بڑے شہروں کی طرح مضافاتی علاقوں اور دیہاتوں میں برآمد ہونیوالے جلوس ہائے عزا کو مکمل سیکورٹی مہیا کی جائے، ٹی این ایف جے سندھ

ولایت نیوز شیئر کریں

 

سندھ حکومت آمدہ مسائل کے حل کیلئے ٹی این ایف جے کے عزاداری سیل سے مربوط رہے
قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی النجفی کے اعلان کردہ ضابطہ عزداری پر سندھ بھر میں عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا
کراچی پریس کلب میں علامہ وقار حسن تقوی‘ عمار یاسر علوی‘ علامہ محمد علی زیدی سید بدر علی ترمذی اور غلام مہدی کربلائی کی مشترکہ پریس کانفرنس

کراچی (ولایت نیوز ) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید وقار حسن تقوی نے کراچی پریس کلب میں محرم الحرام کے حوالے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  جلوس ہائے عزا اور عزادار ماضی میں دہشتگردوں کا خاص نشانہ رہے ہیں اس لئے ہمارا سندھ حکومت سے بھرپور مطالبہ ہے کہ بڑے شہروں کے ساتھ ساتھ مضافاتی علاقوں‘ دور دراز دیہاتوں اور چھوٹے جلوس و مجالس کو بھی غیر اہم نہ سمجھیں اور ان کو خاطر خواہ سیکورٹی مہیا کریں تاکہ عزادار مظلوم کربلا کی عزداری بے خوف و خطر بجالاسکیں ۔

انہوں نے کہا کہ عزاداران مظلوم کربلا اپنے گھروں سے نکل کر گلی کوچوں اور بازاروں میں کربلا کی اس قربانی کی یاد تازہ کرتے ہیں دنیا بھر کی طرح سندھ بھر کے تمام شہروں‘ قصبوں‘ دیہاتوں میں عزاداری سیدالشہداء ؑ بپا کی جاتی ہے۔ وطن عزیز پاکستان پر کچھ دہائیوں سے دہشتگردی کے سائے منڈلاتے رہے رہیں ۔ اس حوالے سے افواج پاکستان‘ رینجرز‘پولیس اور سیکورٹی کے اداروں کی انتھک محنت اور قربانیاں پوری دنیا کے لئے قابل رشک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محرم الحرام 1439ہجری کا آغاز ہوچکا ہے محرم الحرام کی آمد سے ہی رسول الثقلین حضرت محمدؐ کے نواسے‘ جنت کے سردار امام عالی مقام حضرت حسین ابن علی علیہ السلام اور ان کے 72 رفقاء کی بے مثل قربانی کی یاد تازہ ہوجاتی جو انہوں نے 61 ہجری کربلا کے میدان میں پیش کرکے شریعت محمدیؐ کو دائمی بقا ء بخشی اور قرآن نے اس کو ذبح عظیم قرار دیا ہے۔ امام عالی مقام حضرت امام حسینؑ وہ عظیم المرتبت ہستی ہیں کہ جن کا غم ہر مکتب فکر کا غیور انسان اپنے اپنے رنگ میں ضرور مناتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں 21 مئی 1985ء کے جونیجو موسوی معاہدے کے تحت جلوس ہائے عزا کے تحفظ برآمدگی کے پابند ہیں چنانچہ اس معاہدے پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ صوبائی کونسل سندھ نے صوبہ بھر میں 35 عزاداری سیل (کنٹرول روم) قائم کردیئے ہیں جن کی مکمل لسٹیں انتظامیہ کو فراہم کردی ہیں۔ ہم سندھ حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں محرم الحرام کے آمدہ مسائل کے حل کیلئے ٹی این ایف جے کے عزاداری سیل سے مکمل مربوط رہیں تاکہ دشمنان دین و وطن کے ناپاک عزائم کو مل کر خاک میں ملایا جاسکے۔قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی النجفی نے ملک بھر میں 14 نکاتی ضابطہ عزاداری کا اعلان کیا ہے جو درج ذیل ہیں۔*۔عساکر پاکستان اندرونی و بیرونی دشمنوں سے نبرد آزما ہیں ،آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے اعلان کیا ہے کہ اب ’’ڈو مور ‘‘دنیا کی باری ہے لہذا تمام قومی ادارے عساکر پاکستان کی پشت پر ایستادہ ہوکر ایک صفحے پر آ جائیں۔ *۔سرکاری طور پر کالعدم قراردی جانیوالی تنظیموں کو حکومت آہنی شکنجے میں جکڑے، نئے ناموں سے سرعام کام کرنے اور انکی بیرونی فنڈنگ پر پابندی لگا ئی جائے۔*۔مسلمہ مکاتب میں سے کسی کو بھی غیر مسلم کہنا قابل تعزیر جرم قراردیا جائے۔*۔شرکائے مجالس و جلوسہائے عزا ء کیلئے حکومت آسانیاں پیدا کرے ، عزاداروں کو خوف و ہراس میں مبتلا نہ کیا جائے، قرب و جوار کی عمارتوں اور خالی مقامات کی خصوصی دیکھ بھال کی جائی،عزاداری کے پروگراموں کی ویڈیو فلم بنائی جائے،مجالس اور ماتمی جلوسوں کے داخلی و خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے اور واک تھرو گیٹ نصب کیے جائیں او ر انکی حفاظت کیلئے پولیس موبائل اسکواڈ اور ایلیٹ فورس کا گشت یقینی بنایا جائے،سیکیورٹی امور میں پولیس اور رینجرز کیساتھ ابراہیم اسکاؤٹس اور رضا کار مختارفورس کا تعاون حاصل کیا جائے۔*۔امام بارگاہوں،عزاخانوں کے متولیان ،بانیان مجالس اور ماتمی جلوسوں کے منتظمین خود بھی حفاظتی انتظامات کریں۔*۔علماء و ذاکرین اپنے خطابات میں قومی سلامتی اور اخوت و یگانگت کو ترجیح دیں ،اشتعال انگیزی سے اجتناب کریں اور شہدائے کربلا کی قربانیوں کا مثبت انداز میں پر چار کریں۔*۔عشرہ محرم کے دوران الیکٹرانک میڈیا پر موسیقی ،ڈرامے ، طربیہ پروگرام بند رکھے جائیں اور شہدائے کربلا کی قربانیوں کو اُجاگر کیا جائے،مجالس اور عزاداری کے جلوسوں کو بھرپور کوریج دی جائے ،اخبارات معرکہ کربلا کے ہیروز کی سیرت اور کارہائے گراں قدر کے عنوانات پر خصوصی ایڈیشن شائع کریں تاکہ جذبہ ایثار و قربانی کو زندہ رکھا جاسکے۔*۔سیاسی جماعتیں عشرہ محرم کے دوران سیاسی سرگرمیاں معطل رکھیں۔*۔خواتین مخدراتِ عصمت و طہارت اور حضرات شہدائے کربلا ،اہلبیت اطہار ؑ اور پاکیزہ صحابہ کبارؓ کی سیرت پر عمل کریں۔*۔مجالس عزا ء کے انعقاد میں اوقات کی پابندی اور نظم و نسق کو یقینی بنایا جائے۔*۔تمام مسالک بشمول اقلیتوں کی عز ت و احترام کا خیال رکھا جائے۔*۔مجالس اور ماتمی جلوسوں کے دوران بجلی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اورصفائی وروشنی کاخاص خیال رکھاجائے*۔علماء و ذاکرین پر پابندی اور زبان بندی کے بجائے انہیں ضابطہ عزاداری کا پابند بنایا جائے اور پُرامن افراد کے نام شیڈول فور سے خارج کیے جائیں،عشرہ محرم کے دوان امتحانات کا شیڈول نہ دیا جائے۔*۔حکومت سرکاری طور پر قائم کیے جانیوالے محرم کنٹرول رومز کو حسب سابق 8ربیع الاول تک تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کے مرکزی کنٹرول روم کیساتھ مربوط رہنے کی ہدایت کرے کیونکہ محرم صرف دس دنوں تک نہیں بلکہ عزاداری کے پروگرام 2ماہ 8دن تک جاری رہتے ہیں۔ ہم تعاونوا علی البر و التقویٰ کے قرآنی حکم کے تحت قوم و ملک کے وسیع تر مفاد میں عملی تعاون کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔انشاء اللہ تعالیٰ اس ضابطہ عزاداری پر مکمل عمل درآمد کیا جائے گا اور مذہبی ہم آہنگی کا بھرپور مظاہرہ کرکے رسول معظم حضرت محمدؐ کو ان کے جگر گوشوں کا پرسہ پیش کرینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.