8 شوال کے عالمگیر پروگراموں کیلئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی انتظامی کمیٹیوں کا اعلان
جنت البقع کی خستہ حالی کیخلاف پُر امن احتجاج کسی ملک یا مکتب کے نہیں بلکہ ظلم و بربریت کیخلاف ہے۔ علامہ آغا سید حسین مقدسی
انہدامِ جنت البقیع و جنت المعلیٰ کو 100 سال بیت گئے، عالمی ادارے از سرِ نو تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں
پُر امن احتجاجی ماتمی مظاہروں کے ذریعے مسلم حکمرانوں، عالمی اداروں کی توجہ روضہ ہائے مقدسہ کی از سرِ نو تعمیر کی جانب مبذول کرائی جائے
حکومت پروگراموں میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کرے اور ذرائع ابلاغ ان پروگراموں کو بھرپور نیوز کوریج دیں
امتِ مسلمہ تمام تر مشکلات سے نکلنے کیلئے مقاماتِ قدسیہ کی عظمتِ رفتہ بحال کرائے۔ مرکزی کابینہ کے اجلاس سے سربراہ ٹی این ایف جے کا خطاب
راولپنڈی (ولایت نیوز ) سانحہ فاجعہ انہدامِ مزاراتِ مقدسہ جنت البقیع و جنت المعلیٰ کو اس سال 8 شوال کو سو سال پورے ہو رہے ہیں، بانیانِ اسلام و محسنینِ انسانیت کی قبور و قُبہ ہاے مقدسہ کو 1923ء میں زمیں بوس کِیا گیا جس کے خلاف عالمگیر احتجاج کی منظم بنیاد رہبرِ تشیُع قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ نے چار دہائیاں قبل رکھی اور آج اس دہشت گردی و توہینِ رسالتؐ و اسلام کے خلاف صدائے احتجاج ہر برِ اعظم سے اُٹھ رہی ہے، اس مناسبت سے تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے 8 شوال کو عالمگیر یومِ انہدامِ جنت البقیع منانے کا اعلان کِیا ہے۔
مرکزی عہدیداران کے اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ میں مدفون بنتِ پیغمبرؐ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا، اہلبیتِ اطہارؑ، اُمہاتؓ المومنین، پاکیزہ صحابہ کبارؓ کے مزاراتِ مقدسہ کی عظمتِ ماضیہ کی بحالی کسی مکتب یا صرف امتِ مسلمہ کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے، جن ہستیوں نے انسانیت کو اوج و کمال عطا کِیا ان کی تعظیم واجب ہے، عالمگیر یومِ انہدامِ جنت البقیع کے غمناک موقع پر مجالس، پُر امن احتجاجی ماتمی مظاہروں کے ذریعے مسلم حکمرانوں، عالمی اداروں کی توجہ روضہ ہائے مقدسہ کی از سرِ نو تعمیر کی جانب مبذول کرائی جائے، دنیائے بشریت کے نزدیک قابلِ تعظیم و صد احترام آثارِ قدسیہ جنت المعلیٰ اور جنت البقیع کو آلِ سعود نے 1925ء میں بلڈوزر چلا کر مسمار اور منہدم کر دیا، عالمگیر یومِ انہدامِ جنت البقیع کے پروگراموں میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کرے اور ذرائع ابلاغ ان پروگراموں کو بھر پور نیوز کوریج دیں۔
علامہ آغا مقدسی نے باور کرایا کہ تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ گزشتہ 4 دہائیوں سے اس عظیم ترین سانحہ کی طرف پوری دنیا بالخصوص حقوقِ بشر کے پرچارک عالمی اداروں کی توجہ مبذول کرانے کیلئے 8 شوال کو عالمگیر یومِ انہدامِ جنت البقیع مناتی ہے اس سال 100 سال مکمل ہونے کے باوجود عالمی ادارے خاموش ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائدِ ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسویؒ کے فرمان کے مطابق مصائب والام، مشکلات اورتمام تر بحرانوں اور طوفانوں کے بھنور سے بچ نکلنے کا واحد راستہ جنت البقیع اور جنت المعلیٰ کی تعمیرِ نو اور عزتِ رفتہ کی بحالی ہے بصورتِ دیگر پوری قوم اپنی حرمت و عزت کی پامالی کیلئے تیار رہے۔ علامہ آغا سید حسین مقدسی نے تمام اہلِ اسلام و ایمان پر زور دیا کہ وہ عالمگیر یومِ انہدامِ جنت البقیع کے پُر امن احتجاج میں شامل ہو کر بارگاہِ رسالتؐ میں تعزیت و پرسہ پیش کریں۔
درایں اثناء عالمگیر یومِ انہدامِ جنت البقیع کے پروگراموں کو منظم و مرتب کرنے کیلئے مرکزی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس کا کنوینیئر الحاج غلام مرتضیٰ چوہان کو نامزد کِیا گیا جبکہ سید ثمرالحسن نقوی سیکرٹری اور سید محمد عباس کاظمی معاون سیکرٹری جبکہ میڈیا کوآرڈینیٹر جمیل قریشی ہوں گے، گلوبل جنت البقیع کمیٹی کے کنوینیئر تبیان زیدی اور ملک جواد اعوان سیکرٹری ہوں گے۔جبکہ ذوالفقار علی راجہ فیڈرل کیپٹل اسلام آباد، سیدیاسرکاظمی سندھ، علامہ سیدباقرعلی نقوی پنجاب،سیدغضنفرعلی شاہ ایڈووکیٹ خبیرپختونخوا،مصطفی کمال بلوچستان،ساجدکاظمی آزادکشمیر اورپروفیسرثمرحسین گلگت وبلتستان کیلئے کنوینر ہوں گے