کوئٹہ :محنت کشوں کے سفاک قاتل انسان کہلانے کے حقدارنہیں،ممنوعہ گروپوں کو تحائف لمحہ فکریہ ہے ،آغا حامد موسوی
کوئٹہ ہزارکنجی دھماکہ ازلی دشمنوں کی کارستانی ہے ۔ حامدموسوی
محنت کشوں کے سفاک قاتل انسان کہلانے کے حقدارنہیں، حکومت شہداء کے قاتلوں کوکیفرکردارتک پہنچائے
لواحقین کے نقصانات کی تلافی ،دہشتگردوں کے بارے میں گڈاوربیڈکی اصطلاح سے اجتناب کرکے انہیں عبرتناک سزادی جائے
مقتدراداروں، حکومت واپوزیشن پرلازم ہے کہ وہ ملکی سلامتی کیلئے اختلافات کوبالائے طاق رکھکرسیسہ پلائی ہوئی دیواربن جائیں
حکمران نیک نیتی وخلوص سے کام لیتے ہوئے دہشتگردوں کوآہنی شکنجے میں جکڑیں ،نیشنل ایکشن پلان پربغیررورعایت عمل کیاجائے
ممنوعہ گروپوں کو حکمرانوں کی جانب سے تحائف،گلے میں پھولوں کے ہارلمحہ فکریہ ہے ؟۔قائدملت جعفریہ کا خطاب ،
یوم نوشہ کربلامنانے کااعلان
اسلام آباد(ولایت نیوز ) سرپرست اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ قائد تحریک نفاذ فقہ جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے ہزارکنجی کوئٹہ کی فروٹ منڈی میں دھماکہ ازلی دشمنوں کی کارستانی قراردیتے ہوئے کہاکہ اس میں ملوث محنت کشوں اورمزدوروں کے سفاک قاتل انسان کہلانے کے حقدارنہیں ، حکومت شہداء کے قاتلوں کوکیفرکردارتک پہنچائے ، لواحقین کے نقصانات کی تلافی کرے ،دہشت گردوں کے بارے میں گڈاوربیڈکی اصطلاح سے اجتناب کرکے انہیں عبرتناک کیفرکردارتک پہنچایاجائے ، مقتدراداروں مقننہ ، متنظمہ ، عدلیہ ، حکومت اوراپوزیشن پرلازم ہے کہ وہ ملکی سلامتی استحکام اوردفاع وطن کیلئے اختلافات کوبالائے طاق رکھکرسیسہ پلائی ہوئی دیواربن جائے ،پانچ درجن سے زائددہشتگردممنوعہ گروپوں کو حکمرانوں کی جانب سے تحفے، تحائف ، تمغے اورگلے میں پھولوں کے ہارڈالنالمحہ فکریہ ہے ؟ جب تک حکمران نیک نیتی اورخلوص سے کام لیتے ہوئے دہشتگردوں کوآہنی شکنجے میں نہیں جکڑیں گے اورنیشنل ایکشن پلان پربغیررورعایت عمل نہیں کریں گے اسوقت دہشت گردی کاخاتمہ ناممکن ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ٹی این ایف جے کی ہفتہ ولائے محمدآل محمدؐ کمیٹی کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پرانہوں نے ہفتہ 7شعبان المعظم کو یوم ولادت شہزادہ حضرت قاسم ابن حسن ؑ کی مناسبت سے نوشہ کربلامنانے کااعلان بھی کیا۔
آقای موسوی نے باورکرایاکہ وطن عزیزپاکستان چارعشروں سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے جس پرقابوپانے کیلئے سانحہ اے پی ایس کوسامنے رکھکرنیشنل ایکشن پلان ترتیب دیاگیااورآپریشن ضرب عضب کے بعدردالفسادآپریشن اب بھی جاری ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان پرامن ملک ہے جسکے کسی حکمران نے بھی بھارت کیخلاف اشتعال انگیزبیان نہیں دیانہ دہشت گردی کاذکرفخریہ اندازمیں کیانہ اقلیتوں کوظلم وبربریت کانشانہ بنایانہ بھارت کیخلاف بزدلوں کی طرح حملے کی منصوبہ بندی کی نہ کسی ملک کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دیں ۔
انہوں نے یہ بات زوردیکرکہی کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارتی جارحیت کے باوجودخیرسگالی کے طورپربھارتی پائلٹ ابی نندن کورہاکردیا۔آقای موسوی نے اس مرپرافسوس کااظہارکیاکہ پاکستان کی طرف سے پھول جب کہ بھارت کی طرف سے خودکش بھیجے جاتے ہیں لہذاپاکستان کے حکمران ذہن نشین رکھیں کہ بھارت وہ اژدھاہے جسے جتنامرضی دودھ پلائیں وہ ڈسنے سے بازنہیں آئیگا ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکمرانوں کی سیاست کی اساس اسلام اورمسلم دشمنی ہے ، وطن عزیزپاکستان کوآغازہی سے بھارت کی طرف سے دہشت گردی کاسامناہے جوکبھی روکی نہیں اوراگرکچھ تھمی ہے توپھراس میں بڑی قوت کیساتھ اضافہ کیاگیا، بھارتی رویہ ہمیشہ جارحانہ رہاہے ، ایک طرف وہ دہشت گردی کررہاہے تودوسری جانب پاکستان کودہشت گردملک ثابت کرنے کیلئے کوشاں ہے جبکہ وہ خودجنوبی ایشیاکاسب سے بڑادہشتگردہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کی ہربرسراقتدارجماعت نے پاکستان مخالف ہرزہ سرائی میں کوئی کسرنہیں چھوڑی جبکہ موجودبھارتی وزیراعظم مودی تووہ موذی ہے جس نے 2002ء میں مسلم کش فساد کرواکر2044مسلمانوں کوشہیداورلاکھوں کوبے گھرکردیا، اسوقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے دورمیں وزیراعلیٰ گجرات مودی کے حکم پرہونے والے قتل عام کا ازلی دشمن مودی نے بڑی ڈھٹائی سے اعتراف کیاکہ مجھے اس ظلم پرکوئی شرمندگی نہیں ، یہ شخص پاکستان کیخلاف دہشتگردی کی سوچ کااقبالی مجرم ہے۔انہوں نے کہاکہ جون 2015ء میں ڈھاکہ یونیورسٹی میں اپنے خطاب کے ذریعے مودی نے یہ اعتراف بھی کیاکہ میں خود مکتی باہنی میں شامل تھا اورنئی نسل کوبتایاجائے کہ پاکستان کودولخت کرنے میں بھارتی نوجوانوں کاخون شامل ہے،16دسمبر2016ء میں بھارتی جنتیاپارٹی نے جشن فتح منایااورمودی نے پاکستان توڑنے کااعتراف جرم کرکے 71ء کی جنگ میں سقوط مشرقی پاکستان کوتسلیم کیا۔
آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہاکہ مودی کے وزیراعلیٰ نے مقبوضہ کشمیرمیں گفتگوکے دوران پاکستان کے دس ٹکڑے کرنے کی بڑھک ماری جبکہ ریاست جموں کشمیرمیں نہرونے مقبوضہ کشمیرپرقبضہ کرکے دہشتگردی کی بنیادرکھی جس کاسلسلہ تاہنوزجاری ہے ۔