حکومت کالعدم جماعتوں کے پریشر سے نکلے پاکستان کے بانی کو گالی دی جارہی ہے نفرت کا کھیل کامیاب نہیں ہونے دیں گے، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ
نفرت کا کھیل کامیاب نہیں ہونے دیں گے، حکومت کالعدم جماعتوں کے پریشر سے نکلے، تحریک نفاذفقہ جعفریہ
دربارسخی محمود بادشاہ اوراوکاڑہ کے روایتی ماتمی جلوسوں پر حملہ کرنے والے کالعدم دہشتگردوں کیخلاف سخت فوری کاروائی کی جائے، علامہ بشارت امامی
عزاداروں کو تنگ کرنے سے اجتناب کیاجائی شیڈول فور میں شامل بے گناہ افراد کے نام خارج کئے جائیں، کسی کا ذاتی فعل مکتب تشیع کے سر نہ تھوپا جائے
ملک بھرمیں گرفتارکئے گئے بے گناہ علماء و ذاکرین کو فوری رہا کرکے بے بنیاد مقدمات واپس لیے جائیں،میلاد اور عزاداری کے جلوسوں پر حملے کرنے والوں کو سزا دی جائے
اپنا عقیدہ دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش بندکی جائے،نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر عمل کیا جائے کالعدم جماعتوں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے
کافر کافر کے سر عام نعرے لگانے والوں میں سے کسی ایک کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا،مذہبی جماعتوں کوملنے والی بیرونی امداد پر پابندی لگائی جائے
حضرت ابوطالبؑ، حضرت علی المرتضی ؑ، حضرت فاطمہ زہراؑ امام حسین ؑ حضرت مختارؒ اور پاکیزہ صحابہؓ کی توہین کرنے والوں کو سزا دی جائے، یکطرفہ کھیل بند کیا جائے
سی ٹی ڈی کا کردار مکتب تشیع کے ساتھ متعصبانہ ہے، اگرحکومت نے عملی اقدامات نہ کیے تو قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی سے لائحہ عمل دینے کی اپیل کرینگے
رامائن بائبل پر پابندی نہیں لیکن مکتب تشیع کی تمام کتابوں کو ممنوع قرار دیا جارہا ہے پاکستان کے بانی کو بھی گالی دی رہی ہے
6ستمبرکو یوم دفاع پاک فوج کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیاجائیگا۔صدرٹی این ایف جے فیڈرل کیپٹیل کی علماء، عہدیداران اورعزاداروں کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس
معزز صحافیان گرامی !
سب سے پہلے آپ کے تہہ دل سے مشکور ہیں کہ آپ مکتب تشیع کا موقف سننے کیلئے یہاں تشریف لائے اور امید ہے کہ اسے اجاگر کرکے حق صحافت ادا کریں گے ۔
آپ بخوبی آگاہ ہیں کہ پاکستا ن سمیت پوری دنیا میں انسانی و اسلامی اقدار کے تحفظ کیلئے محرم 61ھ میں کربلا کے میدان میں دی جانے والی نواسہ رسول حضرت امام حسین ؑکی بے مثال قربانی کی یاد منائی جارہی ہے ،حسب سابق بلاتفریق مسلک و مکتب تمام شیعہ سنی ہی نہیں غیر مسلم بھی سید الشہدا ءکو خراج تحسین پیش کررہے ہیں، یہی حسینیت آزادی و حریت کی سب سے بڑی درسگاہ ہے قیام پاکستان میں جذبہ حسینیت کا بنیادی کردار تھا 65اور71سمیت ہر جنگ میں محاذذوں پر حسینی ترانوں کی گونج ہمارے سپاہیوں کو گرماتی رہی ہے اور آج بھی کشمیر کی تحریک حریتمیں حسینی جذبہ روح کا کردار ادا کررہا ہے ۔
جہاں ذکر حسین ؑ انسانیت و شریعت کے پیروکاروں کا محبوب نظریہ رہا ہے وہیں چند ناصبی اور خارجی قوتیں ہر دور میں اس ذکر کے خلاف مصروف عمل رہی ہیں او وطن عزیز پاکستان میں یہی قوتیںذکر حسین ؑ اور عزاداری کو ہوا بنا کر فتنہ و فساد پھیلانے کی کوشش میں مصروف رہتی ہیں کافر کافر کے نعرے لگانے والی یہ قوتیں مسجدوں امام بارگاہوں اور میلاد و عزاداری کے جلوسوں کو خون میں نہلانے میں ملوث تھیں جن کے خلاف پاک فوج کے متواتر آپریشنز کے نتیجے میں نہ صرف امن بحال ہوا بلکہ شدت پسندی کو کافی حد تک کچل دیا گیا۔لیکن گذشتہ دوسا ل میں سیاسی جماعتوں کی مصلحتوں اور نیشنل ایکشن پلان کو مکمل پس پشت ڈال دینے کے سبب ان شر پسندکالعدم جماعتوں میں ایک دفعہ پھر جان پیدا ہوگئی ہے حتی کہ وہ اسمبلیوں میں بھی نام بدل کر پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو پاک فوج اور عوام کے ستر ہزار شہیدوں کی قربانیوں پر پانی پھیرنے کے مترادف ہے ۔

کالعدم جماعتوں کو ملنے والی ڈھیل کا ہی سبب ہے کہ اس سال محرم کے آغاز سے قبل ہی میلاد النبی اور عزاداری کے مخالف شدت پسند گروہ کی سرگرمیوں میں شدت دیکھی جارہی تھی اور پھر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی کا بازار گرم کردیا گیا ، انتظامیہ کی جانب سے بھی ان شرپسند جماعتوں کے دباو¿ میں آکر فیصلے کئے گئے جس کے نتیجے میں ملک بھر میںعزاداروں کو تاحال محرم کے دوران شدید مسائل ، ایف آئی آرز اور دھمکیوں کا سامنا ہے ، ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ کالعدم جماعتوں کی دھمکیوں کے پیش نظر انہیں پابند کیا جاتا ملک بھر میں عزاداروں کو پابند کیا جانے لگا کالعدم جماعتیں یکم محرم سے آج تک جلسے جلوس کررہی ہیں انہیں روکنے والا کوئی نہیں ،اہلسنت علماءبھی چیخ اٹھے ہیں کہ یکم محرم حضرت عمر خطابؓ کا یوم شہادت نہیں لیکن اس کے باوجود یکم محرم کو ملک کے طول و عرض میں ریلیاں نکال کر تکفیری نعروں کے ذریعے ٹکراو¿ کی فضا پید اکرنے کی کوشش کی گئی جسے عزاداروں نے پرامن رہ کر ناکام بنا دیا دوسری جانب جابجا عزاداری کے دہائیوں اور صدیوں سے جاری جلوسوں میں رکاوٹ دالی گئی روایتی جلوسوں پر مقدمات قائم کئے گئے ۔
ہم یہ مانتے ہیں کہ اہل سنت نام رکھ لینے سے شدت پسندی کو اہل سنت کے سر نہیں تھوپا جا سکتا وہیں یہ بھی واضح کردینا چاہتے ہیں کہ کسی شخصیت کے ذاتی فعل کو مکتب تشیع پر بھی نہیں تھوپا جا سکتا، مکتب تشیع نے ہمیشہ اتحاد و اخوت اور یکجہتی کو مقدم رکھا اور آئندہ بھی رکھے گا قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ عزاداری کا ایک ایک لفظ اور ایک ایک سطر اس کی گواہ ہے ۔ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں کوئی شیعہ سنی لڑائی نہیں اور نہ ہم ہونے دیں گے ۔لیکن یہ امر تشویشناک ہے کہ کسی بیرونی ایجنڈے کے تحت ملکی حالات کو تیزی سے خراب کیا جارہا ہے اور انتظامیہ و حکومت بھی حالات خراب کرنے والوں کے سامنے بے بس ہی نہیں بعض مقامات پر معاون بنی نظر آتی ہے ۔10محرم کو اوکاڑہ میں جلوس پر حملہ ہوا انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی ، بھٹ شاہ میں مولائے کائنات خلیفہ راشد حضرت علی ابن ابی طالب ؑ کو گالیاں دی گئیں قانون حرکت میں نہیں آیا بلوچستان میں کھلم کھلا بے گناہوں کو مارنے کے نعرے لگانے والوں کو شیڈول فور سے نکال کر ایوارڈ دیا گیا، اگر کوئی اپنے گھر کے سامنے گلی میں کوئی مجلس ماتم کرلے تو انہیں شیڈول فور میں ڈالا جارہا ہے دوسری جانب وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قدیمی جلوس پر حملہ کیا گیا لیکن تا حال کسی شرپسند پر کوئی مقدمہ درج نہیں ہو ا۔ہم سوال کرتے ہیں کہ ماتمی جلوس پر حملہ کرنے والے شرپسند جلوس کے پاس کونسا لائسنس تھا ؟حضرت عمر کا یوم شہادت محرم میں نہ ہونے کے باوجود یکم محرم کو پاکستان بھر میں جلوس ریلیاں نکالنے والوں کے پاس کونسا لائسنس تھا؟ایک ذاکر نے زیارت امام حسین ؑ پڑھی تو اسے فوری گرفتار کرلیا گیا لیکن سوشل میڈیا بھر اپڑا ہے کہ آئے روز حضرت علی ابن ابی طالب ؑ کے والد گرامی اسلام کے محسن محافظ رسالت حضرت ابو طالب ؑ کو کافر کہا جاتا ہے کوئی قانون حرکت میں کیوں نہیں آتا؟صحاح ستہ میں جابجا مولاعلی ابن ابی طالب ؑ پر سب یعنی گالی دینے کا ذکر ہے جبکہ رسول نے فرمایا جس نے علی ؑ کو گالی دی اس نے مجھ کو گالی دی ۔اگرسنی کتب میں موجود روایت کوئی شیعہ پڑھ دے تو اس کو عبرت بنا دیا جاتا ہے ،امیر المومنین علی ابن ابی طالب ؑ، حضرت فاطمہ زہراؑ حضرت امام حسین ؑحضرت امام مہدی ؑ حضرت مختارکی شان میں توہین کی جاتی ہے تو ایف آئی درج کرانے کیلئے بھی احتجاج کرنا پڑتا ہے ۔جھوٹے الزامات لگا کر کئی ذاکرین کو گرفتار کیا گیا بزرگ واعظین کو چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرکے اٹھایا گیا لیکن کافر کافر کے سر عام نعرے لگانے والوں میں سے کسی ایک کو گرفتار نہیں کیا گیا۔رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین یزید کی وکالت کرتے ہیں پنجاب کے سرکاری متحدہ علماءبورڈ کے سربراہ کفر کے فتوے تقسیم کرتے ہیں سو سو افراد کے قاتلوں کے گلے میں ہار ڈالتے ہیں انہیں شیڈول فور میں ڈالنے کے بجائے سرکاری ادارے کا سربراہ بنا دیا جاتا ہے ۔وطن عزیز میں نفرت کی سرپرستی کا یہ کون سا کھیل کھیلا جارہا ہے ؟
صحافیان گرامی !عزاداری ظلم کے خلاف موثر ترین احتجاج ہے گذشتہ روز تحریک نفاذ فقہ جعفریہ سمیت پورے پاکستان نے سویڈن اور فرانس میں توہین قرآن و رسالت کے خلاف احتجاج کیا اور احتجاج سڑکوں پر ہی کئے جاتے ہیں لیکن تاریخ کی سب سے بڑی توہین رسالت سانحہ کربلا کے خلاف اگر کوئی احتجاج کرنا چاہے تو اس کے بارے میں وزارت داخلہ سے حکم جاری ہوتا ہے نئی مجلس اور جلوس نہیں کروایا جا سکتا۔خدارا مکتب تشیع کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کیاجائے ۔
ہم چیلنج کرتے ہیں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے ساتھ منسلک کسی ایک شخصیت کی کوئی ایک تقریر ایسی ثابت کردی جائے جس میں کسی دوسرے فرقے کو بر ا کہا گیا ہو یا ملکی ادارے یا ریاست کے خلاف بات کی ہوہم فقط اپنی عبادات اور حق کی بات کرتے ہیں تو شیڈول فور میں ڈال دیا جاتا ہے ،کتاب خانوں میں عیسائیوں ہندوو¿ں کی کتابیں موجود ہیں رامائن بائبل پر پابندی نہیں لیکن مکتب تشیع کی تمام کتابوں کو ممنوع قرار دیا جارہا ہے پاکستان کے نظریے کو اندرا گاندھی ملک توڑ کر بھی خلیج بنگال میں نہ ڈبوسکی کونسی قوتیں ہیں جو پاکستان کو مسلکی سٹیٹ بنا کر ازلی دشمن کا ایجنڈا پورا کرنا چاہتی ہیں ، شیعہ کافر کہنے والے پاکستان کے بانی کو بھی گالی دے رہے ہیں ، ٹوئٹر پر مسلمہ مکتب فکر کو کافر کہنے کا ٹرینڈ چلتا ہے ہمیں بتا یا جائے کتنوں کو گرفتار کیا گیا؟ہم یہ سمجھنے میں حق بجانب ہیں کہ تعصب اور فرقہ واریت سے لتھڑے ہوئے جس بنیاد اسلام بل کو پاکستان کے عوام نے مسترد کردیا تھا سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسے پاس کروانے کیلئے ماحول اور فضا پیدا کی جارہی ہے ۔ہم اس پریس کانفرنس کے ذریعے واضح کردینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کے شیعہ سنی عوام نفرت کا یہ کھیل کامیاب نہیں ہونے دیں گے ہم پر کتنا ہی ظلم کرلیا جائے امن کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑین گے لیکن اپنے آئینی حقوق کیلئے کسی آئینی قانونی حق استعمال کرنے سے گریز نہیں کریں گے
آج کی پر کانفرنس کی وساطت سے جہاں ہم مسلم حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قرآن و رسالت کی توہین کے خلاف اوآئی سی کے پلیٹ فارم سے توانا آواز بلند کی جائے ، توہین کی پشت پناہی کرنے والے ممالک سے سفارتی احتجاج اور بائیکاٹ کیا جائے
وہیں ملکی سطح پر ہمارا حکومت پاکستان سے مطالبہ ہے کہ کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان پر شکنجہ سخت کیا جائے ۔
عزاداروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے ، بے بنیاد ایف آئی آررز واپس لی جائیں ۔
بے گناہ علماءو ذاکرین کو رہا کیا جائے ، اپنا عقیدہ دوسرے پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کی جائے ۔
شیعہ کتب سے پابندی ہٹائی جائے ۔
پنجاب حکومت سی ٹی ڈی کی جانب سے مکتب تشیع کے ساتھ روا رکھے جانے والے متعصبانہ سلوک کا نوٹس لے
شیڈول فور میں خانہ پری کیلئے شامل کئے جانے والے بے گناہ افراد کے نام خارج کئے جائیں ۔
میلاد النبی اور عزاداری کے جلوسوں پر حملے کرنے والوں کو قرارواقعی سزا دی جائے ، بالخصوص اوکاڑہ اور سخی محمود بادشاہ کے جلوسوں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف فوری کاروائی کی جائے
مذہبی جماعتوں کی بیرونی ملکوں سے آنے والی امداد پر پابندی لگائی جائے۔ورنہ یہ بیرونی ایجنٹ پاکستا ن کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں شامل کروا کے چھوڑیں گے۔
حضرت ابوطالبؑ حضرت علی ابن ابی طالب ؑ حضرت فاطمہ زہراؑ حضرت امام حسین ؑ حضرت مختار اور پاکیزہ صحابہ کبارکی توہین کرنے والوں کو گرفتار کرکے سزا دی جائے ۔
نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر عمل کیا جائے کالعدم جماعتوں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے ۔
اگر مکتب تشیع کے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ نہ روکا گیا تو ہم قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی سے اپیل کریں گے کہ ہمیں پاکستان کی بنیادیں کھوکھلی کرنے کے اقدام کے خلاف لائحہ عمل دیں ، انشا اللہ پوری قوم پاکستان کے نظریے کی بقا اور آئین کی روح بچانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ۔کل یوم دفاع ہے ہم پاک فوج کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عہد کا اظہار کرتے ہیں پاکستانی کی سرحدوں کے دفاع کے ساتھ اس کی بنیادوں یعنی نظریہ اساسی کی حفاظت کیلئے ہمیشہ سینہ سپر رہیں گے اور پاکستان کو شدت پسندی نفرت انگیزی کے ہاتھوں یر غمال نہیں ہونے دیں گے شیعہ اور سنی کل بھی شیر و شکر تھے آئندہ بھی شیر و شکر رہیں گے خارجی ٹولہ شیعہ سنی بھائیوں کو لڑانے کی سازش میں ایک بار پھر ناکام ہو کر رہے گی ۔خداوند عالم پاکستان اور اہل پاکستان کی حفاظت فرمائے ۔آمین
علامہ بشارت حسین امامی صدر ٹی این ایف جے فیڈرل کیپیٹل اسلام آباد آئمہ مساجد عہدیداران و عزاداران