عزائے بنی اسد: عراقی قبائل پر مشتمل دنیا کا دوسرا بڑا ماتمی جلوس ؛ شہدائے کربلا کی دردناک تدفین کی یادگار

ولایت نیوز شیئر کریں

کربلائے معلی (ولایت نیوز)2 محرم کو نواب کربلا امام حسین ؑ سے کئے ہوئے وعدے کے تحت کربلا کے بے گورو کفن لاشوں کی تدفین کیلئے بنی اسد کی خواتین اور بچوں کے ماتمی جلوس کا سلسلہ آج بھی جاری و ساری ہے ۔

منگل 13محرم کو شہداء کربلا کی تدفین کے دن کربلا میں ظہر کے بعد عزاء بنی اسد کے نام سے ایک بہت بڑا ماتمی جلوس برآمد ہوا کہ جس میں قبیلہ بنی اسد کی قیادت میں عراق کے مختلف قبائل سے تعلق رکھنے والے لاکھوں عزاداروں نے شرکت کی۔

ہر قبیلہ کی ماتمی انجمن کے آگے آگے اس قبیلہ کے سردار اور بزرگ افراد ماتم کر رہے تھے جبکہ جلوس میں سب سے آگے قبیلہ بنی اسد کا موکب عزاء اور قبیلہ کے سردار اور بزرگ تھے۔

اس ماتمی جلوس کے پیچھے قبیلہ بنی اسد اور دیگر قبائل کی خواتین کا بھی بہت بڑا جلوس تھا کہ جو سب حضرت زینب(ع) اور خاندان رسالت کی خواتین کو پرسہ پیش کرنے کے لیے کربلا آئی تھیں۔ اس جلوس میں شامل عزاداروں نے بعد از ظہر سید جودہ نامی مقام سے چلنا شروع کیا اور مدینہ قدیمہ کے گرد موجود سڑک سے ہوتے ہوئے شارع امام حسین علیہ السلام پہ پہنچے وہاں پرسہ پیش کرنے کے بعد ما بین الحرمین سے ہوتے ہوئے روضہ مبارک حضرت عباس علیہ السلام میں حاضری دی۔ ویسے تو پوری دنیا میں موجود مؤمنین ہمیشہ سے ہی شہداء کربلا کے دفن والے دن مجالس عزاء برپا کرتے ہیں اور ماتمی جلوس نکالتے ہیں لیکن امام حسین(ع) اور باقی شہداء کی تدفین کے دن کربلا میں برآمد ہونے والا قبیلہ نبی اسد کا سالانہ ماتمی جلوس کربلا کی تاریخ کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے اور عزاداروں کی تعداد کی حساب سے یہ دنیا کا دوسرا بڑا جلوس عزا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.