آغا حامد موسوی نے 14نکاتی ضابطہ عزاداری کا اعلان کردیا ,عزاداری میں کوئی رخنہ اندازی قبو ل نہیں کریں گے

ولایت نیوز شیئر کریں

تمام شیعہ سنی برادران مل کر نواسہ رسول ؐ کا غم منائیں گے،عزاداروں کے مسائل کے حل کیلئے وزارتِ داخلہ وصوبوں میں محرم کنٹرول روم قائم کیے جائیں اور TNFJ محرم کمیٹی عزاداری سیل سے مربوط رکھا جائے 
تمام قومی ادارے عساکر پاکستان کی پشت پر ایستادہ ہوکر ایک صفحے پر آ جائیں کہ اب ’’ڈو مور ‘‘کرنے کی باری باقی دنیا کی ہے
عزاداری امامِ عالی مقام دین و شریعت کی پاسدار ہے اورہمیں ہر شے سے عزیز ترین ،شہ رگِ حیات اور ذریعہ نجات ہے 
سانحہ عاشورا راولپنڈی ملک کو انتشار سے دوچار کرنے کی بڑی سازش تھی جو بے نقاب ہوچکی ہے ،حکومت بے گناہوں کو فوری بری اور اصل مجرموں کو جکڑے 
زائرین کے مسائل کے حل کیلئے وفاق اور بلوچستان حکومت بااختیار کمیٹی تشکیل دے، زائرین کی آمد و رفت کیلئے شیڈول مرتب کیاجائے 
راولپنڈی سمیت حساس علاقوں کی سیکورٹی فوج اور رینجرز کے سپرد کی جائے،روہنگیا مسلمانوں کی داد رسی کیلئے او آئی سی ہنگامی اجلاس طلب کرے
محرم کے دوران سیاسی سرگرمیاں معطل رکھی جائیں بھارت سے خوفزدہ نہیں برستے بارود میں بھی امام حسین ؑ کا غم کریں گے،پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب

راولپنڈی ( ولایت نیوز) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی وتحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے آمدہ محرم الحرام کیلئے 14نکاتی ضابطہ عزاداری کا اعلان کردیا۔بدھ کو ہیڈ کوارٹرمکتب تشیع میں پرہجوم پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عزاداری امامِ عالی مقام دین و شریعت کی پاسدار ،حرمت انسانی کی نگہدار ہے جو ہمیں کائنات کی ہر شے سے عزیز ترین ،شہ رگِ حیات اور ذریعہ نجات ہے ،باطل قوتیں اچھی طرح جان لیں عزادارای میں کسی قسم کی رخنہ اندازی برداشت نہیں کی جائے گی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں واضح کیا کہ سانحہ عاشورا راولپنڈی ملک کو انتشار سے دوچار کرنے کی بڑی سازش تھی جو بے نقاب ہوچکی ہے ، مقدمات میں ملوث کئے گئے بے گناہ افراد کو فوری بری کر کے اصل مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے،

کوئٹہ تفتان بارڈر پر زائرین کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی اور بلوچستان حکومت باختیار کمیٹی تشکیل دے جو زائرین کی آمد و رفت کیلئے شیڈول مرتب کرے ، زاہدان ٹرین کو بھی بحال کیاجائے،راولپنڈی سمیت حساس علاقوں کی سیکورٹی فوج اور رینجرز کے سپرد کی جائے،برما میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جائے،کالعدم تنظیموں کو آہنی شکنجہ میں جکڑا جائے اور مسلمہ مکاتب کو غیر مسلم کہنا قابلِ تعزیر جرم قراردیاجائے،

عزاداروں کے مسائل کے حل کیلئے وزارتِ داخلہ وصوبوں میں محرم کنٹرول روم قائم کیے جائیں اور TNFJ محرم کمیٹی عزاداری سیل سے مربوط رکھا جائے حکومت خوف ہراس پھیلانے کے بجائے عزاداروں کیلئے آسانیاں پیدا کرے ،محرم سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے ایلیٹ فورس اور رینجرز کا گشت یقینی بنایاجائے،علماء و ذاکرین اپنی تقاریر میں قومی سلامتی اور اخوت و یگانگت کو ترجیح دیں، آپریشن رد الفساد کی حتمی کامیابی کیلئے کالعدم گروپوں کی سرکوبی ضروری ہے، عزاداری مظلوموں کا موثر ترین پرامن احتجاج ہے تمام شیعہ سنی برادران مل کر نواسہ رسول ؐ کا غم منائیں گے،

حکومت 21مئی جونیجو موسوی معاہدے کے تحت میلا دالنبی ؐ اور عزاداری کے جلوسوں کے تحفظ فراہم کرنے کی پابند ہے ،عزاداری اثبات کا نام ہے کبھی منفی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کبھی نہیں کریں گے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پر کوئی پابندی نہیں ہمارے کارکنان کے نام شیڈول فور سے نکالے جائیں۔

ٹی این ایف جے کے سربراہ آغا سید حامد موسوی ضابطہ عزاداری کا اعلان کررہے ہیں
ٹی این ایف جے کے سربراہ آغا سید حامد موسوی ضابطہ عزاداری کا اعلان کررہے ہیں

ایک اور سوال کے جواب میں قائدِ ملت جعفریہ آغا سید حامد علی موسوی نے بتایا کہ 16اگست کو ہمارے نمائندہ وفد نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے ہونے والی ملاقات میں آمدہ محرم کیلئے کنٹرول رومز اور باہمی مشاورت سے مسائل کے حل کیلئے رابطہ کمیٹی بنانے پر زور دیا تھا اور ٹی این ایف جے کے نمائندگان کے نام بھی دیئے گئے تھے لیکن تاحال حکومتی نمائندگان کے نام ہمیں موصول نہیں ہوئے اور محرم کنٹرول رومز کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا،نیز پنجاب میں بنائے گئے علماء بورڈ میں شامل افراد مکاتب کے نمائندے نہیں ان کے فیصلے عزاداروں اور ذاکرین پر تھوپے جا رہے ہیں جو باعثِ اضطراب ہے اسکا تدارک کیاجائے۔

قائد ملتِ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے پریس کانفرنس میں درج ذیل ضابطہ عزاداری کا اعلان کیا۔عساکر پاکستان اندرونی و بیرونی دشمنوں سے نبرد آزما ہیں ،آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے اعلان کیا ہے کہ اب ’’ڈو مور ‘‘دنیا کی باری ہے لہذا تمام قومی ادارے عساکر پاکستان کی پشت پر ایستادہ ہوکر ایک صفحے پر آ جائیں۔ سرکاری طور پر کالعدم قراردی جانیوالی تنظیموں کو حکومت آہنی شکنجے میں جکڑے، نئے ناموں سے سرعام کام کرنے اور انکی بیرونی فنڈنگ پر پابندی لگا ئی جائے۔مسلمہ مکاتب میں سے کسی کو بھی غیر مسلم کہنا قابل تعزیر جرم قراردیا جائے۔شرکائے مجالس و جلوسہائے عزا ء کیلئے حکومت آسانیاں پیدا کرے ، عزاداروں کو خوف و ہراس میں مبتلا نہ کیا جائے، قرب و جوار کی عمارتوں اور خالی مقامات کی خصوصی دیکھ بھال کی جائی،عزاداری کے پروگراموں کی ویڈیو فلم بنائی جائے،مجالس اور ماتمی جلوسوں کے داخلی و خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے اور واک تھرو گیٹ نصب کیے جائیں او ر انکی حفاظت کیلئے پولیس موبائل اسکواڈ اور ایلیٹ فورس کا گشت یقینی بنایا جائے،سیکیورٹی امور میں پولیس اور رینجرز کیساتھ ابراہیم اسکاؤٹس اور رضا کار مختارفورس کا تعاون حاصل کیا جائے۔امامبارگاہوں،عزاخانوں کے متولیان ،بانیان مجالس اور ماتمی جلوسوں کے منتظمین خود بھی حفاظتی انتظامات کریں۔علماء و ذاکرین اپنے خطابات میں قومی سلامتی اور اخوت و یگانگت کو ترجیح دیں ،اشتعال انگیزی سے اجتناب کریں اور شہدائے کربلا کی قربانیوں کا مثبت انداز میں پر چار کریں۔عشرہ محرم کے دوران الیکٹرانک میڈیا پر موسیقی ،ڈرامے ، طربیہ پروگرام بند رکھے جائیں اور شہدائے کربلا کی قربانیوں کو اُجاگر کیا جائے،مجالس اور عزاداری کے جلوسوں کو بھرپور کوریج دی جائے ،اخبارات معرکہ کربلا کے ہیروز کی سیرت اور کارہائے گراں قدر کے عنوانات پر خصوصی ایڈیشن شائع کریں تاکہ جذبہ ایثار و قربانی کو زندہ رکھا جاسکے۔سیاسی جماعتیں عشرہ محرم کے دوران سیاسی سرگرمیاں معطل رکھیں۔خواتین مخدراتِ عصمت و طہارت اور حضرات شہدائے کربلا ،اہلبیت اطہار ؑ اور پاکیزہ صحابہ کبارؓ کی سیرت پر عمل کریں۔مجالس عزا ء کے انعقاد میں اوقات کی پابندی اور نظم و نسق کو یقینی بنایا جائے۔تمام مسالک بشمول اقلیتوں کی عز ت و احترام کا خیال رکھا جائے۔

مجالس اور ماتمی جلوسوں کے دوران بجلی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اورصفائی وروشنی کاخاص خیال رکھاجائے ،علماء و ذاکرین پر پابندی اور زبان بندی کے بجائے انہیں ضابطہ عزاداری کا پابند بنایا جائے اور پُرامن افراد کے نام شیڈول فور سے خارج کیے جائیں،عشرہ محرم کے دوان امتحانات کا شیڈول نہ دیا جائے۔حکومت سرکاری طور پر قائم کیے جانیوالے محرم کنٹرول رومز کو حسب سابق 8ربیع الاول تک تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کے مرکزی کنٹرول روم کیساتھ مربوط رہنے کی ہدایت کرے کیونکہ محرم صرف دس دنوں تک نہیں بلکہ عزاداری کے پروگرام 2ماہ 8دن تک جاری رہتے ہیں۔ ہم تعاونوا علی البر و التقویٰ کے قرآنی حکم کے تحت قوم و ملک کے وسیع تر مفاد میں عملی تعاون کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

اور تمام قوتیں جان لیں کہ ہمیں مختلف ادوار میں ڈکٹیٹروں اور آمروں کا سامنا رہا ہے ،قید خانوں میں ڈالا گیا،دیواروں میں زندہ چنا گیا ،ہمارے خون کے گارے اور سروں کے مینار بنائے گئے،ہماری لاشیں پامال کی گئیں،بارود اور دھماکوں سے اُڑایا گیا مگر ہمارے خون کے ہر قطرے اور خاک کے ذرے ذرے سے لبیک یا حسین ؑ کی صدا بلند ہوتی رہی ہے۔ہم جھکنے یا بکنے والے نہیں ،عقیدہ و وطن پر کوئی سودا بازی ہر گز نہیں کریں گے اورنہ کسی مائی کے لال کوکرنے دیں گے ۔

پریس کانفرنس کے بعد آقائے موسوی نے ملک و قوم ،عالم اسلام اور مظلومین کیلئے خصوصی دعائیں کیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.