ملک کو بیرونی ایجنٹوں اور ایجنڈوں سے بچانا ہوگا،اپنے ٹکڑے کروا سکتے ہیں قومی وحدت اورعقائد کو پارہ پارہ نہیں ہونے دیں گے،آغا حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

‘اپنا گھر ٹھیک کرنے کیلئے’ ملک کو بیرونی ایجنٹوں اور ایجنڈوں سے بچانا ہوگا،آغا حامد موسوی
کالعدم جماعتیں نئے گروپ تشکیل دے کر ریاست کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہیں، دشمن کے سہولت کاروں کے پینتروں پر نظر رکھی جائے
آئی ایم ایف جیسے ادارے ایسٹ انڈیا کمپنی کا نیا روپ ہیں، اقتصادی خودمختاری کے حصول تک قرارداد پاکستان کے مقاصد تشنہ تکمیل رہیں گے
مفاد پرست سیاستدان اور طوالت اقتدار کے شوقین حکمران ملک کیلئے قربانی دینے کے بجائے قومی مفادات کو قربان کرتے رہے
اپنے ٹکڑے کروا سکتے ہیں قومی وحدت اور نظریہ اساسی و عقائد حقہ کو پارہ پارہ نہیں ہونے دیں گے، ہر باسی تک آزادی کے ثمرات پہنچائے جائیں
شہزادہ قاسم نے ٹکڑوں میں تقسیم ہو کر دین خدا کا مقسوم جگا دیا۔قائد ملت جعفریہ محفل نوشہ کربلا سے خطاب؛ ایام عدل منانے کا اعلان

اسلام آباد (ولایت نیوز)سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ اپنا گھر ٹھیک کرنے کیلئے مادر وطن کو بیرونی ایجنٹوں اور ایجنڈوں سے بچانا ہوگا، کالعدم جماعتیں نئے گروپ تشکیل دے کر ریاست کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہیں، حکومت دشمنوں کے سہولت کاروں کے پینتروں پر نظر رکھے، آئی ایم ایف جیسے ادارے ایسٹ انڈیا کمپنی کا نیا روپ ہیں، اقتصادی خودمختاری کے حصول تک قرارداد پاکستان کے مقاصد تشنہ تکمیل رہیں گے، پاکستان کے ہر باسی تک آزادی کے ثمرات پہنچاکر ہی بانیان پاکستان کی روحوں کو تسکین پہنچائی جاسکتی ہے،شہزادہ قاسمؑ ابن حسن ؑنے ٹکڑوں میں تقسیم ہو کر دین خدا کا مقسوم جگا دیا، کربلا والوں کی راہ پر چلتے ہوئے اپنے ٹکڑے کروا سکتے ہیں قومی وحدت اور نظریہ اساسی و عقائد حقہ کو پارہ پارہ نہیں ہونے دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہزادہ قاسم ابن حسن علیہ السلام کے یوم ولادت پرنور کی مناسبت سے محفل نوشہ کربلا سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر انہوں نے 8تا 15 شعبان ایام عدل بھی منانے کا اعلان کیا۔

آغا سید حا مد علی شاہ موسوی نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح مسلمانان پاکستان اور ان کے ساتھ رہنے والی اقلیتوں کیلئے ریاست مدینہ کے عین مطابق اسلامی فلاحی ریاست کی تشکیل چاہتے تھے جہاں اسلامی اصولوں اور قوانین کو رائج کرکے دنیا کے سامنے ایک مثالی اسلامی ریاست کا ماڈل پیش کیا جاسکے جہاں کے باسیوں کو تعلیم وترقی کے یکساں مواقع دستیاب ہوں اور وہ اپنے عقائد و نظریات کے مطابق زندگیاں بسر کرسکیں۔ اسی لئے قائد اعظم نے فرمایا تھا کہ آپ کو آزادی ہے کہ آپ اپنی مساجد میں جائیں، اپنے مندر میں جائیں یا جو بھی آپ کی عبادت گاہیں ہیں۔ اس مملکت پاکستان میں میرا انتہائی اصول ہوگا اسلام کا انصاف بغیر کسی تعصب اور نفرت، بغیر کسی جانبداری اور مفاد کے ہم رہنمائی حاصل کریں گے ان سنہری اصولوں سے جو حضرت محمد نے بتائے۔ مجھے یقین ہے آپ کی مدد سے وہ دن ایک سنہرا دن دور نہیں جب پاکستان پوری دنیا کے نقشے پر ایک اعلیٰ حیثیت کا حامل ہوگا۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بدقسمتی سے قائد اعظم ؒکی رحلت کے بعد وطن عزیز ا ن قوتوں کے ہتھے چڑھ گیا جن کا اس ملک پر کچھ خرچ نہ ہو اتھا اور یہ قوتیں پاکستان کے مقاصد کے بجائے اپنے مفادات کے حصول میں مگن رہیں اپنے اقتدار کیلئے ان قوتوں نے نفرتوں عصبیتوں علاقائیت کی پرورش کی جس کے نتیجے میں محرومیوں نے جنم لیا اور پاکستان دو لخت کردیا گیا، پاکستان دولخت کروانے میں بیرونی ایجنٹوں کا گھناؤنا کردار تاریخ کا سیاہ باب ہے۔

انہوں نے کہا کہ مفاد پرست سیاستدان اور طوالت اقتدار کے شوقین حکمران ملک کیلئے قربانی دینے کے بجائے قومی مفادات کو قربان کرتے چلے گئے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ عظیم مقاصد کیلئے اپنے آپ کو مارنا پڑتا ہے میدان کربلا میں جب شہزادہ قاسم ابن حسن سے پوچھا گیا کہ دین کی حفاظت کی راہ میں آپکی نظر میں موت کیسی ہے؟ توجناب قاسم نے جواب دیا موت میرے لئے شہد سے زیادہ شیرین ہے، اسی قربانی کے مظاہرے نے دین کوجاوداں کیا وطن عزیز کو عظیم سے عظیم تر بنانے کیلئے بھی۔کربلا والوں کی راہ اختیار کرنا ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.