یوم عاشور قریہ قریہ مجلس ماتم نوحہ زنجیر و قمہ زنی ؛ غم حسینؑ اجر رسالتؐ ہے قرآن کی توہین پر عالمی ادارے نوٹس لیں، علامہ حسین مقدسی

ولایت نیوز شیئر کریں

دنیا بھر کی طرح پورے ملک میں یوم عاشورہ مذہبی جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا
امام حسین ؑکی محبت اور غم منانا اجر رسالت ہے،حدیث ہے کہ میرا حسین ہدایت کا چراغ اور کشتی نجات ہے۔ علامہ آغاسیدحسین مقدسی
سیکیورٹی انتظامات لائق تحسین ہیں گھروں میں مجالس پر پابندیاں غیر آئینی اقدام ہے،افغانستان میں عزاداری پر پابندیاں افسوسناک ہے
حسین ؑ رسول سے اور رسول حسین ؑسے ہیں،مجالس عزا قرآن کی تبلیغ کا ذریعہ ہیں،سوئیڈن میں قرآن کی توہین پر عالمی ادارے نوٹس لیں
رسول خداؐنے پیشگوئی فرمائی تھی کہ حسین کی شہادت سے مومنین کے دلوں میں ایسی حرارت پیدا ہوئی جو قیامت تک ٹھنڈ ی نہیں ہوگی
واقعہ کربلا خوف خدا کا درس ہے اور ظالمین کے خوف کو تار تار کردیتا ہے،یہ اسلام وجود کے اعتبار سے محمدی بقا کے اعتبار سے حسینی ہے
وزیر اعظم آرمی چیف، چیف جسٹس اور تمام جمہوری قوتوں سیاسی جماعتیں گھروں کے اندر مجالس پر پابندی اور ناانصافی کا نوٹس
تمام ریاستی اداروں اسلامی نظریاتی کونسل،فیڈرل شریعت کورٹ،رویت ہلال کمیٹی میں مکتب تشیع کو نظریاتی نمائندگی دی جائے۔ قراردادوں کی منظوری
نواسہ رسولؐ کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے زنجیر و قمہ کا ماتم،فوارہ چوک میں علامہ قمر زیدی کا خطاب،شیعہ سنی سوگواران حسین ؑ کی شرکت

راولپنڈی( ) نواسہ رسول ؐ،دلبندِ علی ؑ و بتول ؑ حضرت امام حسین علیہ السلام اور اُنکے 72جانثاروں کی یاد میں یوم عاشور ہفتہ کودنیا بھر کی طرح پورے ملک بشمول آزاد کشمیر وگلگت وبلتستان میں روایتی مذہبی جذبے اور عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا۔راولپنڈی کا مرکزی جلوس عاشورہ امامبارگاہ عاشق حسین تیلی محلہ،امامبارگاہ حفاظت علی شاہ اور امامبارگاہ کرنل مقبول حسین سے برآمد ہوا۔ جس میں شبیہ ذوالجناح، علم عباس، تعزیہ، تابوت اور گہوارہ شہزادہ علی اصغر سمیت دیگر تبرکات شامل تھے۔

اس موقع پرتحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی کمیٹی چوک میں میڈیا اور عزاداران سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امام عالی مقام سیدالشہداء حضرت امام حسین ؑکی محبت اور غم منانا اجر رسالت ہے،حدیث ہے کہ میرا حسین ہدایت کا چراغ اور کشتی نجات ہے،حسین ع رسول سے اور رسول حسین سے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مجالس عزا قرآن کی تبلیغ کا ذریعہ ہیں،سوئیڈن میں قرآن کی توہین کی مذمت کرتے ہیں عالمی ادارے فوری نوٹس لیں۔

آغامقدسی نے کہاکہ حضوراکرم ؑ نے پیشگوئی فرمائی تھی کہ حسین کی شہادت سے مومنین کے دلوں میں ایسی حرارت پیدا ہوئی جو قیامت تک ٹھنڈ ی نہیں ہوگی، واقعہ کربلا خوف خدا کا درس ہے اور ظالمین کے خوف کو تار تار کردیتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حضرت امام حسین نے دین شریعت انسانیت کیلئے اپنا سب کچھ قربان کردیا،یہ اسلام وجود کے اعتبار سے محمدی بقا کے اعتبار سے حسینی ہے۔ انہوں نے سوال کیاکہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی مل گئی پاکستان میں کیوں پابندیاں ہیں،سیکیورٹی انتظامات لائق تحسین ہیں گھروں میں مجالس پر پابندیاں غیر آئینی اقدام ہے،افغانستان میں عزاداری پر پابندیاں افسوسناک ہے،گھروں کے اندر مجالس پر پابندی آئین کی خلاف ورزی ہے،انہوں نے کہاکہ قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے خط اور نقشوں پر کاربند رہتے ہوئے میلاد النبی ؐ اور عزاداری پر کسی قسم کی پابندی ہر گزقبول نہیں کی جائیگی،انہوں نے واضح کیا کہ عزاداری بنیادی انسانی اورآئینی حق ہے جس سے کبھی دستبردار نہیں ہو ں گے۔امامبارگاہ کرنل مقبول حسین کالج روڈ اور امبارگاہ حفاظت علی شاہ سے بھی جلوس ذوالجناح اور علم و تعزیہ برآمد ہوئے۔

مرکزی جلوس عاشورہ نے فوارہ چوک میں بڑے جلسے کی شکل اختیار کر لی جہاں علامہ سید قمرحیدر زیدی نے ہزاروں عزاداران سے خطاب کرتے ہوئے فلسفہ شہادت پر روشنی ڈالی، مصائب عاشورہ بیان کرکے مرکزی جلوس کے احسن انتظامات پرضلعی انتظامیہ اور کوریج دینے پر میڈیا سے اظہار تشکر کیا۔اس موقع پر ٹی این ایف جے ضلعی محرم کمیٹی کے سید ابو نسم بخاری نے اہم عالمی و قومی امور کے بارے میں قرارداد عاشورہ پیش کی جس میں ہزاروں عزاداروں ایک قراردادمتفقہ طورپرمنظورکی جس میں ملک بھر میں سیکیورٹی فورسز کے بہترین حفاظتی انتظامات کو داد تحسین پیش کرتے ہوئے شیعہ سنی عزاداروں کو انتظامیہ کی جانب سے چاردیواری کے اندر مجالس نیازوں کے اہتمام پراجازت ناموں کیلئے شدید پریشان کئے رکھنے پر شدید تشویش کا اظہار کیاگیا۔قراردادمیں گذشتہ حکومت نے عزاداری کے انعقاد کے حوالے سے جو غیر آئینی اور ناجائز ایس او پیزز اور آرڈرز تیار کئے بدقسمتی سے موجودہ حکومت بھی اسی پر عمل پیرا ہے۔دنیا کے کسی ملک کا کوئی قانون گھروں کے اندر عبادات کی ادائیگی سے نہیں روکتا لیکن افسو س ذکر حسین ؑ کو گھروں کے اندر منعقد کرانے کو بھی اجازت سے مشروط کردیا گیا ہے اور جب کوئی عزادار این او سی کیلئے اپلائی کرے تو اسے انکار کردیا جاتا ہے اور اگر کوئی گھر کے اندر این او سی کے بغیر مجلس کرے تو اس پر ایف آئی دے دی جاتی ہے۔ظلم یہ کہ امام بارگاہوں کی چاردیواریوں میں مجالس پر بھی پابندیاں ہیں فتح جنگ کونجڑ اور اس سے پہلے کنیال میں امام بارگاہ کے اندر مجالس کروانے پر بانیان پر ایف آئی آر دے دی گئی سوال یہ ہے کہ امام بارگاہ کے اندر بھی اگر مجلس نہیں کروا سکتا تو امام بارگاہ کا مقصد کیا ہے؟کیا یہی تصور ایک مسجد کے بارے میں بھی کیا جا سکتا ہے کہ مسجد تو موجود ہو لیکن نماز پر ایف آئی آر ہو۔ہمارا وزیر اعظم آرمی چیف، چیف جسٹس اور تمام جمہوری قوتوں سیاسی جماعتوں کے سربراہوں سے مطالبہ ہے کہ خدارا اس ناانصافی کا نوٹس لیں۔ مکتب تشیع اور عزاداران حسینؑ کو دیوار سے لگانا پاکستان کی بنیادیں کھوکھلی کرنا ہے باقی ہم آقای موسوی کے پیروکار ہیں نے عزاداری پر نہ پہلے کوئی پابندی قبول کی نہ آئند کریں گے یہی اعلان علامہ حسین مقدسی نے آج بھی پریس کانفرنس میں کیا ہے۔ہم پرامن لوگ ہیں ہمیں پرامن انداز میں عزاداری کا حق دیا جائے ہم ایف آئی آروں سے ڈرنے والے نہیں۔قراردادمیں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ اسلام آباد کے صدر ذوالفقار علی راجہ نے آواز اٹھائی اور آج اپنے بنیادی حق کیلئے پرامن انداز میں آواز بلند کرتے جیل چلے گئے ہم ذوالفقار علی راجہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے کہ عزاداری پر قدغنون کا سلسلہ بند کیا جائے ہم نے بم دھماکوں دہشت گردیوں میں عزاداری بند نہیں کی ایف آئی آر یا قید سے گھبر اکر کیسے کرسکتے ہیں۔ایک اور قراردادمیں سرکاری و نجی میڈیا ہاؤسز کی جانب سے حرمت ماہ محرم کو پامال کرتے ہوئے میوزک،طربیہ پروگرام اور لہو و لعب کے پروگراموں کی مسلسل نشریات کے اجراء کی مذمت کی اور حکومت سے اور اعلیٰ اداروں سے مطالبہ کیاگیا کہ تقدس محرم کی عمدا پامالی کا نوٹس لے اور روایات احترام محرم کو یقینی بنایاجائے،جو جو میڈیا ہاؤسز اس اعتقادی روحانی و ایمانی فریضہ کی بجا آوری سے نا آشنا ہے انہیں اس کے مضمرات کا علم نہیں ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ بس فقط مادر حسین ؑسے ڈریں وہ خاتون جنت ہیں انہیں ناراض کیا تو اپنے انجام سے خوف کھائیں۔ قراردادمیں پاکستان کرکٹ بورڈ کی مذمت کرتا ہے کہ اس نے عشرہ محرم الحرام کے دوران کرکٹ میچز شیڈول کئے اس اقدام سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے،کس قدر دکھ کی بات ہے کہ تمام شیعہ سنی روایات کے مطابق رسول کریم آج اپنے نواسے کے غم میں سر میں خاک ڈالے گریہ کنا ں ہیں جبکہ اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک کی ٹیم کرکٹ میچ میں مصروف ہے۔قراردادمیں مطالبہ کیاگیاکہ تمام ریاستی اداروں اسلامی نظریاتی کونسل،فیڈرل شریعت کورٹ،رویت ہلال کمیٹی میں مکتب تشیع کو نظریاتی نمائندگی دی جائے۔یوم عاشورہ پر عزاداران مظلوم کربلا کا یہ اجتماع قائدملت جعفریہ آغا سید حامدعلی شاہ موسوی کی راہ پر گامزن رہنے کا عزم صمیم کرتے ہوئے یہ عہد کیاگیا کہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے پاکیزہ اہداف ولاء و عزا کے دفاع و ترویج کیلئے وطن عزیز میں قیام امن کیلئے علامہ حسین مقدسی جو بھی لائحہ عمل دیں گے اس پر بھرپور لبیک کہا جائے گا۔قراردادمیں اپنے اس عقیدے و ایمان کا اظہار کرتے ہوئے باوکرایا کہ سنت سیدہ زینب عزاداری ظالمین کے خلاف کائنات کا سب سے موثر پرامن احتجاج ہے کو ہمیشہ جاری و ساری رکھیں گے۔کیونکہ عزاداری سے بڑھ کر کوئی احتجاج نہیں ہو سکتا جس کی بنیادحضرت زینب و زین العابدین نے رسن بستہ ہاتھوں سے رکھی،کربلا سے کوفہ اور کوفہ سے شام تلک اسیرانِ کربلا مخدرات عصمت و طہارت کی آہ و بکا اور معصوم سکینہ کی آہوں اور سسکیوں نے جہاں قصر ہائے یزیدیت و آمریت کو لرزہ بر آندام کیا وہیں اہل ایمان و یقین کے دلوں قیامت تک ایسی حرارت پیدا کی جو قیامت تک کم نہیں ہوگی۔شرکاء نے اس عہد کا اظہار کیا کہ ولائے علی،عزائے حسین ؑ،حرمت سادات،احترام مرجعیت اور مرکزیت کے اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے دیئے گئے لائحہ عمل پر بھرپورلبیک کہیں گے اور کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔چوہدری مشتاق حسین، مولاناملک اجلال حیدری، حسن کاظمی نے بھی مجلس سے خطا ب کیا جبکہ وجیہ کاظمی نے سلام و نوحہ پیش کیا۔ہزاروں سوگورانِ حسین نے قمہ و زنجیر زنی کر کے امام عالی مقام سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔ بعد ازاں جلوس عاشورا راجہ بازار،پرانا قلعہ پہنچا تو امام بارگاہ شہیدان کربلا ٹائر بازار اور شاہ چن چراغ سے برآمد ہونے والے ذوالجناح کے جلوس بھی شامل ہوگئے۔جلوس عاشورا جامع مسجد روڈ اور پل شاہ نذر دیوان سے گزر کر امام بارگاہ قدیم میں اختتام پذیرہوا۔مختار سٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع راولپنڈی کی جانب سے فوارہ چوک میں عزاداری کیمپ لگایا گیا تھا جہاں مختارایس او اور ایم اوکے کارکنان کے ساتھ مختار جنریشن کے بچوں نے سبیل حسینی پر ڈیوٹیاں سرانجام دیں جبکہ ابراہیم سکاؤٹس نے حبیب بینک چوک راجہ بازار اور جامع مسجد روڈ پر ماتمیوں کو طبی سہولت فراہم کرنے کیلئے میڈیکل کیمپ لگائے۔ضلعی انتظامیہ کی معاونت کیلئے ٹی این ایف جے کی ریجنل اور ضلعی محرم کمیٹیوں کے عہدیداران،مختارفورس کے رضا کارپولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ تمام راستے جلوس کے ہمراہ تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.