
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ خیبر پختونخواہ کے وفد کی آئی جی پولیس سے ملاقات؛ محرم الحرام کے دوران عزاداری کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ
پشاور (ولایت نیوز رپورٹ ۔ تصاویر اے پی پی ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے وفد نے انسپیکٹر جنرل خیبر پختونخوا پولیس معظم جاہ سے ملاقات کی،ملاقات کی قیادت صوبائی صدر تحریک نفاذفقہ جعفریہ خیبرپختونخوا جناب سید غضنفر علی شاہ نے کی۔
صوبائی صدرکے علاوہ سرپرست اعلیٰ سید اظہر علی شاہ کاظمی، صوبائی سینئر نائب صدر مولانا ملک اجلال حیدر القمی ، صوبائی نائب صدر ذولفقار علی جمیل، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پشاور کے سینئر نائب صدر کربلائی جوہرالعباس میر، مختار آرگنائیزیشن خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر ذوالنورین حیدر ایڈوکیٹ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کوہاٹ کے صدر سید باسط علی شاہ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ مردان کے صدر سید نفیس احمد رضوی اور دیگر شامل تھے۔
صوبائی صدر نے وفد کا تعارف کروایا اور آئی جی کا انتہائی مصروفیت کیے باوجود وقت دینے کا شکریہ ادا کیا۔

گفتگو کا آغاز کرتے ہوے صوبائی سینئر نائب صدر مولانا ملک اجلال حیدر نے کہا کہ فقط تحریک نفاذ فقہ جعفریہ وہ واحد تنظیم ہے جس کے حکومت پاکستان کے ساتھ عزاداری اور شیعہ حقوق کے حوالے سے معاہدات ہیں س نے ہمیشہ قوم وملک کے مفادات کو مقدم رکھا اور ہر طرح کی نفرت انگیزی انتشار کی حوصلہ اشکنی کی مکتب مسلک کے نام پر انتخابی سیاست کو ملک و قوم کیلئے زہر قاتل گردانا۔قائد ملت جعفریہ پاکستان آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے ہمیشہ اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان میں کوئی مسلکی یا مکتبی تنازعہ نہیں ہے نانا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور نواسہ حسین علیہ السلام کے جلوس شیعہ و سنی برادران کا مشترکہ ورثہ ہے۔
آئی جی پولیس کی جانب سے بھی قبل از محرم اس اجلاس کو انتہائی اہم و خوش آیند قرار دیا گیا اور ان خیالات کا اظہار کیا کہ اس کی مدد سے قبل از محرم راست اقدامات کرنے مین مشعل راہ ثابت ہوگا۔ وفد کی طرف سے محرم الحرام کے ایام کی سکیورٹی، منت کے علم و مجالس، شیڈول فور میں شامل بیگناہ افراد،امن پسند زاکرین پر ناراوہ اور بیجاہ پابندی، کالعدم تنظیموں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے، بیرونی فنڈنگ پر چلنے والی تنظیموں پر کڑی نظر اور حکومتی اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے افراد کی تشیوشناک موجودگی کے معاملات زیر غورآئے جس پر آی جی پولیس نے مکمل تعاون اور شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کروائی۔
اس موقع پر وفد کی جانب سے کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ بغیر کسی امتیاز کے تمام کالعدم جماعتوں کی نقل و حرکت کو محدود کیا جائے اور ان پر کڑی نظر رکھی جائے کیونکہ ان میں سے اکثر نئے ناموں سے کام کر رہی ہیں جس پر آئی جی کی جانب سے بھی تائید کی گئی۔
قبل از محرم عزاداری سیل کا قیام کے بارے میں بھی آئی جی پولیس نے مکمل تعاون اور عملی کارکردگی دکھانے کا عزم ظاہر کیا۔وفد نے موسوی جونیجو معاہدہ کی نقل بھی یاداشت کے طور پر پیش کی جسکی بناء پر ۳ دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا پاکستان میں نانامحمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور نواسے حسین علیہ السلام کے جلوس برآمد کیے جا رہے ہیں اور مطالبہ کیا کہ اس معاہدے پر اس کی اصل روح کے مطابق ماتمی جلوسوں کو برآمد کیا جائے ۔
شرکائے وفد نے بے گناہ افراد کی شیڈول فور میں شمولیت ، کووڈ کے دوران عزاداری پر قائم کردہ ایف آئی آرز، پشاور میں برآمد ہونے والے منتی جلوسوں اور دیگر امور پر بھی آئی کی توجہ مبذول کرائی جس پر انہوں نے مذکورہ مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔
اپنی گفتگو میں آئی جی پولیس نے کہا کہ وہ جلیل القدر صحابی رسول حضرت ابو ایوب انصاری کی ۲۴ویں پشت سے ہیں اور جس طرح سے ان کے اجداد نے میزبانی رسول خدا کے فرائض سرانجام دیے تھے اسی طرح وہ محرم الحرام کے ایام میں کہ جس مہینے میں آل محمد پر غم کے پہاڑ توڑے گئے ان ایام میں وہ عزاداران امام مظلوم کی حفاظت و خدمت میں کوئی کمی نہیں چھوڑینگے،انہوں نے مزید کہا کہ آل محمد کے لیے اپنی جان تک قربان کرنے سے دریغ نہیں کرینگے۔
اجلاس کے آخر میں مولانا اجلال حیدر نے شہداء پولیس، شہداء عساکر پاکستان، شہداے ملک و ملت کے لیے فاتحہ خوانی کروائی اور ملک و ملت کی کامیابی و تحفظ اور عساکر پاکستان کی فتح یابی کے لیے دعائیں کروائیں۔