آٹھ وگیارہ محرم کو تعطیل کا اعلان کیا جائے،ٹی این ایف جے
قائد ملت جعفریہ آغا سید حامدعلی شاہ موسوی کا ضابطہ عزاداری امن کی ضمانت ہے ۔ضلعی صدر ٹی این ایف جے علامہ بشارت حسین امامی کا پریس کانفرنس سے خطاب
اسلام آباد(ولایت نیوز )تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ضلعی اسلام آباد کے صدر علامہ بشارت حسین امامی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عاشورہ محرم کی تعطیلات ہفتہ اتوار کو آنے کی وجہ سے عیدین کی طرح متبادل کے طور پر آٹھ اور گیارہ محرم کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا جائے ،وفاقی دارالحکومت کے مرکزی امامبارگاہ میں عشرہ محرم کی مجالس سے خطاب کرنیوالے بزرگ عالم دین اور اتحاد بین المسلمین کے داعی علامہ حافظ تصدق حسین کے اسلام آباد میں داخلے کی پابندی فی الفور ختم کی جائے،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے مطالبے پر سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں کالعدم قراردی گئی16 انتہا پسند تنظیموں کی تعداد اب 71سے زائد ہو چکی ہے جن کی فہرست وزارت داخلہ (نیکٹا)کی ویب سائٹ پر موجود ہے اور گزشتہ دنوں تمام الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا نے عید الاضحی کے موقع پر اسکی بھرپور تشہیر بھی کی لیکن رویت ہلال کمیٹی ،امن کمیٹیوں نظریاتی کونسل، علما بورڈسے لے کر ضلعی انتظامیہ کے اجلاسوں تک وہی کالعدم گروپ مختلف رو پ اور نئے نئے ناموں سے متحرک دکھائی دیتے ہیں جنہیں انتظامیہ نے اپنی مجبوری بنا رکھا ہے جس سے وطن عزیز کی بقاء کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے،ایک طرف حکومت انہیں کالعدم قراردے رہی ہے دوسری جانب وہ حکومتی حلقوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں دکھائی دیتے ہیں لہذا یہ حکومتی تضاد عالمی طاقتوں کے سامنے ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے جو پاکستان پر دباؤ بڑھا رہی ہیں کبھی ٹرمپ دھمکیاں دیتا ہے اور کبھی ڈو مور کے مطالبے آتے ہیں جسکی وجہ سے دیرینہ دوست چین بھی ہمارا دفاع کرنے سے قاصر ہوگیا ہے لہذا وطن کی سلامتی و استحکام اور ازلی دشمن کی سازشوں کو ناکام کرنے کیلئے حکومت دوغلی پالیسی ختم کرکے کالعدم تنظیموں کا عملی طور پر مکوباندھے اورانکے بارے میں نرم گوشتہ ختم کرے ۔ ان خیالات کا اظہار تحریک نفاذ فقہ جعفریہ ضلع اسلام آباد کے عہدیداران نے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ بشارت امامی کے ہمراہ ضلعی جنرل سیکرٹری ذوالفقار علی راجہ ،پروفیسر غلام عباس حیدری،علامہ گفتار حسین صادقی اورسید نعیم عباس کاظمی بھی موجود تھے۔
علامہ بشارت امامی نے کہا کہ محرم الحرام نواسہ رسول الثقلین ؐ جگر گوشہ علی ؑ و بتول ؑ حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ ؑ کے 72رفقائے کار کی قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے کربلا کے تپتے ہوئے ریگزاروں میں مقصدیت توحید و رسالت کو قائم رکھنے کیلئے وہ بے مثال قربانی پیش کی جو تاقیام قیامت بینظیر ہے۔انہوں نے اس امر پر تعجب کا اظہار کیا کہ محرم کا چاند نمودار ہوتے ہی دنیائے کفر امتِ مسلمہ کیخلاف مختلف عنوانات سے یلغار کردیتی ہے ‘عرصہ مدید سے عالم اسلام گونا گوں مسائل سے دوچار ہے ‘برما میں مسلمانوں کو تہہ تیغ کیا جارہا ہے‘وطن عزیز پاکستان کو دہشتگردی کیخلاف فرنٹ لائن کا کردار ادا کرنے پر لہو لہان کردیا گیا ہے کبھی گروہیت ‘کبھی لسانیت ‘کبھی فرقہ واریت غرضیکہ ہر طرح سے عصبیتوں کو ابھارا جارہاہے اور ہر قسم کے اسلحہ سے لیس ہوکر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے توانائیاں صرف کی جارہی ہیں لیکن پاکستان کے تمام طبقات اور مکاتب لائق صد تحسین ہیں جنہوں نے عالمی کفر کے تمام حربوں وہتھکنڈوں کو ناکام کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ماہِ محرم احترام کا مہینہ ہے جس میں دشمن اپنے نئے ایجنڈے کیساتھ امن کو تباہ کرنے کیلئے انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کے الزامات دھر کے ہمیں مزید نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے کیونکہ وطن عزیز پاکستان صفحہ ہستی پر واحد نظریاتی مملکت ہے اسی لیے ابلیسی قوتیں اسے اپنے لیے خطرہ گردانتی ہیں اور ہمارے جذبہ شہادت کو سرد کرنا چاہتی ہیں لہذا تمام محب دین ووطن قوتوں پر لازم ہے کہ وہ ان ہتھکنڈوں کو اتحاد و یکجہتی ، اخوت و بھائی
چارے کا عملی مظاہرہ کرکے ناکام کردیں اور دنیا پر واضح کردیں کہ شیاطین ثلاثہ کا گٹھ جوڑ ہمیں توڑ نہیں سکتا ۔
علامہ بشارت امامی نے حکمرانوں ،سیاستدانوں اور تمام اہل و طن پر زوردیا کہ وہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامدعلی شاہ موسوی کے درج ذیل 14نکاتی ضابطہ عزاداری پر کار بند ہوں جو امن کی ضمانت اور بہترین انتظامات کی کلید ہے ۔