مسلم ریاستوں کا یو این میں رہنے کا جواز ختم ہو گیاگولان پہاڑیوں کو اسرائیلی حصہ تسلیم کرنااقوام متحدہ کے منہ پر طمانچہ ہے ، آغا حامد موسوی 

ولایت نیوز شیئر کریں

مسلم ریاستوں کا یو این میں رہنے کا جواز ختم ہو گیاگولان پہاڑیوں کو اسرائیلی حصہ تسلیم کرنااقوام متحدہ کے منہ پر طمانچہ ہے ، آغا حامد موسوی

مسلم حکمران مرد بنیں ورنہ ہاتھ ملتے رہیں گے، ایک صدی قبل عرب سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے تواسرائیلی خنجر کبھی ان کے سینے میں نہ گھونپا جاتا

امارتوں کی لالچ نے عالم اسلام کو زوال کی پاتال میں دھکیل دیا،پہلے مسلمانوں، پھر عربوں اور اب خلیجی ریاستوں کو بھی دست و گریباں کردیا گیا

امریکہ تیسری جنگ عظیم کے بہانے تراش رہا ہے لقمہ ایشیا و یورپ بنیں گے،دنیا میں جنگل کے قانون کے خلاف عالمی ومسلم میڈیا کے لب کیوں سلے ہیں ؟

سیرت امام کاظمؑ کی پیروی میں عالم اسلام کی سرخروئی ہے، محفل صادقؑ ؐ سے خطاب میں ایام باب الحوائج منانے کااعلان ؛ حکومت سے فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ

اسلام آباد (ولایت نیوز ) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سر پرست اعلی و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ مسلم ریاستوں کا فلسطین و کشمیر کے مسائل کے حل سے لاچاراور صیہونیت و استعماریت کی تابعداریو این میں رہنے کا جواز ختم ہو چکا ہے گولان کی پہاڑیوں کو اسرائیلی حصہ تسلیم کرنااقوام متحدہ کے منہ پر طمانچہ ہے ، مسلم حکمران مرد بنیں استعماری و صیہونی عزائم کے خلاف متحد ہو جائیں ورنہ ہاتھ ملتے رہیں گے ،ایک صدی پہلے عرب حکمران سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے تواسرائیلی خنجر کبھی ان کے سینے میں نہ گھونپا جاتا مفادات کی غلامی اور امارتوں کی لالچ نے عالم اسلام کو زوال کی پاتال میں دھکیل دیا،امریکہ نے مسلمانوں کو تقسیم کرنے کیلئے عرب لیگ اور 39ملکی اتحادبنوایا، پھر عربوں کو تقسیم کرنے کیلئے شام و یمن میں آگ بھڑکائی ، اب خلیجی ریاستوں کو بھی قطر تنازعے میں دست و گریباں کردیا ہے ، امریکہ تیسری جنگ عظیم کے بہانے تراش رہا ہے جس کا لقمہ ایشیا و یورپ کے عوام بنیں گے انسانیت دوستوں کو ا استعماری و صیہونی عزائم کے خلاف قیام کرنا ہوگا ،امریکہ نے دنیا میں جنگل کا قانون نافذ کر رکھا ہے عالمی میڈیا کے ساتھ ساتھ مسلم میڈیا کے لب کیوں سلے ہیں ؟متواتر حملوں دہشت گردی اور الزامات کی صورت پاکستان کو مسلسل ٹارگٹ رکھنے کا مقصد کمزور سے کمزور تر کرنا ہے تا کہ عالم اسلام کی قیاد ت نہ کرسکے ، امام موسی کاظم علیہ السلام نے تعلیمات مصطفویؐ کے تحفظ کیلئے ساری زندگی زندانوں میں گزار دی زہر کا جام پی لیا لیکن جبر کے سامنے جھکنے اسے انکار کر دیا سیرت موسی کاظم کی پیروی میں ہی عالم اسلام کی سرخروئی کا راز مضمر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محفل صادق آل محمد ؐ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر قائد ملت جعفریہ آقای موسوی نے22تا25رجب امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے سہ روزہ عالمی ایام باب الحوائج منانے کا بھی اعلان کیااور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک کے طول و عرض میں برآمد ہونے والے ماتمی جلوسوں اور مجالس کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے ۔محفل سے اپنے خطاب میں آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے مزید کہا کہ جنگ عظیم اول کے بعد خلافت عثمانیہ کو توڑ نے اور اہل اسلام کی عظمت و حرمت ختم کرنے کے بعد ان کی تہذیبی قوت کو بھی تہہ و بالا کردیا گیا عربوں کی طاقت پارہ پارہ کرکے اسرائیل کی ناجائز ریاست تشکیل دیدی گئی ، برطانوی سامراج نے اسرائیل کی تخلیق کروائی تھی اور استعماری سرغنہ امریکہ نے اس ناجائز ریاست کی تعمیر و ترقی کا بیڑا اٹھا لیااورامریکہ اور اسکا پٹھو برطانیہ یہ کام مذہبی فریضہ سمجھ کر انجام دیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی مسلم دشمنی پوری دنیا پر روز روشن کی طرح عیاں ہے امریکی خارجہ پالیسی کا محور اسرائیل ہے ٹرمپ نے گریٹر اسرائیل کے دیرینہ صیہونی منصوبے پر پیش رفت تیز کردی ہے یروشلم کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کئے جانے کے بعد گولان کی پہاڑیوں پر امریکی قبضہ تسلیم کیا جانااسی سلسلے کی کڑی ہے ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ 1967کی عرب اسرائیل جنگ میں عربوں کو بدترین شکست دینے کے بعد اسرائیل نے گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کرلیا تھا لیکن عرب اس کا بال بھی بیکا نہ کرسکے اسی غرور میں اس نے 69میں بیت المقدس کو آگ لگائی جس پر مسلمانوں کی حمیت جاگی اور اسلامی کانفرنس تشکیل دی گئی جس کا دوسرا اجلاس جب لاہور میں منعقد ہوا تواستعمار پر لرزہ طاری ہو گیااور انہوں نے عالم اسلام کے اتحاد کے داعی تما م لیڈروں بھٹو، شاہ فیصل اور قذافی کو ان کے اپنوں کے ہاتھوں ہی مروا دیا،کاش مسلم حکمران سازشوں شرارتوں کا ادراک کرتے ایک دوسرے کو گرانے کے بجائے شیاطین ثلاثہ کو گرانے کا بندوبست کرتے تو یہ دن نہ دیکھنے پڑتے ۔انہوں نے کہا کہ یواین لیگ آف نیشنز کی طرح اپنی موت آپ مر چکی ہے اگر زندہ ہوتی تو بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ بنائے جانے اور گولان پہاڑیوں کو اسرائیلی دسترس میں دینے کے اقدام کے خلاف عملی اقدام اٹھا چکی ہوتی حالیہ امریکی و اسرائیلی اقدام تو 1974 میں اسرائیل و شام کے درمیان امن معاہدے کی بھی خلاف ورزی ہے ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے باور کرایا کہ اگر عالم اسلام متحد ہو جائے تو شیطانی قوتوں کو چھٹی کا دودھ یا دلا سکتا ہے اس مقصد کیلئے انہیں اوآئی سی کو فعال کرنا ہوگاباہمی چپقلشوں کو دور کرنا ہوگااور 39ملکی اتحاد جیسے اداروں کو ایکد وسرے کے بجائے استعماری و شیطانی قوتوں کے خلاف استعمال کرنا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.