کمزور خارجہ پالیسی دہشت گردی کا بنیادی سبب؛ حکومتیں نفرتوں پر سرمایہ کاری کرنیو الے ممالک کے سامنے بے بس رہیں،قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

کمزور خارجہ پالیسی دہشت گردی کا بنیادی سبب؛ حکومتیں نفرتوں پر سرمایہ کاری کرنیو الے ممالک کے سامنے بے بس رہیں، آغا حامد موسوی
جب تک نیشنل ایکشن پلان پر عمل میں نقائص دور نہیں ہونگے پشاورو سبی جیسے سانحات ہوتے رہیں گے، فوج کے خلاف نفرت پھیلائی جارہی ہے
پاکستان کی خارجہ پالیسی کا تعین تعلیمات مرتضویؑ کے مطابق کیا جائے تو وطن عزیز سفارتی میدانوں میں فیٹف جیسی ہزیمتوں سے بچ جائے گا
سانحہ کوچہ رسالدار کے زخمیوں اور شہداء کے لواحقین سے حکومتی بے اعتنائی افسوسناک ہے،جن ملکوں کا دفاع کمزور ہو جائے حشر یو کرین جیسا ہو تا ہے
نصاب میں کربلا کے ہیروز کا تذکرہ نہ کرنا قوم کو شوق شہادت و جذبہ قربانی سے محروم کرنا ہے،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا ہر اقدام تعلیمات امام سجادؑ کا مرہون منت ہے
حضرت عباس علمدارؑ کی وفا اور حضرت امام زین العابدینؑ کی استقامت نے اسلام کو ملوکیت تلے پامال ہونے سے بچایا، محفل انوار شعبان سے خطاب

اسلام آباد( )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ کمزور خارجہ پالیسی دہشت گردی کا بنیادی سبب ہے حکومتیں نفرتوں پر سرمایہ کاری کرنیو الے ممالک کی مذمت کرنے میں بے بس رہیں، جب تک نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد میں نقائص دور نہیں ہوں گے پشاور اور سبی جیسے سانحات ہوتے رہیں گے۔

بلوچستان میں پاک فوج اور پاکستان سے نفرت پیدا کرنے کیلئے منظم سازش جاری ہے، جن ملکوں کا دفاع کمزور ہو جائے وہ کتنے ہی ترقی یافتہ کیوں نہ ہوں حشر یو کرین جیسا ہو تا ہے،سانحہ کوچہ رسالدار کے زخمیوں اور شہداء کے لواحقین کی حالت زارسے حکومتی بے اعتنائی افسوسناک ہے، پاکستان کی گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے فیصلے کے پیچھے بھارت ہے پاکستان دشمنی میں امریکہ بھی کسی سے پیچھے نہیں۔

حضرت عباس علمدارؑ کی وفا اور حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی استقامت نے اسلام کو ملوکیت و یزیدیت تلے پامال ہونے سے بچایا، قومی نصاب میں کربلا کے ہیروز کا تذکرہ نہ کرنا قوم کو شوق شہادت و جذبہ قربانی سے محروم کرنا ہے،دین و وطن کیلئے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کا ہر اقدام تعلیمات امام سجادؑ کا مرہون منت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہنشاہ وفا حضرت عباس علمدارؑ اورسید الساجدین امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت پرنور کی مناسبت سے محفل انوار شعبان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے قائد آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہاکہ پاکستان کی بدقسمتی یہ رہی کہ پاکستان کے حکمران دوست دشمن کی پہچان نہ کرسکے پاکستان کا سب سے بڑا دشمن بھارت ہے اور حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے فرمان کے مطابق تین دوست ہیں یعنی دوست دوسرا دوست کا دوست اور تیسرا دشمن کا دشمن اسی طرح تیں دشمن ہیں ایک دشمن، دوسرا دشمن کا دوست اور تیسرا دوست کا دشمن، اگر پاکستان کی خارجہ پالیسی اور دوست دشمن کا تعین تعلیمات مرتضوی کے مطابق کیا جائے تو وطن عزیز سفارتی میدانوں میں ان ہزیمتوں سے بچ جائے جن کا اسے فیٹف اور دیگر محاذوں پر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ پون صدی میں خارجہ پالیسی میں حکمرانوں کی غلطیوں کا خمیازہ قوم نے پاکستان کے دولخت ہونے کی صورت میں بھگتا محکم و مستحکم خارجہ پالیسی بنا کرہی پاکستان کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے اور ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ امام زین العابدین علیہ السلام کمال بندگی پر فائز تھے اسی لئے سجدہ گزاروں کے سردار اور عبادت گزاروں کی زینت کا یگانہ اعزاز پایاآپ نے دعاؤ ں کے ذریعے تبلیغ کا منفرد انداز اختیار کیا اور عزاداری کی بنیاد رکھ کر تا ابد ظالموں کو شکست دینے کا پرامن ترین طریقہ سکھلا دیا، امام زین العابدین ؑ کی دعاؤں کا مجموعہ صحیفہ سجادیہ اور رسالۃ الحقوق ہر دور کے محروموں و مظلوموں کی رہنمائی کا فریضہ سر انجام دیتے رہیں گے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ داستان کربلا کے ہیرو حضرت عباس علمدار کی وفا کا نقش تاریخ انسانی سے مٹائے نہیں مٹ سکتا،حضرت عباس علمدار ؑ کی جرات دلیری وفاداری اطاعت عشق رسالت ؐکے تذکرے ہمیشہ حق پرستوں کیلئے مشعل راہ رہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.