا کے گرد گھوم رہا ہے۔ علامہ بشارت امامی، عرفانِ درِ زہراء کلیدِ نجات ہے۔ علامہ قمر زیدی
تسبیحِ فاطمہ زہرا معجزاتی اثرات کی حامل الہی قوت کا نام اور حصارِ روحانی ہے۔ دنیا بنت پیمبر کی تسبیح کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہے۔علامہ سید باقر نقوی
شیعہ طالب علموں نے بیرونی آلہ کار پلیٹ فارمز سے عملی بیزاری کردی ہے،فرزندانِ امام جعفرِ صادق ؑکا مطمعِ نظر روحانیت کی راہِ عمل سے وابستگی ہے۔چیئرمین مختارایس او
نصابِ تعلیم کو مغربیت کے بجائے نظامِ الہی کا آئینہ دار بنایا جائے،قوم کے مستقبل طلاب کو اپنی کج فہمی کے تجربات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔ مرکزی صدر سید علی نقی نقوی
اسمِ فاطمہ کی برکت سے گھروں ہی کو فقر و فاقہ سے محفوظ نہیں بنایا جا سکتا بلکہ اقوام و ملل اور مملکتوں کے نظامِ معیشت کو بھی سدھارا جا سکتا ہے۔ جروان محمد کاظمی
کانفرنس سے ممتاز سائنسدان و دانشور ڈاکٹر رفیق الحسن باقری، معروف بین الاقوامی ماہرِ امراض قلب ڈاکٹر سید علی رضا کاظمی،سید حسن کاظمی، شاعر راحل بخاری
شاعر منتظر مہدی، شاعر حسین شاہ، سید قاسم رضوی، یوتھ ٹرینر جواد اعوان، میجر عابد صغیر، حیدر بخاری، عمار علی، ضیاف کاظمی، اواب موسوی، ثایب علی جعفری، رہیب احمد اعوان اور دیگر مقررین کاخطاب

اسلام آباد (ولایت نیوز )مختار اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام رہبر تشیع آقائے موسوی کے تعلیم کردہ عالمگیر ایام حرمت نسواں بسلسلہ ولادتِ پر نور خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللّٰہ علیہا کی مناسبت سے عظیم الشان ملیکۃ المشیت کانفرنس کے اعلامیہ میں ہیڈکوارٹر مکتب تشیع نے مقتدر قوتوں پر واضح کیا ہے کہ خوشنودی محمد و آل محمد کا محور و مرکز رضائے فاطمہ زہرا سلام اللّٰہ علیہا ہے جس کے حصول کے لیے الہامی و قرآنی درود و صلواۃ وسیلہ روحانی ہے، مکتبِ اہل بیت اور تمام اہلِ اسلام پاکستان میں درود و صلواۃ سے عاری کسی جبری نصاب کو تسلیم نہیں کرے گی۔

اعلامیہ میں تمام مقتدر قوتوں پر باور کرایا گیا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور مصورِ پاکستان علامہ اقبال کی تعلیمات و نظریات سے سرِمو انحراف کو قبول نہیں کیا جائے گا، اعلامیہ میں مقتدرہ سے مطالبہ کیا گیا کہ منافقت و عصبیت کے بتوں کو پاش پاش کرتے ہوئے وطنِ عزیز کو نفرت وعناد، ذات وجماعت اور مکتب و مسلک کے تعصب سے پاک پاکستان بنایا جائے، گذشتہ پچہتر سالوں سے سیاسی بساط پر مسلط نظریہ اساسی کے مخالفین و منحرفین پاک دھرتی پر بوجھ ہیں لہٰذا نظریہ اساسی کے تحفظ کے لیے افکارِ جناح و علامہ اقبال کی عکاس قانون سازی کی جائے، قائد ملت جعفریہ رہبرِ تشیع آغا سید حامد علی شاہ موسوی علیہ الرحمہ نے طالع آزماوں اور ڈکٹیٹروں سے ٹکرا کر دفاعِ نظریہ اساسی کا عملی درس دیا، اسوہ موسوی ہماری راہِ عمل اورعظیم فکری ورثہ ہے جسے امانت و دیانت کیساتھ آنے والی نسلوں تک پہنچایا جائے گا، مختار اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شیعہ طلباء کا پاکیزہ پلیٹ فارم ہے جن کی بنیاد میں رہبرِ تشیع آقائے موسوی نے روحانیت رکھی ہے، جنہیں غیر کی خیرات و من و سلویٰ اور ڈالر وریال و درہم و دینار و تومان سے کوئی یارا نہیں بلکہ غیرتِ ملی، حمیتِ قومی اور نظامِ عرفان و فقر پر یقینِ کامل ہے۔ ملیکۃ المشیت کانفرنس سے علماء، دانشور،شعراء، اہلِ عرفان، ماہرینِ تعلیم، طالب علم رہنماؤں اور نسلِ نو کے نمائندوں نے خطابات کیے۔

کانفرنس کی صدارت سربراہ تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کی جبکہ عالمی شہرت یافتہ دانشور علامہ ڈاکٹر سید شبیہ الحسن رضوی مرکزی مبینِ کانفرنس اور مہمانِ خصوصی تھے۔ سربراہ ٹی این ایف جے علامہ مقدسی نے صدارتی خطاب میں باور کرایا کہ فکرِ جناح و اقبال سے متصادم کسی ازم کو ملک پر مسلط کرنا اہل پاکستان پر ظلمِ عظیم ہوگا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی عمل میں کالعدم تنظیموں کی شمولیت و اجازے کو طُرفہ تماشہ قرار دیا اور کہا کہ جن کے حساب وکتاب وگوشواروں کے پڑتال سے ثابت ہے کہ دہشت گردی و لاقانونیت میں ملوث ہیں انہیں اسمبلیوں میں جانے کا سرٹیفکیٹ دینا ظلم، ناانصافی اور آئین و قانون سے بغاوت ہے۔ آغا مقدسی نے واضح کیا کہ ہم استمدادِ معصومین کے قائل ہیں، بیرونی آقاؤں کی امداد پر پلنے والے اب نیشنل ایکشن پلان کے تحت مجرم ہیں اگر انہیں مستوجب سزا نہیں قرار دیا جا سکتا تو ملک وقوم پر رحم کرتے ہوئے انہیں انتخابی عمل سے ہی دور رکھ دیا جائے۔ علامہ مقدسی کہا کہ درجہانِ تکوین خالقِ مشیت نے نورِ ملیکۃ المشیت کو تخلیقِ عالمین میں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ سردار و سرخیلِ انبیاء نے ملیکۃ المشیت کے استقبال میں کھڑے ہو کر رہتی دنیا تک مشیتِ ایزدی کے مرکز کا تعارف کرادیا، آغا مقدسی نے کہا کہ علی مسجد عقائد و نظریات کا مرکز ہے جسے آقائے موسوی کی ریاضتوں نے مقبولِ بارگاہ معصومین بنا دیا۔

آقائے مقدسی کہا کہ حدیثِ کساء کی راویہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللّٰہ علیہا ہیں جس میں اللّٰہ نے نوید عطا فرمائی کہ اس کی تلاوت و سماعت میں مغمومین کے لیے امان و راحت ہے لہذا مظلومینِ فلسطین و کشمیر کے لیے حدیثِ کساء باعثِ نجات و کامیابی وظیفہ روحانی ہے۔ علامہ شبیہ الحسن رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر دنیا اسرارو معرفتِ اسمِ محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کو جان لیتی تو یوں دربدر نہ ہوتی کیونکہ محمد کے چار حرف میں حرفِ ” م”میں ایک اور ” م” پوشیدہ ہے ملیکۃ المشیت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی معرفت کا پتہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملیکۃ المشیت حضرتِ زہراکی وہ چکی، جسے جبریلِ امیں چلاتے ریے دراصل نظامِ قدرت کی روانی وتسلسل کی چکی ہے جو دھڑکن کی مانند نظامِ کائنات میں دھڑک رہی ہے۔ سیکرٹری جنرل ٹی این ایف جے علامہ بشارت حسین امامی نے کانفرنس کے انعقاد کو سنگِ میل قرار دیا اور کہا کہ کائنات کا نظام خوشنودی فاطمہ زہرا سلام اللّٰہ علیہا کے گرد گھوم رہا ہے۔

سیکرٹری اطلاعات ٹی این ایف جے علامہ سید قمر حیدر زیدی نے طلاب کو کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر دادِ تحسین پیش کی اور کہا کہ ایم ایس او کاروانِ مودت اہلِ بیت ہے جس کے پیشِ نظر خوشنودی ملیکۃ المشیت ہے۔

انہوں نے کہا عرفانِ درِ زہراء کلیدِ نجات ہے۔ علامہ سید باقر علی نقوی نے کہا کہ تسبیحِ فاطمہ زہرا معجزاتی اثرات کی حامل الہی قوت کا نام اور حصارِ روحانی ہے۔ دنیا بنت پیمبر کی تسبیح کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہے۔ چیرمین ایم ایس او سید محمد عباس کاظمی نے اپنے خطاب میں طالب علم برادری کی فکری و روحانی تربیت کے لیے ایم ایس او کے پراجیکٹس پر روشنی ڈالی۔ چیئرمین ایم ایس او نے کہا کہ شیعہ طالب علموں نے بیرونی آلہ کار پلیٹ فارمز سے عملی بیزاری کردی ہے، اب فرزندانِ امام جعفرِ صادق کا مطمعِ نظر روحانیت و معرفت کی راہِ عمل سے وابستگی ہے۔ مرکزی صدر ایم ایس او سید علی نقی نقوی نے اپنے خطاب میں مطالبہ کیا کہ مقتدر قوتیں قوم کے مستقبل طلاب کو اپنی کج فہمی کے تجربات کی بھینٹ نہ چڑھائے اور نصابِ تعلیم کو مغربیت کے بجائے نظامِ الہی کا آئینہ دار بنائے۔ خطبہ استقبالیہ میں نائب صدر سید جروان محمد کاظمی نے کہا کہ اسمِ فاطمہ کی برکت سے گھروں ہی کو فقر و فاقہ سے محفوظ نہیں بنایا جا سکتا بلکہ اقوام و ملل اور مملکتوں کے نظامِ معیشت کو بھی سدھارا اور مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔

کانفرنس سے ممتاز سائنسدان و دانشور ڈاکٹر رفیق الحسن باقری، معروف بین الاقوامی ماہرِ امراض قلب ڈاکٹر سید علی رضا کاظمی،سید حسن کاظمی، شاعر راحل بخاری، شاعر منتظر مہدی، شاعر حسین شاہ، سید قاسم رضوی، یوتھ ٹرینر جواد اعوان، میجر عابد صغیر، حیدر بخاری، عمار علی، ضیاف کاظمی، اواب موسوی، ثایب علی جعفری، رہیب احمد اعوان اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ اختتامِ ملیکۃ المشیت کانفرنس پر ٹی این ایف جے ریجنل صدر علامہ سید شبیہ الحسن کاظمی نے ملک و قوم، عالم اسلام اور مظلومین فلسطین و کشمیر کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.