تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی جانب سے کرمان قبرستان گلزار شہداء کے راستے میں دہشتگردی کے اندوہناک سانحے کی مذمت
ٹی این ایف جے کی ایران کے شہر کرمان میں دہشتگردی کے اندوہناک سانحے کی پرزور مذمت۔
دہشت گردی انسانیت کو درپیش ایک عالمی چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی عالمی دانش کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ علامہ حسین مقدسی
کرمان بم دھماکوں کے شہداء کی درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحت یابی اور جملہ پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی
رہبر تشیع آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے ہمیشہ دنیا پر واضح کیا کہ دہشت گرد کا کوئی ملک، مسلک اور مکتب نہیں ہوتا وہ فقط دہشت گرد ہوتا ہے۔
کے پی کے اور بلوچستان میں دہشتگردوں سے مقابلوں میں جام شہادت پانے والے عساکر پاکستان کے سپوتوں کو سلامِ عقیدت۔
شہداء کی قربانیوں کو بچانے کے لیے حکومت اور مقتدرہ نیشنل ایکشن پلان پر سخت عمل درآمد کرے۔ سربراہ ٹی این ایف جے کاردعمل
اسلام آباد(ولایت نیوز ) تحریک نفاذِفقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے ایران کے شہر کرمان مسجد صاحب الزمانؑ قبرستان گلزار شہداء کے راستے میں دہشتگردی کے اندوہناک سانحے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پرزور مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی انسانیت کو درپیش عالمی چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی عالمی دانش کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
آقائے مقدسی نے کرمان بم دھماکوں کے شہداء کی درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحت یابی اور جملہ پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ سربراہ ٹی این ایف جے علامہ مقدسی نے کہا کہ پاکستان سے زیادہ دہشتگردی کے درد کو کوئی نہیں سمجھ سکتا، دہشت گردی کے عفریت سے پاکستان کا انگ انگ لہولہان ہے، پون لاکھ سے زاید اہل وطن اس کی نذر ہوچکے ہیں۔ آغا مقدسی نے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی عدالت انصاف سے اپیل کی کہ انسانیت کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دیں۔
آقائے مقدسی نے رہبر تشیع آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے دیرینہ موقف کو دہرایا کہ دہشت گرد کا کوئی ملک، مسلک اور مکتب نہیں ہوتا وہ فقط دہشت گرد ہوتا ہے بلکہ اسے کسی مسلک و ملک کیساتھ جوڑنا بذات خود دہشتگردی ہے۔ علامہ مقدسی نے کہا کہ دہشتگردی کی عالمی وجوہات جاننے کے لیے اقوام متحدہ کمیشن قائم کرے اور انسانیت کو دہشتگردی سے بچانے کی عملی کوششیں کی جاییں۔ سربراہ ٹی این ایف جے نے کے پی کے اور بلوچستان کے علاقوں میں دہشتگردوں سے مقابلوں میں جام شہادت پانے والے عساکر پاکستان کے سپوتوں کو سلامِ عقیدت پیش کیا اور شہداء کی قربانیوں کو بچانے کے لیے حکومت اور مقتدرہ سے نیشنل ایکشن پلان پر سخت عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔