قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی کے زیر اہتمام مرکزی جلوس ذوالجناح و علم ؛ ناچ گانے کی اجازت اور نبی کریم ؐکے نواسےؑ کے ذکر پر پابندی نظریہ پاکستان سے انحراف ہے، یکساں نصاب پر مکتب تشیع کے تحفظات کا نوٹس لیا جائے، میڈیا سے خطاب

ولایت نیوز شیئر کریں

پاکستا ن میں ذکر حسینؑ پر قدغنیں لگا کر مقبوضہ کشمیر میں عزاداری پر بھارتی پابندیوں کو جواز فراہم کیا جا رہا ہے، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
یکساں نصاب تعلیم کا یجنڈا متعصب ہاتھوں میں تھما دیا گیاجب نماز کا طریقہ روزہ کے اوقات یکساں نہیں نصاب کیسے یکساں ہو سکتا ہے
نصاب تعلیم پر مکتب تشیع کے تحفظات کا نوٹس لیا جائے، امام بارگاہوں کی چاردیواری کے اندر مجالس عزا روکنا انسانی حقوق کی پامالی ہے
گھروں میں ناچ گانے کی اجازت اور نبی کریم ؐکے نواسے کے ذکر پر پابندی نظریہ پاکستان سے انحراف ہے، عزاداری پر پابندی خام خیالی ہے
تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیکر افغان پالیسی بنائی جائے طالبان کی جانب سے کئے گئے اچھے اعلانات پر عمل نظر آنا چاہئیے،تمام مکاتب کے عقائد کا خیال رکھا جائے
پاکستان،نمازیں اذانیں دین شریعت قربانی ئ حسین کے مرہون منت ہیں، نواسہ رسول ؐ نے بنو امیہ بنو عباس کی طرح اسلام کو ڈھال نہیں بنایا خود اسلام کیلئے ڈھال بنے،میڈیا سے خطاب
آغا حامد موسوی کی قیادت میں نکالے گئے مرکزی جلوس علم وذوالجناح میں گہوارہ شہزادہ علی اصغر ؑ کے تبرکات شامل، محمدی چوک میں زنجیر زنی،سیکیورٹی اداروں کے بہترین انتظامات

اسلام آباد (ولایت نیوز ) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ پاکستا ن میں ذکر حسینؑ پر قدغنیں لگا کر مقبوضہ کشمیر میں عزاداری پر بھارتی پابندیوں کو جواز فراہم کیا جا رہا ہے،گھروں اور امام بارگاہوں کی چاردیواری کے اندر مجالس عزاکو روک کر انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے،گھروں میں ناچ گانے کی اجازت اور نبی کریم ؐکے نواسے کے ذکر پر پابندی کھلا تضاد اور نظریہ پاکستان سے انحراف ہے عزاداری پر پابندی خام خیالی ہے پاکستان امام حسین ؑ کی قربانی کے فیضان کی وجہ سے باقی ہے،پاکستان لا الہ الا اللہ کے نعرے کی بنیاد پر بنا اور حسین ؑ بنائے لا الہ الا اللہ ہیں،نمازیں اذانیں دین و شریعت امام حسین ؑ کی قربانی کا مرہون منت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یکساں نصاب تعلیم کا یجنڈا متعصب افراد کے ہاتھوں میں تھما دیا گیاجب نماز کا طریقہ روزہ کے اوقات یکساں نہیں‘ نصاب کیسے یکساں ہو سکتا ہے یکساں نصاب تعلیم پر مکتب تشیع کے تحفظات کا نوٹس لیا جائے،افغانستان کے متعلق تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیکر پالیسی بنائی جائے طالبان کی جانب سے کئے گئے اچھے اعلانات پر عمل نظر آنا چاہئیے تمام مکاتب کے عقائد و نظریات کا خیال رکھا جائے ،اسلامی نظام تنگ نظری کے بجائے تمام تصورات کے مطابق رائج ہونا چاہئیے،جس طرح پاکستان کی سرحد کی لکیر کوئی ختم نہیں کر سکتا اسی طرح کسی کو نظریے پربھی کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نے 8محرم الحرام کو مرکزی امام بارگاہ جامعۃ المرتضی جی نائن فور سے برآمد ہونے والے مرکزی جلوس ذوالجناح کے دوران خیبر چوک میں قومی و بین الاقوامی میڈیا نمائندگان اور پاکستان بھر سے آئے عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شا ہ موسوی نے کہا کہ تاریخ انسانی میں نواسہ رسول امام حسین ع کی قربانی کی کوئی مثال نہیں،امام حسین ع نے یہ کہہ کر یزید کی بیعت کو ٹھکرایا کہ یزید فسق و فجور کا مرتکب ہے جبکہ میں اس کاندان کا فرد ہوں جو رسالت ؐکان ہے ہمارے گھر میں فرشتے وحی کیلئے آتے ہیں میں نبی کی آغوش کا پالا ہوں کوئی مجھ جیسا یزید جیسے کی بیعت نہیں کر سکتاحسین ؑنے مدینہ کی حرمت بچانے کیلئے مدینہ چھوڑااور پھر مکہ اور کعبہ کی حرمت بچانے کیلئے ۸ ذوالحجہ کو بندھے احرام توڑ کراسلام بچانے کربلا کی جانب چل پڑے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ امام حسین ؑ کی قربانی کا یہ امتیاز ہے کہ نواسہ رسول ؐ نے بنو امیہ بنو عباس کی طرح اسلام کو ڈھال نہیں بنایا خود اسلام کیلئے ڈھال بنے،حسینیت ہماری رگوں میں خون کی طرح رواں ہے کوئی بھول میں نہ رہے ہم کٹ سکتے ہیں ہمیں جلایا جا سکتا ہے ہماری راکھ کو ہوا میں اڑایا جا سکتا ہے لیکن ہمارے جسم کے ہر ٹکڑے اور راکھ کے ہر ذرے سے لبیک یا حسین ؑ کی صدا آئے گی۔

درایں اثناء قائد ملت جعفریہ آغا سیدحامد علی شاہ موسوی کی قیادت میں ماتمی جلوس نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتا ہوا اپنے مقررہ راستوں سے گزر کر محمدی چوک جی نائن ٹو پہنچ کر جلسے کی شکل اختیار کرگیاجہاں ہزاروں عزاداران حسین ؑ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید قمرحیدرزیدی نے کہا کہامام حسین ؑ کا غم تمام مکاتب کی مشترکہ میراث ہے اس موقع پر عزاداران حسین ؑ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلام کی سربلندی،وطن عزیز کے دفاع اور شیعہ سنی اخوت و یگانگت کے فروغ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا،کشمیر و فلسطین سمیت مظلومین جہاں کی تائید و حمایت جاری رکھی جائے گی اور آٹھ ربیع الاول تک جاری ایام عزاء کے دوران قائد ملت جعفریہ آغا سیدحامدعلی شاہ موسوی کے ضابطہ عزاداری پرکاربند رہیں گے۔

بعدازاں عزاداروں نے زنجیر زنی کرکے مظلوم کربلا کا پرسہ پیش کیا۔جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کراچی کمپنی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور گردونواح کے درجنوں ماتمی دستوں نے ماتمداری میں شرکت کی۔جلوس کے تبرکات میں شبیہ ذوالجناح،علم مبارک،گہوارہ علی اصغر ؑ اور مہندی شہزادہ قاسم ؑ شامل تھے۔مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن،ایم او،ابراہیم سکاؤٹس،مختار جنریشن،مختار فورس نے جلوس کے انتظامات میں حصہ لیا جبکہ خواتین کیلئے ام البنین ڈبلیو ایف کی رضاکاروں نے سیکیورٹی فرائض سر انجام دیئے۔

دورانِ جلوس مختار سٹوڈنٹس ٓرگنائزیشن نے سبیل حسینی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ اسلام آباد کی محرم کمیٹی عزاداری سیل کے اراکین اور انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کے علاوہ پولیس کی بھاری جمعیت تمام راستے جلوس کے ہمراہ موجود تھی۔اختتامی دعا علامہ سیدزاہد عباس کاظمی نے کرائی، آغا سید محمد مرتضی موسوی آغا سید علی روح العباس موسوی نے جلوس کے شرکاء،ماتمیوں،عزاداران اورضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.