پاکستان کو مسلکی سٹیٹ بنانے کی سازش پھر سر اٹھا رہی ہے نظریہ اساسی بچانے کیلئے بڑے اقدام سے گریز نہیں کریں گے،آغا حامد موسوی
پاکستان کو گروہی سٹیٹ بنانے کی سازش پھر سر اٹھا رہی ہے نظریہ اساسی بچانے کیلئے بڑے اقدام سے گریز نہیں کریں گے،آغا حامد موسوی
غلط مشیر ہر محاذ پر حکومت کی سبکی کا باعث بنے دہشت گردوں کے گلے میں ہار ڈالنے والی متعصب شخصیت کو خصوصی نمائندہ بنانا لمحہ فکریہ ہے
توہین کی آڑ میں انتقامی کاروائیوں کو روکا جائے تحریک انصاف کی حکومت انصاف کے تقاضے سمجھے ایسے اقدامات نہ اٹھائے جن سے دشمن فائدہ اٹھائے
ہمارے نزدیک حضرت آمنہؑ و عبد اللہؑ و ابوطالب ؑ کے ایمان پر شک مقام رسالت ؐکی توہین ہے، دوسروں کا احترام کرتے ہیں ہمارے عقائدپر حملہ کو بھی روکا جائے
کالعدم اور بیرونی پیسوں پر پلنے والی جماعتوں کو نوازنے سے امن نہیں آئے گا، مکتب تشیع مشاہیر اسلام تو کجا کسی عام انسان کی توہین بھی حرام سمجھتا ہے
صبرکا دامن تھام رکھا ہے تنگ آمد بجنگ آمد پر مجبور نہ کیا جائے، شہزادی سکینہ بنت الحسین ؑ کی مظلومانہ شہادت حریت پسندوں کیلئے ہمیشہ مشعل راہ رہے گی، مجلس سے خطاب
اسلام آباد( )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ پاکستان کو گروہی و مسلکی سٹیٹ بنانے کی سازش پھر سر اٹھا رہی ہے نظریہ اساسی بچانے کیلئے کسی بڑے اقدام سے گریز نہیں کریں گے، غلط مشیر ہر محاذ پر حکومت کی سبکی کا باعث بنے دہشت گردوں کے گلے میں ہار ڈالنے والی متعصب شخصیت کو وزیر اعظم کا خصوصی نمائندہ بنانا لمحہ فکریہ ہے، حکومت پارلیمان اور نظریاتی کونسل سے توہین کی تعریف اور حد کا تعین کروائے توہین کے نام اور آڑ میں مکتب تشیع کے خلاف انتقامی کاروائیوں کو روکا جائے تحریک انصاف کی حکومت انصاف کے تقاضے سمجھے اور سب کو ساتھ لے کر چلے ایسے اقدامات نہ اٹھائے جن سے دشمن فائدہ اٹھائے،مکتب تشیع کے نزدیک نبی کریم ؐ کے والدین حضرت آمنہؑ و عبد اللہؑ اور کفیل الرسول ؐ حضرت ابوطالب ؑ کے ایمان پر شک مقام رسالت ؐکی توہین ہے دیگر مسالک ومذاہب کے عقائد کا احترام کرتے ہیں ہمارے عقائدپر حملہ کو بھی روکا جائے،کسی ایک فرقے کو دوسرے فرقے پر مسلط نہ کیا جائے،کالعدم اور بیرونی پیسوں پر پلنے والی جماعتوں کو نوازنے سے امن نہیں آئے گا ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل کیا جائے، شریعت مصطفوی ؐکی بقا کیلئے شہزادی سکینہ بنت الحسین ؑ کی مظلومانہ شہادت حریت پسندوں کیلئے ہمیشہ مشعل راہ رہے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں عشرہ اسیران کربلا کی مناسبت سے مجلس ِشہیدہ زنداں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ پاکستان مسالک و مکاتب قومیتوں و قبائل کا گلدستہ ہے کسی بھی مسلک قومیت برادری قبیلے کے عقائد نظریات کی توہین پاکستان کی بنیادوں اور اسلام کی تعلیمات پر حملہ ہے،تاریخی حقائق کو توہین قرار دے کر آنکھیں بند کر لینے سے اپنی نسلوں کو جہالت میں تو دھکیلا جا سکتا ہے تاریخ کو مٹایا نہیں جا سکتا نبی کریمؐ کی سیرت و کردار اسلامی تاریخ کا قابل فخر سرمایہ ہے اورشریعت مصطفوی ؐکی روگردانی کے نتیجے میں ہونے والے کربلا صفین نہروان و جمل کے سانحات بھی مسلمانوں کیلئے عبرت کی حیثیت رکھتے ہیں، مرضی کی تاریخ لکھوانا آمروں ڈکٹیٹروں ظالموں کا شیوہ رہا جو ذلت کی عمیق پاتال میں گر ے پڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوقومی نظریے کو مٹانے کی خواہش لئے کئی ازلی دشمن خود غرق ہوگئے پاکستان کو مسلکی سٹیٹ بنا کر دوقومی نظریہ کو برباد کرنے کا کانگریسی خواب پورا کرنے کی خواہش رکھنے والوں کی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے پاکستان کی عزت و حرمت سلامتی و بقا کو ہر شے پر مقدم سمجھتے ہیں اسی لئے صبر و تحمل کا دامن تھام رکھا ہے کہ سید الصابرین ؑ کے پیروکار ہیں تنگ آمد بجنگ آمد پر مجبور نہ کیا جائے۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ہر قبیلے گروہ اور انسان کو اپنے عقائد کے مطابق زندگی بسر کرنے کا حق ہے مسلمانوں کا ایک گروہ نبی کریم ؐ کو اپنے جیسا بشر سمجھتا ہے جس کے نتیجے میں قادیانیت جیسے فتنے پیدا ہوئے جبکہ دوسرا گروہ انہیں نور گردانتا ہے جن کے نزدیک خاتم الانبیاءؐ کا اپنے جیسا بشر کہنا توہین ہے لہذا حکومت انتہا پسندوں کے پریشر میں آکر یکطرفہ فیصلے نہ کرے کسی ایک کا عقیدہ کسی دوسرے پر مسلط نہ ہونے دے کسی کے عقیدہ کو توہین قرار دیا گیا تو ایسا پنڈورہ باکس کھلے گا جسے بند کرنا ممکن نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ جن قوتوں نے پاکستان کو کافرستان و پلیدستان اور قائد اعظم ؒکو کافر اعظم کہا اور آج بھی اپنے نظریات پر قائم ہیں انہیں غیر آئینی اداروں کے ذریعے اپنے عقائد دوسروں پر مسلط کرنے کے اختیارات سونپ دینا لمحہ فکریہ ہے مکتب تشیع مشاہیر اسلام تو کجا کسی عام انسان کی توہین کو بھی حرام سمجھتا ہے۔
قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے اس امر پر زور دیا کہ حکومت سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرے پاکستان کی بنیاد دوقومی نظریے کی حفاظت کرے اور ملک و قوم کی عزت و حرمت کیلئے آئینی اقدامات اٹھانے میں تاخیرنہ کرے۔