سعودی ولی عہد کی انتہا پسندانہ عقائد سے لاتعلقی خوش آئند؛ مزارات مقدسہ کی تعمیر نو اور یمن سے فوج واپسی کا بھی اعلان کریں، آغا حامد موسوی

ولایت نیوز شیئر کریں

سعودی ولی عہد کی انتہا پسندانہ عقائد سے لاتعلقی خوش آئند ہے نفرتیں پھیلانے والے ہر ادارے و زبان کو مقفل کیا جائے،آغا حامد موسوی
محمد بن سلمان مزارات مقدسہ کی تعمیر نو اور یمن سے فوج واپس بلانے کا بھی اعلان کریں، تمام اسلامی ممالک سے تعلقات بحال کریں
انتہا پسندی نے سب سے زیادہ نقصان اسلام اور مسلمانوں کوپہنچایا، کفر اور قتل کے فتوے دینے والوں کی بیخ کنی کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں
مسلم حکمرانوں نے ہوش نہ کیا تو عالم اسلام کے تمام وسائل استعمار کے اسلحہ سازکا رخانوں کی نذر ہو جائیں گے اور ان کی حکمرانیاں بھی نہیں بچ پائیں گی
مزارات مسمار کرنے کا مقصد قبلہ اول کو گراکر ہیکل سلیمانی تعمیر کرنے کی راہ ہموار کرنا تھا،صیہونی سازشوں کے خلاف عالم اسلام کو ایک ہونا ہوگا
پہلی جنگ عظیم کے بعد استعماری و صیہونی سازش کے تحت مسلم دنیا کا نقشہ تبدیل کیا گیا، عشرہ عزائے فاطمیہؑ کمیٹی کے عہدیداروں سے خطاب

اسلام آباد(ولایت نیوز ) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی ٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہدکا انتہا پسندانہ و متشددانہ عقائد سے آئینی لاتعلقی کا بیان خوش آئند ہے نفرتیں پھیلانے والے ہر ادارے و زبان کو مقفل کرناوقت کی اہم ترین ضرورت ہے، محمد بن سلمان امہات المومنینؓ پاکیزہ صحابہ اور اہلبیت اطہارؑ کے مزارات مقدسہ کی تعمیر نو اور یمن سے فوج واپس بلانے کا بھی اعلان کریں اور تمام اسلامی ممالک سے تعلقات بحال کریں،انتہا پسندی نے سب سے زیادہ نقصان اسلام اور مسلمانوں کوپہنچایا اسلامی دنیا میں مسلمانوں کو کافر کہنے اورنظریاتی اختلافات پر قتل کے فتوے دینے والوں کی بیخ کنی کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں، اگر مسلم حکمرانوں نے ہوش کے ناخن لیتے ہوئے شیطانی سازشوں کا ادراک نہ کیا تو عالم اسلام کے تمام وسائل استعمار کے اسلحہ سازکا رخانوں کی نذر ہو جائیں گے اور ان کی حکمرانیاں بھی نہیں بچ پائیں گی،صیہونی سازش کے مطابق سرزمین حجاز پر موجود مزارات کو مسمارکا مقصد قبلہ اول بیت المقدس گراکر ہیکل سلیمانی تعمیر کرنے کی راہ ہموار کرنا تھا،صیہونی سازشوں کے خلاف عالم اسلام کو ایک ہونا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی عشرہ عزائے فاطمیہؑ کمیٹی کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ مسلمانوں کو باہم لڑا کر عالم اسلام کو انتشار و افتراق سے دوچار کرنا عالمی طاقتوں کی سازش تھی اور آج بھی ہے، تاکہ شمع مصطفوی ؐکے پروانے ایک دوسرے سے لڑ لڑ کر ختم ہو جائے اور ان کے وسائل استعماری معیشتوں اور مغربی بنکوں میں جھونک دیئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلی جنگ عظیم کے بعد خلافت عثمانیہ کے خاتمہ ساتھ عالمی استعماری و صیہونی سازش کے تحت مسلم دنیا کا نقشہ تبدیل کردیا گیااور مشرق وسطی میں کئی ریاستیں تشکیل دے کر انہیں عثمانی سلطنت توڑنے میں مددگار برطانوی آلہ کاروں کے سپرد کردیاگیا، صیہونی پلان اور محمد بن عبد الوہاب کے نظریات کے تحت اسلامی سرزمین پر ایک صدی قبل برپا ہونے والے اسی فساد کی زد میں سرزمین حجاز کے مقدس مزارات بھی آگئے اور جنت البقیع و جنت المعلی میں اللہ کی نشانیوں، آثار مصطفوی ؐ، امہات المومنین ؓ، پاکیزہ صحابہ کبارؓ اور اہلبیت اطہار ؑ کے مقدس مزارات کو زمیں بوس کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا جس پر دین و شریعت کے پیروکار آج تک سراپا احتجاج ہیں اسی پر بس نہیں کیا گیا نہ صرف ریاستی سطح پر متشددانہ پالیسی اختیار کی گئی بلکہ دنیا بھر میں مغرب کے ایما پر ایسے ادارے قائم کئے گئے جہاں اپنے عقائد سے اتفاق نہ رکھنے والے ہر شخص کو غیر مسلم قرار دینے اور قتل کو جائز قرار دینے کے عقائد کا ابلاغ کیا گیا اور پھر انہی اداروں سے داعش، ٹی ٹی پی، بو کو حرام اور نہ جانے کیسی کیسی دہشت گرد تنظیموں نے جنم لیا، متشددانہ نظریات کی ترویج کا اعتراف سعودہ ولی عہد واشنگٹن پوسٹ کو 2018میں دیئے گئے انٹر ویو میں بھی کرچکے ہیں۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ان دہشت گرد تنظیموں نے افغانستان عراق شام پاکستان نائجیریالیبیا یمن غرضیکہ پوری اسلامی دنیاکو لہو لہان کردیا اور صیہونی و استعماری قوتیں امن و محبت کے دین اسلام کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے دین کے طور پر پیش کرنے لگیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی انہی انتہا پسند قوتوں کو ضیائی مارشل لاء کے دوران خوب مال و زر اور اسلحے سے نوازا گیا اور پاکستان کو مسلکی سٹیٹ قرار دے کر دو قومی نظریے کی بنیاد اکھاڑنے کی کوشش کی گئی جس کے ردعمل میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ وجودمیں آئی جس کی جدوجہد کے نتیجے میں مدنی ریاست کے عین مطابق پاکستان کا سرکاری مذہب اسلام ہے کوئی فرقہ یا مسلک نہیں۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے اپیل کی کہ23جمادی الاول تا3جمادی الثانی کے دوران عشرہ عزائے فاطمیہ ؑ کی مجالس میں خاتون جنت حضرت فاطمہ زہراؑ کی پاکیزہ تعلیمات اور دین و شریعت کیلئے خدمات کو اجا گر کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.