بھارتی فوجی درندوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا معاملہ عالمی فورم پر اُٹھایا جائے ۔ آغا حامد موسوی
حریت قیادت کی کال پر بھارتی بربریت کیخلاف مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال اقوام عالم کو بھارتی تسلط قبول نہ کرنے کا واضح پیغام ہے ،آغا حامد موسوی
عالمی برادری خاموشی توڑ کر کشمیریوں ،فلسطینیوں پر جاری مظالم بند کروانے کیلئے بھارت پر بھرپور دباؤ ڈالے ،مسلم امہ دنیائے ابلیسیت کیخلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائے
بین الاقوامی ادارے کشمیرو فلسطین کے دیرینہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں ، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کروائیں تاکہ جنوبی ایشیاء، مشرق وسطیٰ خطہ امن کا گہوارہ بن سکے
حضرت ام کلثوم ؑ بنتِ علی ؑ کے خطبات اسلام کی ابدی حیات کا سامان بن گئے۔ قائد ملت جعفریہ کا ہفتہ وحدت و اخوت کی اختتامی تقریب سے خطاب
اسلام آباد( ولایت نیوز) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے گزشتہ تین دنوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں18کشمیریوں کی شہادت اور بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ بھارتی فوجی درندوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور بھارتی واویلا کا معاملہ عالمی فورم پر اٹھائے اور عالمی برادری پر زوردے کہ وہ خاموشی توڑ کر کشمیریوں پر جاری مظالم بند کرنے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے ،موجودہ صورتحال میں جب بھارت ہماری سلامتی اور آزادی و خود مختاری تاراج کرنے کے کے درپے ہے اور پاکستان کے ساتھ کشیدگی بڑھائے رکھنا چاہتا ہے تو ہمیں بھی اس کے بارے میں مصلحت پسندانہ پالیسی ترک کرکے ملکی سلامتی کے تحفظ کے اقدامات کو یقینی بنا نا ہوگا اور مظلوم کشمیریوں کی دو ٹوک حمایت جاری رکھنی ہوگی،مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت نے آزادی کے حق میں بھارتی بربریت کیخلاف مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال سے جہاں اقوام عالم کے سامنے بھارتی مکروہ چہرہ بے نقاب کیا وہی بھارتی تسلط قبول نہ کرنے کا بھی ٹھوس پیغام دیا ہے لہذا ہم نے اپنے کشمیری بھائیوں کو کسی معاملے میں بھی مایوس نہیں ہونے دینا کیونکہ ان کی آزادی کی جدوجہد درحقیقت استحکام پاکستان کی جدوجہد ہے،حضرت ام کلثوم ؑ کے بصیرت افروز خطبات اسلام کی ابدی حیات کا سامان بن گئے جنہوں نے ملوکیت و یزیدیت کی اسلام کے نام پررائج شیطانی حرکات کو طشت ازبام کردیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو عالمگیر ہفتہ وحدت و اخوت کے اختتام پر نواسی رسول ؐ اسیرہ شام حضرت سیدہ ام کلثوم بنت علی ؑ کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آقای موسوی نے باورکرایا کہ یہ حقیقت اب اقوام عالم پر واضح ہوگئی ہے کہ بھارت آج سیکولر ریاست کی بجائے مکمل طور پر انتہا پسند ہندو ریاست ہے جہاں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں سے جینے کا حق چھینا جارہاہے یہی وجہ ہے کہ بھارت کے اندر سے بھی اور بھارتی راجیہ اور لوک سبھا میں بھی سکھ اور مسلمان اقلیتوں کے نمائندوں کی جانب سے صدائے احتجاج بلند ہورہی ہے مگر مودی جنتا ٹس سے مس نہیں ہورہی اور اقلیتوں بالخصو ص مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے اورپاکستان کیساتھ کشیدگی انتہا تک پہنچانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،بھارتی حکومت کی سرپرستی میں ہندوانتہا پسندوں نے ایودھیا میں اوڈم مچا رکھا ہے اور وہاں رام مندر کی تعمیر کیلئے ہندو انتہا پسندی کو اجاگر کرتے ہوئے وہاں مندر کیساتھ کسی صورت میں مسجد تعمیر نہ ہونے دینے کے شیطانی اعلانات اقوام عالم کے مشاہدے کیلئے کافی ہیں۔
آقای موسوی نے یہ بات زوردیکر کہی کہ ہماری سول اور عسکری قیادت کشمیری مظلومین کیساتھ یکجہتی اور انکی تحریک آزادی کی حمایت میں یکجان ہے لہذا عالمی اداروں پربھرپور انداز سے زوردیا جائے کہ وہ کشمیر کا دیرینہ مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کریں تاکہ یہ خطہ امن کا گہوارہ بن سکے۔
قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے اس امر کا اظہار کیا کہ کاش مسلم حکمران ایکدوسرے کو زیر کرنے اور ممالک میں مداخلت کی بجائے باہمی اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیائے ابلیسیت کیخلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں،عا لم اسلام اور پاکستان پر لازم ہے کہ وہ القدس شریف کی بازیابی اور کشمیر و فلسطین کی آزادی تک مظلومین کی حمایت میں پوری قوت کیساتھ صدائے احتجاج بلندکر تے رہیں۔انہوں نے نے باور کرایا کہ پہلی جنگ عظیم کے اختتام پر عالمی ادارہ ’’لیگ آف نیشن‘‘کا وجود عمل میں لایا گیاجسکے فرائض میں دنیا بھر میں جنگ و جدال کا سلسلہ ہمیشہ کیلئے ختم کرنا تھا مگر ابھی پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کو دو عشرے بھی نہ گزرے تھے کہ دوسری عالمی جنگ شروع کر دی گئی، پھر ایک نئے عالمی ادارے اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا جسکے قیام کا مقصد عالمی امن کی ضمانت کی فراہمی تھا ۔انہوں نے کہا کہ سات عشرے بیت جانے کے باوجود دنیا امن کی بجائے مقتل کا منظر پیش کر رہی ہے اورعالم اسلام خاص ٹارگٹ ہے ، سب سے بڑے دو عالمی مسائل کشمیر و فلسطین لا ینحل ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ مسلم ممالک کو انتشار سے دوچار کر کے انہیں غیر مستحکم کرنا دنیا ئے شیطنیت کا ایجنڈا ہے تاکہ اُسکا گریٹر اسرائیل کا خواب پورا ہو سکے۔