مشاہیر اسلام کی توہین حرام سمجھتے ہیں، متنازعہ ترمیمی بل بد امنی پھیلانے کی کوشش ہے،علامہ حسین مقدسی؛ جامع مساجد میں قومی اسمبلی ترمیمی بل کیخلاف قراردادوں کی منظوری
متنازعہ ترمیمی بل ملک میں کالعدم گروپوں کی بد امنی پھیلانے کی کوشش ہے۔، علامہ حسین مقدسی
وطن عزیز مسلمہ مکاتب کی قربانیوں کا ثمر ہے، وہی نظام قبول ہوگا جس میں تمام کے عقائد و حقوق کی ادائیگی یقینی ہوگی۔
خط حامد موسوی پر گامزن ہیں، مشاہیر اسلام کی توہین حرام سمجھتے ہیں۔سربراہ ٹی این ایف جے کا مرکزی جمعہ اجتماع سے خطاب
وفاقی دارالحکومت سمیت تمام صوبائی دارالحکومتوں، چھوٹے بڑے شہروں کی جامع مساجد میں قومی اسمبلی ترمیمی بل کیخلاف قراردادوں کی منظوری۔
واہ کینٹ (ولایت نیوز ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ آغا سیدحسین مقدسی نے قومی اسمبلی میں منظور کردہ 298-A ترمیمی بل کو ملک میں کالعدم گروپوں کی بد امنی پھیلانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
جامع مسجد جامع المشیر میں جمعہ کے مرکزی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی النجفی کا کئی دہائیوں سے یہ اصولی موقف رہا ہے کہ وطن عزیز تمام مکاتب کی قربانیوں کا ثمر ہے لہذا اس میں وہی نظام نافذ ہوسکتا ہے جس میں سب کے حقوق کی برابر کی سطح پر ادائیگی اور انکے عقائد و نظریات کے مطابق زندگی بسر کرنے کو یقینی بنایا جائے۔
علامہ مقدسی نے ٹی این ایف جے کے دیرینہ موقف کو دہرایا کہ سن 1973 عیسوی کے آئین کی موجودگی میں کسی ایسے متنازع قانون کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم خط موسوی پر گامزن ہیں مشاہیر اسلام کی توہین کو حرام گردانتے ہیں لیکن مذکورہ ناقص ترامیم کے ذریعے مسلمہ مکاتب کے عقائد و نظریات پر پابندیوں کا راستہ کھول دیا گیا ہے جسے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور پاکستان کے محسنوں اور اس کی تشکیل کی جد و جہد میں قربانیاں دینے والے سنی شیعہ بھائیوں کی قربانیوں کے تحفظ اور تکفیری کلچر کے خاتمے کے لیئے کوئی دقیقہ فروغ گزاشت نہیں کیا جائے گا۔
سربراہ ٹی این ایف جے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے دستور قوانین اور مذہبی ہم آہنگی کو انتہا پسند ممنوعہ گروپوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں گے اس ضمن میں اعلی قومی ادارے بالخصوص سینیٹ اس بل کو مسترد کر کے ملک میں پائی جانے والی بے چینی دور کرے اور 21 مئی 1985 موسوی جونییجو معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائے، ٹی این ایف جے حکومت کی جانب سے ملک میں پائیدار امن کے قیام کیلئے سب کیلئے قابل قبول ہر احسن اقدام میں بھرپور تعاون کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ 298-A ترمیمی بل کی قومی اسمبلی میں منظوری سے پیداہونے والی صورتحال کے پیشِ نظر ٹی این ایف جے کہ ایکشن کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جس میں جید علمائے کرام، قانونی و آئینی ماہرین اور مذہبی اسکالر شامل ہیں۔ کمیٹی اپنی رپورٹ مرتب کرکے تحریک کی سینٹرل کمان کو پیش کریگی جسکی روشنی میں لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔
در ایں اثنا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت کے صوبائی دارالحکومت اور تمام چھوٹے بڑے شہروں کی جامع مساجد میں جمعہ کے مرکزی اجتماعات میں خطبہ حضرات اور علمائے کرام نے ترمیمی بل 2021 کو مسترد کرنے کی قراردادیں منظور کیں اور ٹی این ایف جے کے لائحہ عمل پر لبیک کہنے کے عہد کا اظہار کیا۔ جامعہ مسجد قصر خدیجہ الکبری فیڈرل ایریا اسلام آباد میں سیکرٹری جنرل ٹی این ایف جے علامہ بشارت حُسین امامی، کراچی میں ٹی این ایف جے کے صوبائی صدر علامہ محمد علی زیدی، لاہور میں صدر پنجاب علامہ باقر علی نقوی، باغ آزاد کشمیر میں صدر کشمیر کو نسل ساجد حسین کاظمی، سیکرٹری جنرل عمران سبزواری، ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ میں صوبائی صدر غلام مصطفیٰ چنگیزی،پشاور میں ٹی این ایف جے کے صوبائی ناظم الامور آغا عباس علی کیانی جبکہ کوہاٹ میں صوبائی صدر سید غضنفر علی شاہ ایڈووکیٹ نے 298-A ترمیمی بل کی منظوری کیخلاف احتجاجی اجتماعات سے خطاب کیا۔
سید قمر حیدر زیدی (مرکزی سیکرٹری اطلاعات)