
شہنشاہ وفاؑ کے علموں سے منوراسلام آباد 9 محرم کا مرکزی جلوس ؛ حریت کی ہر تحریک کا راستہ کربلا سے متعین ہوگا، علامہ بشارت امامی
اسلا آباد 9محرم کا مرکزی جلوس علم و ذوالجناح مرکزی امامبارگاہ اثناء عشری جی سکس ٹو سے نکالا گیا
امام حسین ؑ نے ثابت کردیا کہ حق اکثریت کا محتا ج نہیں ہوتا،حریت کی ہر تحریک کا راستہ کربلا سے متعین ہوگا۔بشارت امامی
یوم عاشور پر حساس علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے
ون ٹو ون چوک پر مجلس عزا،ماتمی تنظیموں کی سینہ زنی،نوحہ خوانی،لال کوارٹر میں زنجیر زنی،جلوس میں علم،ذوالجناح اور دیگر تبرکات شامل
اسلام آباد(ولایت نیوز ) اسلام آباد 9محرم کو مرکزی جلوس علم و ذوالجناح مرکزی امامبارگاہ اثناء عشری جی سکس ٹو سے نکالا گیا۔
جلوس کے دوران مختار فورس و مختارسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے عزاداری کیمپ پر عزاداروں اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اسلام آباد کے صدر علامہ راجہ بشارت حسین امامی نے کہا کہ امام عالی مقام حضرت حسین ؑ نے کربلا میں اپنے72جانثاروں کو قربان کرکے ثابت کردیا کہ حق اکثریت کا محتاج نہیں ہوتا اور اب رہتی دنیا تک حریت و مظلومیت کی ہر تحریک کا راستہ کربلا سے متعین ہوگا، پوری دنیا میں مسلمانوں پر ظلم ڈھائے جارہے ہیں، بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں امام حسین کے جلوسوں پر لاٹھی چارج کررہی ہے۔

علامہ بشارت امامی نے کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی طرح پاکستان کے بعض علاقوں میں بھی ذکر حسین پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر جبر برداشت کرسکتے ہیں مگر عزاداری پر قدغن قبول نہیں۔

ٹی این ایف جے اسلام آباد کے صدر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یوم عاشور پر حساس علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے اور کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ علامہ بشارت امامی نے طالبان کے جنگ بندی اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے اعلان کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ طالبان اپنے اعلانات پر کس حد تک عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت افغانستان کے حوالے سے کسی اقدام میں جلد بازی نہ کرے اور اس حوالے سے پالیسی سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے بنائی جائے۔
علامہ بشارت امامی نے کہا کہ ملت تشیع کے قائد آغا حامد علی شاہ موسوی یکساں نصاب تعلیم کو مسترد کرچکے ہیں لہذا حکومت اس پر نظرثانی کرے۔ علامہ بشارت نے مزید کہا کہ یزید منبر رسول ؐ پر بندروں کو بیٹھا کر اسلام کی بنیادوں کو ہلا رہا تھا،جب یزید نے یہ تک کہہ دیا کہ کوئی وحی نہیں آئی تھی بلکہ بنی ہاشم رسالت کا ڈھونگ رچایا تو آغوش مصطفی میں پلے امام حسین ؑ نے اعلان کیا کہ اے یزید میرے جیسا تجھ جیسے کی بیعت نہیں کرسکتا،امام حسین ؑ نے اسلام کو بچانے کیلئے اپنے پیاروں کا خون کربلا میں پیش کرکے ثابت کیا کہ تعداد کو نہیں حق کو دیکھا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام عالی مقام ؑ نے اس انداز میں اپنے پیاروں کی قربانی دی کہ دنیا حریت و مظلومیت کا راستہ رہتی دنیا تک کربلا سے متعین ہوگا۔علامہ بشارت امامی نے کہا کہ قائد ملت جعفریہ آغاسید حامدعلی شاہ موسوی کے محرم الحرام کے حوالے سے جاری کردہ ضابطہ عزاداری پر پوری ملت عمل پیرا ہے اور انتظامیہ بھی ضابطہ عزاداری پر مکمل عملدرآمد کرے تاکہ ہر کوئی بہترین انداز میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرسکے۔
جلوس عزا میں علمائے کرام،ذاکرین اور عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر لال کوارٹر میں زنجیر زنی اور ون ٹو ون چوک پر مجلس بپا کی گئی۔زنجیر زنوں کی سہولت کیلئے ابراہیم اسکاؤٹس کی جانب سے فرسٹ ایڈ میڈیکل کیمپ بھی لگایا گیا تھا۔جلوس میں علم غازی عباس علمدار ؑ،ذوالجناح و دیگر تبرکات شامل تھے۔راستے میں جگہ جگہ سبیل و لنگر کے کیمپ لگائے گئے تھے۔جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ لال کوارٹر میں اختتام پذیر ہوا۔اس موقع پر سیکورٹی فورسز نے سخت حفاظتی انتظامات کررکھے تھے۔مختار ایس اور مختار فورس والینٹرز،ابراہیم اسکاوٹس،ام البنین ڈیو ایف سمیت دیگر تنظیموں نے بھی سیکیورٹی چیکنگ میں معاونت کے فرائض سرانجام دیئے۔
