کشکول پھیلانے کے نتائج :یو اے ای کانفرنس 39ملکی اجلاس کی دوسری قسط ہے اوآئی سی عملاً مردہ ہوگئی ، آغا حامد موسوی
اوآئی سی اپنے اہداف بھلا دینے کے بعدعملاً مردہ ہوچکی ہے پاکستان سے بے اعتنائی کے پیچھے کشکول کار فرما ہے، آغا حامد موسوی
یو اے ای کانفرنس 39ملکی اجلاس کی دوسری قسط ہے ٹرمپ کے بعدبھارت کومہمان خصوصی بنا یا گیا کل اسرائیل کو بھی دعوت دی جائے گی!
ایسی امداد پر تھوک دینا چاہئے جس سے پرواز میں کوتاہی کا اندیشہ ہو حکمران مت بھولیں مدنی ریاست کی بنیادیں شعب ابی طالبؑ پر کھڑی ہوئیں
وزیر اعظم بتائیں کہ کیاامن کی خاطرابھینندن کی طرح کلبھوشن کو بھی رہا کردیا جائے گا؟ مودی سے مذاکرات ہو سکتے ہیں تو اپوزیشن کے ساتھ کیوں نہیں ؟
بھارت پاکستان کو تنہا کرنے میں کامیاب ہو گیا پاکستانی خارجہ پالیسی ایک بار پھر ناکام ہو گئی، ٹی این ایف جے پنجاب کے عہدیداران سے خطاب
اسلام آباد ( ولایت نیوز) سپریم شیعہ علماء بور ڈکے سرپرست اعلی و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ اوآئی سی اقوام متحدہ کی طرح استعمار کی لونڈی اور بی ٹیم کا کردار ادا کر رہی ہے اسلامی تعاون تنظیم اپنے اہداف بھلا دینے کے بعدعملاً مردہ ہوچکی ہے، اسلامی تعاون تنظیم کے معمار پاکستان سے تنظیم کی بے اعتنائی کے پیچھے کشکول کار فرما ہے ، ’دوستوں‘ کے سامنے ہاتھ نہ پھیلائے جاتے تو وہ ممالک کبھی پاکستان سے آنکھیں نہ پھیرتے جو پاکستان کی طاقت پر تکیہ کرتے تھے ایسی امداد پر تھوک دینا چاہئے جس سے پرواز میں کوتاہی کا اندیشہ ہو حکمران مت بھولیں مدنی ریاست کی بنیادیں شعب ابی طالبؑ پر کھڑی ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ اوآئی سی اجلاس میں بھارت کو دعوت امریکی ڈکٹیشن پر دی گئی یو اے ای کانفرنس 39ملکی اجلاس کی دوسری قسط ہے جس کی صدارت ٹرمپ نے کی اب وزرائے خارجہ اجلاس کا مہمان خصوصی بھارت کو بنا دیا گیا کل اسرائیل کو بھی دعوت دی جائے گی، بھارت پاکستان کو تنہا کرنے میں کامیاب ہو گیا پاکستانی خارجہ پالیسی ایک بار پھر ناکام ہو گئی۔
بھارت کو اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلا س میں بلانا اسلامی جمہوریہ پاکستان کو زک پہنچانا ہے اور کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے،وزیر اعظم سے سوال ہے کہ کیاامن کی خاطرابھینندن کی طرح کلبھوشن کو بھی رہا کردیا جائے گا؟ مودی سے مذاکرات ہو سکتے ہیں تو اپوزیشن کے ساتھ کیوں نہیں ؟اندرونی بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے اپوزیشن کو ساتھ رکھا جائے تاکہ دشمن پر ثابت کیا جاسکے کہ پوری قوم دشمن کے مقابل سیسہ پلائی دیوار ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی این ایف جے صوبہ پنجاب کے عہدیداران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ 1969ء میں مسجد اقصی کی آتشزدگی کے دلسوز واقعہ کے بعد اسلامی کانفرنس کے قیام کا مقصد ایک ایسے پلیٹ فارم کی تشکیل تھا جہاں مسلم ممالک کے مسائل کا مل بیٹھ کر حل تلاش کیا جا سکے پاکستان اس اداے کی تشکیل کی بنیادی کمیٹی میں شامل تھا اور دوسری سربراہی کانفرنس لاہور میں 1974میں منعقد ہوئی جس سے استعماری دنیا کو شدید دھچکا لگا تھااس کے بنیادی اہداف میں فلسطینیوں کے حقوق اسرائیل کا مسلم مقبوضہ علاقوں سے اخراج ، مسلم دنیا میں غربت افلاس جہلات کے خاتمے کیلئے اقدامات ، مسلم ممالک میں باہمی دوستی و تعاون اور ترقی یافتہ ممالک کے ہاتھوں ترقی پذیر ممالک کے استحصال کا خاتمہ شامل تھا ، لیکن افسوس آج یہ ادارہ ان تمام مقاصد و اہداف کو فراموش کر چکا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج تک اوآئی سی میں کسی غیر مسلم مملک کو رکن یا مبصر کا درجہ نہیں دیا گیاتنظیم کی 50سالہ تاریخ میں پہلی بار ہندو ریاست بھارت کو مدعو کرنا لمحہ فکریہ ہے اگرا سرائیل مسجد اقصی کی آتشزدگی کا مجرم تھا تو بھارت کے کارنامے بھی اس سے کم نہیں بابری مسجد سمیت سینکڑوں مساجد کو مسمارکرنا بھارت کا طرہ امتیاز ہے ، اسرائیل کی طر ح بھارت بھی آزادی کے طلبگار لاکھوں کشمیریوں کو خون میں نہلا چکا ہے۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بھارت کے جارحانہ اور معاندانہ رویہ کو امریکہ اور اسکے پٹھوؤں کی پشت پناہی حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ جب بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلافورزی کی تو کسی بھی امریکی پٹھو نے بھارت کی مذمت نہیں کی بلکہ پاکستان کو صبر و تحمل کے مشورے دیئے گئے ۔
انہوں نے کہا کہ پلوامہ بھارتی ڈراموں کا تسلسل تھا وزیر اعظم کی جانب سے دہشت گردی پر بات کرنے کی پیشکش صائب نہیں ، بھارت کشمیریوں کو دہشت گرد کہتا ہے جو اپنے بنیادی حق آزادی کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں ایسی ہی غلطی مشرف دور میں بھی کی گئی جب مشترکہ اعلامیہ میں قراردیا گیا کہ آئندہ پاکستانی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہو گی گویا یہ پہلے استعمال ہو رہی تھی ۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہاکہ بھارت آج تک پاکستان پر دہشت گردی کے ساتھ حملہ آور ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت کلبھوشن کی رنگے ہاتھوں گرفتاری ہے حکومت یا درکھے ہم مسلمان ہیں ایک طمانچہ کھا کر دوسرا رخسار آگے نہیں کر سکتے ۔
انہوں نے کہا کہ مسلم حکمرانوں کی غیرت و حمیت مر چکی ہے اور یہی عالم اسلام کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ ہے ، عالم اسلام اپنی عزت کی بحالی چاہتا ہے تو اسے صیہونیت و استعماریت سے دوستیاں گانٹھنے کے بجائے باہم متحد ہو نا ہوگا۔