پیاسی شہزادی سکینہ ؑ کی یاد میں مابین الحرمین اشکوں کے دریا بہاتا طویل ترین دسترخوان
کربلائے معلی (ولایت نیوز) شام کے زندان میں شہید ہونے والی نواسہ رسول الثقلین حضرت امام حسین علیہ السلام کی کم سن بیٹی شہزادی سکینہ بنت الحسینؑ کی یاد میں(4 صفر 1443هـ) بمطابق (12 ستمبر 2021ء) کو اہلیان کربلا کی جانب سے امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک سے لے کر بی بی سکینہ کے پیارے چچا حضرت عباس علیہ السلام کے روضہ مبارک تک ایک طویل اور منفرد دستر خوان بچھایا گیا ۔
کربلا کی پیاسی شہزادی سکینہ کی یاد میں لگایا جانے والا طویل ترین دسترخوان تھا لیکن یہ دسترخوان کھانے پینے کی اشیاء پر مشتمل نہیں بلکہ اس کی ہر چيز جناب رقیہ کے مصائب کی یاد دلاتی اور آنکھ سے آنسو بہاتی نظر آتی…..
عجیب دسترخوان تھا جہاں ہزاروں معصوم بچے اپنی ماؤں کے ساتھ بیٹھے لیکن ہر آنکھ آنسوؤں سے تر تھی ۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی اس منفرد دسترخوان کا انتظام و اہتمام مُنتدى العالميّ لخَدَمَة السيّدة رقيّة(عليها السلام) نامی تنظیم نے مابین الحرمین کے خدام کے ساتھ مل کرکیا۔
عزائی تقریب کا آغاز الحاج مصطفى الصرّاف نے تلاوتِ قرآن مجید اور زیارت جناب رقیہ سے کیا اس کے بعد سيّد هشام البطاط نے سيّدة سکینہ بنت الحسین (المعروف رقيّة عليها السلام) اور اہل بیت کے فضائل و مصائب بیان کیے اور معصوم شہزادی کی شہادت کا واقعہ پڑھا۔ مجلس کے آخر میں نوحہ خوانی اور ماتم داری ہوئی۔
یاد رہے کہ برصغیر میں زندان شام میں شہید ہونے والی حضرت امام حسین ؑ کی معصوم دختر کو حضرت سکینہ سلام اللہ علیھا جبکہ ایران، عراق اور دوسرے ممالک میں یہی واقعہ حضرت رقیہ بنت الحسین ؑ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔