شدت پسند نصاب، یک طرفہ قانون سازی اور دہشت گردی پر پربیرون ملک پاکستانی متفکر؛ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ فرانس کی سفارتخانہ میں احتجاجی یادداشت
مکتب تشیع کے ساتھ زیادتیوں پربیرون ملک پاکستانی متفکر؛ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ فرانس کی سفارتخانہ میں احتجاجی یادداشت
شیعہ عقائد کے خلاف تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں، ملت تشیع کے ساتھ ناروا سلوک،یک طرفہ قانون سازی،بے بنیاد گرفتاریاں، مساجد و امام بارگاہوں پرخود کش حملوں کی مذمت
اُس آدمی کو مسلمان ہی نہیں مانتا جو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اُن کی آل ؑ سے بغض و دشمنی رکھے، احسان کریم ہیڈ آف کونسلر پاکستان ایمبیسی پیرس
پیرس(ولایت نیوز۔ رپورٹ واحد حسین جعفری) گذشتہ رو ز پیرس میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ فرانس کے وفد نے نے جہان تشیع کے بزرگ روحانی لیڈر آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے حکم پر لبیک کرتے ہوئے پاکستان ایمبیسی پیرس کے سفیر سے خصوصی ملاقات کی۔ جس میں سید کفایت حسین نقوی صدر سپریم کونسل امامیہ ایسوسی ایشن پیر س،علامہ مرتضیٰ علی حیدری صدر TNFJ فرانس،ملک حسن تنویر کواڈینیٹرTNFJ فرانس اور واحد حسین جعفری جنرل سیکرٹری TNFJ فرانس شامل تھے۔
وفد نے پاکستان ایمبیسی پیرس میں پاکستانی سفیر کے خصوصی نمائندے ہیڈ آف کونسلر احسان کریم صاحب کو پاکستان میں ملت تشیع کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک اورزیادتیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔اس موقع پر TNFJ فرانس کے صدر علامہ مرتضیٰ علی حیدری نے پاکستان میں تعلیمی نصاب میں شیعہ عقائد کے خلاف کی جانی والی تبدیلیاں،پاکستانی آئین میں مذہبی آزادی کے حقوق کی پامالی،یکطرفہ حکومتی پالسیوں کے حوالے سے آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے حکم پر لبیک کرتے ہوئے ایک قرداد پیش کی۔

پاکستانی سفیر کے خصوصی نمائندے ہیڈ آف کونسلر احسان کریم سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے چند شر پسند عناصر کو راضی کرنے کے لیے ملت شیعہ کو ہمشہ زیادتیوں کا نشان بنا یا ہے۔ پاکستانی آئین میں مذہبی آزادی ہونے کے باوجود ملت تشیع پر بے جا پابندیاں اور بندشیں لگائی جا رہی ہیں حد تو یہ کہ اپنے گھر کی چار دیواری کے اندربھی یہ پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، نہ حق گرفتاریاں کی جا رہی ہیں جو کہ پاکستان کے آئین کی سراسرخلاف ورزی ہے۔انہوں نے مزید کہا کے ہم امن پسند قوم ہیں امن کے داعی ہیں ہم کو مجبور نہ کیا جائے کے ہم سخت اقدامات کی طرف جائیں۔ جب تک حکومت ِ پاکستان ہمارے مسائل کا حل نہیں کرتی ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
سید کفایت حسین نقوی صدر سپریم کونسل امامیہ ایسوسی ایشن پیر س نے اس موقع پر پاکستانی سفیر کے خصوصی نمائندے ہیڈ آف کونسلر احسان کریم سے بات کرتے ہوئے پشاور سمیت پاکستان میں شہید ہونے والے تمام شیعان علی کے نا حق خون پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں کہ ملک پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے لیے غیر ملکی طاقتیں ہمیشہ سے سرگرم ہیں اور پاکستان میں بڑھتی ہوئی خون ریزی انہی شازشوں کا کا شاخسانہ ہے۔ ملت تشیع نے پاکستان کی آزادی اور بقاء کے لیے ہر دور میں قربانیاں دی ہیں جی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ہم پر امن قوم ہیں پاکستان کی سلامتی ہر مقام پر سر فہرست رہے ہیں مگر بہت دکھ سے یہ کہنا پڑتا ہے کہ حکومت پاکستان نے ملت تشیع سے ہمیشہ ناروا سلوک رکھا،یکطرفہ رویے اب مزید بردشت نہیں کیا جا سکتے۔ انہوں نے مزید کہا ہم کو ملک پاکستان کی عزت اور تکریم عزیز ہے۔ اسی لیے ہم آج چند مخصوص لوگ آپ کے پاس اپنے مطالبات قراداد کی صورت میں لے کے آئیں ہیں،ہم نہیں چاہتے کہ 50/100 افراد پاکستان ایمبیسی پیرس کے باہر اکھٹے ہوکر احتجاج کریں جس سے ہمارے ملک کی تصویر پوری دنیا میں خراب ہو ہم امید کرتے ہیں کہ آپ ہماری آواز حکومت پاکستان تک ضرور پہنچائیں گے۔
ملک حسن تنویر نے پاکستانی سفیر کے خصوصی نمائندے ہیڈ آف کونسلر احسان کریم سے بات کرتے ہوئیکہا کہ ہم حسینی ہیں امام حسین ع کے عزادار ہیں ہم کسی صورت بھی یزید کو تسلیم نہیں کرتے۔ وہ یزید جس نے اپنی حواریوں کیساتھ مل کر خانوادے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نہ حق خون بہایا، 1400 سال سے ہمارا احتجاج خانوادے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قاتلوں کے خلاف ہے۔ حکومت پاکستان نے یزیداور اسے کے حواریوں کو فروغ دینے والا جو تعلیمی نصاب رائج کیا ہے وو ہمیں قبول نہیں یہ نصاب آنے والی نسلوں کی تباہی کا سامان ہے جو ہم ہونے نہیں دیں گے حکومت وقت کو چاہیے کہ ان معاملات پر یکطرفہ پالیسی چھوڑ کر فوری طور پر ایسا تعلیمی نصاب رائج کرے جو تمام مکاتب فقہ کے مطابق ہو۔
واحد حسین جعفری جنرل سیکرٹری فرانس نے اس موقع پر پاکستانی سفیر کے خصوصی نمائندے ہیڈ آف کونسلر احسان کریم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملت تشیع کو 1400 سال سے ظلم و ستم کا نشان بنا دیا جارہاہے مگر ہم نہ تو جھکے ہیں اور نہ ہی بکے ہیں،ہم نے عزاداری امام حسین علیہ سلام کے لے ہر دور میں قربانیاں دیں ہیں اور دے رہے ہیں ہمارا قصور صرف اتنا ہے کہ ہم نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشی میں خوش اور غم میں غمگین ہوتیہیں۔ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اُن کی آل پر ظلم کرنیوالوں پر انکا نا حق خون بہانے والوں پر بیزارگی کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم محمد و آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دشمنوں کے خلاف ماتم کا احتجاج کرتے ہیں ہم نہ کسی کو قتل کرتے ہیں اورنہ ہی کوئی دھمکا کرتے ہیں مگر ہمیں ہر جگہ ہر مقام پر نشانہ بنایا جاتا ہے کبھی خود کش دھماکہ کر کے کبھی فائرنگ کر کے کبھی آگ لگا کر اور کبھی پتھر اؤ کر کے کیا ہم مسلمان نہیں؟کیا ہم پاکستانی نہیں؟ اگر ہمارا شیعہ ہونا ہی جرم ہے توبانی ِ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح بھی تو شیعہ تھے پھر ان کے لیے سب کی رائے مختلف کیوں ہے؟ حکومت پاکستان یکطرفہ پالیسیوں کو چھوڑ کر آئین کے نفاذ کو یقینی بنائے۔
ایمبیسی آف پاکستان پاکستانی سفیر کے خصوصی نمائندے ہیڈ آف کونسلر احسان کریم نے TNFJ فرانس کے وفد سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقتبہت ساری شازشوں کا شکار ہے جن کی پشت پناہی تو بیرونی طاقتیں کررہی ہیں مگر اُن کے آلہ کار پاکستانی ہیں جو سہولت کاروں کی شکل میں موجود ہیں یہی وجہ ہے کہ ہم آج تک بے شمار نقصانات دیکھ چکے ہیں،مذہبی ڈھنگے ہمیشہ سے ملک و قوم کی بربادی کا سبب بنتے ہیں اور بدقسمتی سے پاکستان یہی سب ہو رہا ہے۔ہم سب کو اس وقت متحد رہنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے آئین میں ہر پاکستانی کو مذہبی آزادی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت مسلمان میں اُس آدمی کو مسلمان ہی نہیں مانتا جو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اُن کی آل ؑ سے بغض و دشمنی رکھے۔ انہوں نے TNFJ فرانس کے وفد کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ وہ ان مطالبات کو حکومت پاکستان تک ضرور پہنچائیں گے اور حکومت پاکستان سے ان کو حل کروانے میں اپنا کردار اداء کریں گے۔
