ریا ض کانفرنس کے بعد مسلم ممالک کے گر د تنگ ہونے والا گھیراختم کرایا جائے ورنہ پچھتاوے کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا، آغا موسوی
قطیف،عوامیہ بحرین کے شہری محصور ہیں عالمی ادارے نوٹس لیں
او آئی سی فوری اجلاس طلب کرکے کشمیرو فلسطین کے مسائل اقوام متحدہ کی قراردادوں کیمطابق حل کروائے
اسرائیل وبھارت کا خود کو دہشتگردی کا نشانہ کہنا امن عالم کے دامن پر بد نما داغ ہے
کمانڈر برہان وانی سمیت کشمیری جد جہد آزادی کے عظیم تر شہداء کو آزادی کا ہر متوالہ سلام عقیدت پیش کرتا ہے ،لہو رنگ جدو جہد نے بھارت کی نیندیں حرام کر دی ہیں
استعماری قوتوں نے مسلمانوں کو الجھاؤ میں ڈال رکھاہے جو آپس میں دست و گریباں ہیں او آئی سی خواب غفلت سے بیدار ہو کر اپنے تن مردہ میں جان ڈالے
قائد اعظم نے اپنی ولولہ انگیز قیادت میں مسلمانان برصغیر کو سیسہ پلائی دیوار بنا کر حصول پاکستان کو ممکن بنایا۔ قائد ملت جعفریہ کا کشمیر کونسل سے خطاب
اسلام آباد ( ولایت نیوز)سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی ٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ او آئی سی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوری اجلاس طلب کر کے کشمیرو فلسطین کے مسائل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں ، فلسطینیوں کی امنگوں کیمطابق حل کروائے ریا ض کانفرنس کے بعد مسلم ممالک کے گر د تنگ ہونے والا گھیراختم کرایا جائے ورنہ پچھتاوے کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا، کمانڈر برہان وانی سمیت کشمیری جد جہد آزادی کے عظیم تر شہداء کو آزادی کا ہر متوالہ سلام عقیدت پیش کرتا ہے ، اسرائیل وبھارت کا خود کو دہشتگردی کا نشانہ کہنا امن عالم کے دامن پر بدنما داغ ، عالم اسلام کیلئے لمحہ فکریہ ہے ؟ استعماری قوتوں نے مسلمانوں کو الجھاؤ میں ڈال رکھاہے جو آپس میں دست و گریباں ہیں،انسانیت کے دشمن اپنی من مانیوں پر تلے ہوئے ہیں او آئی سی جسے عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے بنایا گیا تھا خواب غفلت سے بیدار ہو کر اپنے تن مردہ میں جان ڈالے جو امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے’’ اسلامی دہشتگردی ‘‘کی اختراع ایجاد کرنے پر اجلاس تک طلب نہیں کر سکی۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ٹی این ایف جے کشمیر کونسل کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آقای موسوی نے باور کرایا کہ 23مارچ 40ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں قائد اعظم کی صدارت میں منظور ہونے والی قرارداد لاہور جو قرارداد پاکستان کہلائی کا مطلب یہ تھا کہ مسلمانان ہند کو برصغیر کے مسئلے کا ایسا حل قبول ہو گا جس کے تحت بھارت کے شمال مغرب اور مشرق میں مسلم اکثریتی علاقے ملا کر مسلمانوں کیلئے ایسی آزاد ریاست قائم کی جائے جسکے اجزائے ترکیبی خود مختار ، صاحب اقتدار ہوں، اسطر ح مسلمانوں نے قائد اعظم کی قیادت میں واضح نصب العین کا تعین کر لیا۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ بات سب پر عیاں ہے کہ لارڈ مائنٹ بیٹن کے نہرو خاندان سے گہرے تعلقات تھے اور وہ قائد اعظم کا اندرونی دشمن تھالیکن قائد اعظم نے اپنی ولولہ انگیز قیادت میں مسلمانان برصغیر کو سیسہ پلائی دیوار بنا دیا جو حصول پاکستان کیلئے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہو گئے ۔ اُنہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ تقسیم ہند کے موقع پر لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے کانگریسی کردار اور ریڈ کلف کی بدیانتی کیوجہ سے پاکستان کو اہم علاقوں سے محروم کر دیا گیا جسکی وجہ سے ایسے مسائل پیدا ہوئے جو آج تک پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ آقای موسوی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے اور مغربی پنجاب میں بھارت کی جانب سے نہری پانی جیسے مسائل پاک بھارت کشیدگی کا بنیادی سبب ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا جبکہ بھارت اُسے اپنا اٹوٹ انگ کہنے کی ضد پر اڑا ہوا ہے ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ نہرو خود کشمیر کا مسئلہ اقوا متحدہ میں لے کر گیا جہاں کشمیریوں کے حق خود ارادیت او ر استصواب رائے کی قراردادیں منظور کی گئیں جن پر آج تک عمل نہیں ہوا، بھارت نے پاکستان پر متعدد جنگیں مسلط کیں ،پاکستان کو دولخت کیا اور آج بھی پاکستا ن مخالف سازشوں اور کاروائیوں میں مصروف ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ جب تک مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں ، کشمیریوں کی امنگوں کیمطابق حل نہیں ہو گا اُسوقت تک یہ خطہ جدل و جدال سے دوچار رہے گا۔ اُنہوں نے اس امر کا تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت ،امریکہ، اسرائیل اور دیگرممالک سے دفاعی معاہدے اور اسلحے کے انبار لگا رہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کشمیری کمانڈر برہان وانی کی شہاد ت نے تحریک آزادی میں نیا رنگ بھر دیا ہے ،لہو رنگ جدو جہد نے بھارت اور اُسکے سر پرستوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں،بھارت سب کچھ استعماری و صیہونی قوتوں کی ایماء پر کررہا ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ ریاض کانفرنس میں کس بے شرمی کیساتھ بھارت کو دہشتگردی کا شکار کہا گیا جو خود مگر مچھ دہشتگرد ہے یہی وجہ ہے کہ مودی کے دور ہ اسرائیل کے موقع پر اسرائیلی وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں حزب المجاہدین کو اسرائیل میں حماس کے برابر قرار دیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ بعض مسلم ممالک اپنے عوام پر خود مظالم ڈھا رہے ہیں ، بعض شام میں مداخلت کر رہے ہیں ، سعود یہ نے بحرین ،یمن میں مداخلت جاری رکھی ہوئی ہے جبکہ قطیف اور عوامیہ سمیت کئی مقامات پر شہری محصور ہیں عالمی ادارے نوٹس لیں ، اُنکے مکا نات تباہ کر دیئے گئے ہیں ، دہشتگردی کا لیبل لگا کر لوگوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے کچھ عرصہ قبل جید عالم دین آیت اللہ نمر پر دہشتگردی کا الزام لگا کر سر قلم کر کے مسلم امہ کی بے چینی میں اضافہ کر دیا گیا جو مسلم ممالک میں آمریت کی شرمناک روش ہے ۔