ٹی این ایف جے خیبرپختونخوا کی ہوم سیکرٹری سے ملاقات، میرانورشاہؒ کا مزارکھولنے،بے گناہوں کوشیڈول فور سے خارج کرنے اور کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ خیبرپختونخوا کے نمائندہ وفد کی ہوم سیکرٹری سے ملاقات
مکتب تشیع کو درپیش مشکلات ، مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے، ہوم سیکرٹری کی یقین دہانی
حکومت فوری طورپرمیرانورشاہ کے مزارکوعام والناس کے استفادہ کیلئے کھولے ، وہاں پرہونے والے پروگرام میں تعاون کرے۔مولانااجلال حیدری
نیشنل ایکشن پلان کی ہر شق پر عمل کیا جائے ،ممنوعہ گروپوں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے، پورے صوبہ میں سرچ آپریشن کیاجائے
بےگناہ افراد کے نام شیڈول فور سے خارج کیے جائیں۔ ایام عزاکے پروگرام 8ربیع الاو تک جاری رہیں گے ، ٹی این ایف جے
پشاور(ولایت نیوز )تحریک نفاذ فقہ جعفریہ صوبہ خیبرپختونخواکے نمائندہ وفدنے سینئر صوبائی نائب صدر مولاناملک اجلال حیدرالحیدری کی سرکردگی میں خیبرپختونخواکے ہوم سیکرٹری اکرام اللہ خان سے ہوم ڈیپائمنٹ میں اہم ملاقات کی۔وفد میں ایس اے کاظمی ، ذوالفقارحیدرجمیل ،صادق علی حیات ،حاجی عابدحسین ، ذوالنورین حیدر، حیدرعلی بھی شامل تھے۔اس موقع پر وفد نے انہیں عزاداروں کو درپیش مسائل و مشکلات کے بارے میں آگاہ کیا ۔ہوم سیکرٹری نے ٹی این ایف جے کے وفد کو مسائل کے فوری حل اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کےساتھ مربوط رہنے اور مکمل ہم آہنگی کے ساتھ مسائل کے حل کیلئے خصوصی اقداما ت کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ہوم سیکرٹری سے شیڈول فور میں شامل بیگناہ پرامن افرادکے نام خارج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

وفد نے ہوم سیکرٹری کو متوجہ کیا کہ کالعدم تنظیمیں نئے اور پرانے ناموں سے کام کر رہی ہیں جو نیشنل ایکشن پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے ،وفاقی وزارت داخلہ کے ادارے نیکٹا کی جانب سے دہشتگردی و تخریب کاری میں ملوث ستر سے زائد کالعدم گروپوں کے نمائندگان صوبائی و ضلعی امن کمیٹیوں،متحدہ علماءبورڈز ، نظریاتی کونسل، رویت ہلال کمیٹی سمیت سرکاری سطح پر قائم اداروں میں بھی براجمان ہیں جو وطن عزیز میں امن و امان اور اسلامی اخوت کی فضا ءکیلئے نقصان دہ اور دہشتگردی کے متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

وفد نے صوبائی حکومت سے پرزورمطالبہ کیا کہ وہ کالعدم گروپوں کو سرکاری اداروں سے بے دخل کر کے مسلمہ مکاتب کو نظریاتی نمائندگی دی جائے ، ،اورکزئی ایجنسی میں مشہوربزرگ بادشاہ میرانورسیدمیاں کامزارگزشتہ بیس سالوں سے بندپڑاہواہے جہاں عزاداری ، میلادالنبی کے پروگرامز ساراسال منعقدہوتے ہیں جہاں پر تمام مکتب فکربلاتفریق ان میں بھرپورشرکت کرتے تھے مگروعدوں کے باوجودتاحال زیارت کوعام الناس کیلئے نہیں کھول گیاجوسراسرحقوق انسانی کےخلاف ورزی ہے ، صوبائی حکومت فوری طورپرمیرانوشاہ کے مزارکوعام والناس کے استفادہ کیلئے کھولے اوروہاں پرہونے والے پروگرام میں تعاون کرے ،بعض شہروں میں گھروں میں مجالس پرپابندی سراسرزیادتی ہے ،عزاداری پر کوئی پابندی اور رخنہ اندازی قبول نہیں کرےں گے ۔دہشت گردوں کو ساتھ بٹھانا اور امن کمیٹیوں میں شامل کرکے امن کی بھیک مانگنا عوام کے ساتھ مذاق ہے ،حکمرانوں کو دہشت گردوں کی کمین گاہوں کا علم ہے مفادات اور مصلحتوں کے پےش نظر ان کے خلاف کاروائی سے گرےزاں ہےں۔ پشاور ، ڈیرہ اسماعیل خان ہنگو سمیت پورے صوبہ میں سرچ آپریشن کیاجائے ۔ایام عزاکاسلسلہ 8ربیع الاو ل جاری رہتاہے لہذاایام عزاحسینی ؑکے دوران حساس علاقے فوج کے حوالے کئے جائیں۔تحقیقاتی اداروں کی مددسے نام بدل کرکام کرنے والی کالعدم جماعتوں اوران کے رہنماﺅں کی سرگرمیوں کوروکاجائے ،کسی بھی کالعدم جماعت کے رکن کوامن کمیٹی اورعلماءبورڈیادیگرکسی بھی حکومتی ادارے میں شامل نہ ہونے دیاجائے ایساکرنے سے عوام کے اپنے انتظامی مسائل کے حل کیلئے ان کالعدم جماعتوں کے ہمدردوں سے رجوع کرنے پرمجبورہوجاتے ہیں اوروہ کالعدم جماعتیں بلیک میلرکاروپ دھارلیتی ہیں