یکساں نصاب پر ملت جعفریہ کا اضطراب برقرار؛ علاقہ بنگش کے طالبعلم رہنماؤں کی علامہ حسین مقدسی سے ملاقات
عالمی استعمار کی ریشہ دوانیوں کا جواب کارزارِ علم میں کمال کے حصول سے ہی ممکن ہے۔ علامہ آغا سید حسین مقدسی
نصابِ تعلیم کیساتھ نئے تجربات نسلِ نو کو مسائل سے دوچار کرنا ہے، یکساں نصابِ تعلیم قرآن و سُنت اور آئینِ پاکستان سے انحراف ہے
حکمرانوں سیاستدانوں کو ذات، جماعت اور مفاد کے خول سے باہر نکلنا ہو گا، کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کو روکنا ہو گا
قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کی تعلیمات اور رہنمااصولوں ہرعلمی میدان میں کامیابی کی کلید ہیں
حضرت علیؑ ابنِ ابیطالبؑ کی تعلیمات فلاحِ دارین کا نوشتہ ہے۔ سربراہ ٹی این ایف جے کا مختار ایس او علاقہ بنگش کے وفد سے خطاب
عِلم کی روشنی کو عام کرنے اور تعلیماتِ محمدؐ و آلِؑ محمدؐ کے فروغ کے لیے تمام تر توانایاں صَرف کی جا رہی ہیں، وباب بنگش، سجاد بنگش
وفد نے اس عہد کا اعادہ کِیا کہ جب بھی مرکز مکتبِ تشیُع نے حکم دیا مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن تحریک کیلئے ہر اول دستہ ثابت ہو گی
واہ کینٹ ( ولایت نیوز) تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے طلاب کو مستقبل کا معمار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جدید اسلحے سے لیس عالمی استعمار کی ریشہ دوانیوں کا جواب کارزارِ علم میں کمال کے حصول سے ہی ممکن ہے، علم کے شیطانی تصرف نے دنیا کو اندھیر نگری بنا رکھا ہے۔
بنی نوعِ انسانی کی فلاح و ترقی کا راز علم کے صحیح استعمال میں مضمر ہے، نصابِ تعلیم کے ساتھ نِت نئے تجربات نئی نسل کو نئے مسائل سے دوچار کر سکتے ہیں گذشتہ دور حکومت میں نافذ کیا گیا یکساں نصابِ تعلیم قرآن و سُنت اور آئینِ پاکستان سے انحراف ہے، اپنے حقوق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتے متعصبانہ نصاب کیخلاف پرامن آواز احتجاج بلندکرتے رہیں گے ۔
شہرِ عِلم نبیِ اکرمؐ جبکہ دروازہ? شہرِ علم علیؑ ابنِ ابی طالبؑ ہیں جن کی تعلیمات فلاحِ دارین کا نوشتہ ہے، عِلم سے بے بہرہ ہونا ہی بحرانوں کا سبب ہے، مدارسِ دینیہ علم و دانش کے سر چشمہ ہیں جہاں قرآن کی تعلیم اسلام کے عین مطابق دی جاتی ہے، دہشت گردی کے اسباب میں ایک اہم ترین سبب دوسروں پر اپنے نظریات کو مسلط کرنا ہے جو کسی طرح بھی صائب و درست نہیں، دہشت گردانہ اور متشددانہ سوچ کے خاتمے کیلئے تنگ نظری کا خاتمہ کرنا ہو گا، حکمرانوں سیاستدانوں کو ذات جماعت اور مفاد کے خول سے باہر نکلنا ہو گا، کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کو روکنا ہو گا اور سب سے بڑھ کر دین کے ہادی خاتم الانبیاء محبوبِ خدا حضرت محمدِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی تعلیمات پر سختی سے کاربند ہونا ہو گا جو امن کی ضمانت اور مسلمانوں کی سرخروئی کی کلید ہیں۔ قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی تعلیمات اور رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہو کر تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعۃ المشیر واہ کینٹ میں صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقہ بنگش سے تعلق رکھنے مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس کی سرکردگی وہاب بنگش، سجاد علی بنگش کر رہے تھے۔ اس موقع پر مختار ایس او کے چیئرمین سید محمد عباس کاظمی، وائس چیئرمین عبدالحسین بنگش اور اسپیکر ٹی این ایف جے سید بو علی مہدی بھی موجود تھے۔
آغا حسین مقدسی نے کہا کہ ابتدائے آفرینش سے سعد و نحس، خیر و شر، صدق و کِذب، حق و باطل اور عِلم و جہل نبرد آزما چلے آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انسان کو افضل و اعلیٰ اور بہتر و برتر قرار دینے کا بنیادی سبب یہ ہے کہ جب وہ عقل و دانش اور علم و آگہی سے آراستہ و پیراستہ ہو گا تو پھر مسجودِ ملائکہ قرار پائے گا، مختار ایس او کے وفد نے علامہ آغا سید حسین مقدسی کو تنظیمی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ علم کی روشنی کو عام کرنے اور تعلیماتِ محمدؐ و آلِ محمدؐ کے فروغ کے لیے تمام تر توانایاں صَرف کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے اس عہد کا اظہار کِیا کہ ہیڈکوارٹر مکتبِ تشیُع کیلئے مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن تحریک کا ہر اول دستہ ثابت ہے اور سربراہ ٹی این ایف جے علامہ آغا سید حسین مقدسی کی قیادت میں پاکیزہ اہداف کیلئے مصروفِ عمل رہیں گے۔