
فقر ہمارافخرہے سودابازی کی ہر پیشکش ٹھکرائی ،عمران خان ’انصاف‘کے نعرے پر پورااتریں! تمام مسالک کو حقوق دیں،آغا حامد موسوی
پاکستان ایٹمی قوت نہ ہوتا تو عرب مکمل تباہ ہو چکے ہوتے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بجائے پاکستان کی قیادت تسلیم کی جائے، آغا حامد موسوی
حکومتیں تضاد کے سبب ناکام ہوتی ہیں کالعدم جماعتوں کو سرکاری کمیٹیوں سے نکالا جائے،فقر ہمارا فخر ہے سودابازی کی ہر پیشکش کو ہمیشہ ٹھکرایا،قیادت کی 37ویں سالگرہ پر ’تجدید عہد‘ کی تقریب سے خطاب
اسلام آباد(ولایت نیوز ) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ پاکستان ایٹمی قوت نہ ہوتا تو عرب بھی مکمل تباہ ہو چکے ہوتے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بجائے پاکستان کی قیادت کو تسلیم کیا جائے،حکومتیں تضاد اور منافقت کے سبب ناکام ہوتی ہیں کالعدم جماعتوں کو سرکاری کمیٹیوں سے نکالا جائے،عمران خان ’انصاف‘کے نعرے پر پوارا اترنا چاہتے ہیں توتمام مسالک، صوبوں اور قومیتوں کو حقوق دینے ہوں گے،نبی ؐ کی سنت میں فقر ہمارا فخر ہے ہم نے سودابازی کی ہر پیشکش کو ہمیشہ ٹھکرایا، شیعہ سنی لڑائی کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے،40سال سے کہہ رہے ہیں اسلام وشریعت ’بلوں‘سے نہیں ’نیک دلوں‘ سے نافذ ہوں گے،جنت البقیع اور مزارات مقدسہ کے مسئلے کی اقوام متحدہ میں گونج تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی عظیم کامیابی ہے۔
عمران خان ’انصاف‘کے نعرے پر پوارا اترنا چاہتے ہیں توتمام مسالک، صوبوں اور قومیتوں کو حقوق دینے ہوں گے، کبھی شیعہ سنی لڑائی نہیں ہونے دیں گے
40سال سے کہہ رہے ہیں اسلام وشریعت ’بلوں‘سے نہیں ’نیک دلوں‘ سے نافذ ہوں گے،جنت البقیع کے مسئلے کی اقوام متحدہ میں گونج ہماری عظیم کامیابی ہے، آغا حامد موسوی
انہوں نے کہا کہ اسلام و پاکستان کے دوستوں کے دوست اور اسلام و پاکستان کے دشمنوں کے دشمن ہیں،کبھی کسی منصب کی خواہش نہیں کی خاتون جنت کے واسطے پر قیادت کا منصب قبول کیا، مومن فقط احکام خداوند کا پابند ہوتا ہے انسانی آزادیوں پر کبھی کوئی پابندی قبول نہیں کی میلاد النبی و عزاداری سمیت مذہبی آزادیوں پر مارشل لائی وار کو پرامن جدوجہد سے ناکام بنایا،ام المومنین حضرت خدیجہ کے مال اور حضرت ابو طالب ؑ کی فراہم کردہ افرادی قوت کے باعث اسلام قدموں پر کھڑا ہوا، امداد اور بھیک مانگنا چھوڑدیا جائے،دہشت گرد جماعتوں پر پابندی تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی پیہم کوششوں سے لگی، ناموں کے ساتھ انتہا پسندوں کے کاموں پر بھی پابندی بھی لگادی جاتی تو ہزاروں گھر برباد نہ وہتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی قیادت کے 37سال مکمل ہونے پر یوم تجدید عہد کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ نفرت تعصب تشدد کے ہر اقدام کے روز اول سے مزاحم ہیں سب سے پہلے ہم نے کہا کہ دہشت گرد کا کوئی مذہب مسلک نہیں ہوتا جسے اقوام متحدہ نے بھی تسلیم کیا، پاکستان کا ڈر اور خوف صیہونی و استعماری قوتوں کو بے چین کئے ہوئے ہے بھیک مانگنا چھوڑا جائے امت مسلمہ کی قیادت کا فریضہ نبھانا ہوگا،مسلم دنیا نے سب مسائل خود پیدا کئے عرب لیگ بنا کر اوآئی سی کو کمزور کیا گیا اور فرمان مصطفوی ؐ کی نفی کی گئی، بھٹو شاہ فیصل قذافی عرفات نے امت مسلمہ کے اتحاد کی بات کی انہیں عبرت بنادیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سلطنت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد استعمار نے اپنے چیلوں چانٹوں کو عالم اسلام پر مسلط کیا جنہوں نیمقامات مقدسہ کی توہین کے دیرینہ مکروہ منصوبے کوتکمیل تک پہنچایا، امت مسلمہ کے تمام مسائل کا علاج اتحاد ہے اقوام متحدہ کی طرح ’اقوام مسلم‘ کا قیام عمل میں لاناہوگا۔
دہشت گرد جماعتوں پر پابندی تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی پیہم کوششوں سے لگی، ناموں کے ساتھ کاموں پر بھی پابندی بھی لگادی جاتی تو ہزاروں گھر برباد نہ ہوتے
میلاد النبی و عزاداری سمیت مذہبی آزادیوں پر مارشل لائی وار کو پرامن جدوجہد سے ناکام بنایا، آغا حامد موسوی
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بدترین فقیر وہ ہے جو امیر کے دروازے پر جائے اور بہترین امیر وہ ہے جو فقیر کے دروازے پر جائے حسینی محاذ ایجی ٹیشن کی کامیابی پر صرف ایک بارموسوی جونیجو معاہدے پر دستخط کیلئے قومی حقوق کی خاطر اپنی داد ی حضرت فاطمہ زہرا ؑ کی سنت ادا کرتے کیلئے حکومتی ایوانوں میں قدم رکھا، علماء اور قوم کی عزت کی خاطر زمین پر بیٹھے ہیں، باب العلم کی اولاد ہیں پوری قوم اور ہر مظلوم کیلئے ہما را دروازہ کبھی بند نہیں ہوا لیکن ہم غریبوں کے ساتھ چلنا دشوار ہے۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے بعد ایسا لیڈر پیدا ہی نہیں ہوا جو ان کے نظریہ اساسی اور فرمودات کو آگے لیکر چلے، ہر حکمران اور جماعت کو ذاتی و جماعتی مفادات کو ترجیح دیتی رہی، ڈرائنگ روموں میں فیصلوں کے قائل نہیں جب قیادت کے منصب کیلئے حضرت فاطمہ زہراؑ کی چادر اور امام مہدی کا واسطہ دیا گیا تو یہ شرط لگائی کہ اس وقت تک منصب نہیں سنبھالیں گے جب تک پوری قوم توثیق نہ کردے جس کے نتیجے میں پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا شیعہ اجتماع دینہ میں منعقد ہوا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ سنی لڑائی کا ڈھنڈورہ جھوٹ ہے جب پولیس ایکٹ میں ترمیم کرکے میلاد النبی اور عزاداری پر ابندی لگائی گئی تو شیعیان علی ؑ کے ساتھ اہلسنت برادران ہی نہیں بیسیوں عیسائیوں نے بھی گرفتاریاں دیں، ملک اور قوم کیلئے قربانی دینے میں غریب ماتمی عزادار ہمیشہ آگے رہے ہیں جن کے لباس میلے اور دل صاف ہیں، دین غریب ہے اور غریبوں کا دین ہے، انہوں نے اس عزام کو دہرایا کہ قوم اصحاب حسین ؑ کی طرح ساتھ دے یا اصحاب مسلم ؑ کی طرح ساتھ چھوڑ دے کسی کو قومی و دینی حقوق پر سودا بازی نہیں کرنے دیں گے۔
