شہید بے نظیر بھٹو نے شیعہ قوم کے مرکز علیؑ مسجد میں کیا دیکھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
اتنی بڑی قوم کا قائد اس قدر تنگ و تاریک گھر میں رہائش پذیر ہے میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی، بے نظیر بھٹو شہید
اثر چوہان کے عشق اہلبیت ؑ میں ڈوبے کالم میں پاکستانی تاریخ کے گمنام گوشے کا تذکرہ
تحریر: پروفیسر سعید عابدی ( 14 جنوری 2019 میں تحریر کیا گیا)
روزنامہ 92 نیوز کی 14 جنوری 2019 کی اشاعت میں مکتب اہلسنت سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے بزرگ صحافی محترم اثر چوہان نے فاتح کوفہ و شام نواسی رسول ؐ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے عشق اہلبیت ؑ میں ڈوبا ہوا کالم تحریر کیا اور اپنے لازوال کلام ‘علی کی بیٹی ؑ سلام تم پر’ کے چند بند بھی شامل کئے ۔
سلطان الہند خواجہ معین الدین چشتی اجمیری ؒ سے نسل در نسل روحانی تعلق رکھنے والے اثر چوہان نے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی جانب متوجہ ہونے اور ان سے پہلی ملاقات کا احوال بھی اپنے مذکورہ کالم میں تحریر کیا ہے ۔ اور پاکستان کی تاریخ کے اس گمنام گوشے کا ذکر کیا ہے کہ کیسے اپنے اجداد کی سیرت پر چلنے والے درویش و قلندر عالم دین آقائے موسوی نے پاکستان کے طاقتور ترین عہدے کی حامل خاتون وزیر اعظم بے نظیر بھٹو سے ملاقات کرنے سے معذرت کر لی اور محترمہ کو بتایا گیا کہ آقائے موسوی خواتین سے ملاقات نہیں کیا کرتے ۔
محترمہ بے نظیر بھٹو کو آقائے موسوی کے ردعمل نے حیرت میں ڈال دیا تھا اور وہ یہ کہنے پر مجبور ہو گئیں کہ ہر مکتبہ فکر کے علماء بطور وزیر اعظم مجھ سے ملا قات کرنے کیلئے منتظر رہتے ہیں ایسا کردار واقعا دین کے حقیقی نمائندے کا ہی ہو سکتا ہے ۔ اس کے بعد انہوں نے کئی گھنٹے قائد محترم کی اہلیہ مادر ملت جعفریہ اور ان کی دختران کے ہمراہ چند مرلے کے گھر میں گزارے اور محرم خواتین کی وساطت سے آقائے موسوی سے دعائیں حاصل کیں اور یہ کہہ کر علیؑ مسجد سے رخصت ہوئیں کہ اپنی حکومت میں بھائی کے قتل نے مجھے ضعیف کرڈالا تھا لیکن اس فقیرانہ مرکز پر آنے کے بعد مجھے دوبارہ زندگی ملی ہے ۔ اتنی بڑی قوم کا قائد اس قدر تنگ و تاریک گھر میں رہائش پذیر ہے میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
اثر چوہان پاکستان اور اس کے نظریہ سے بے پناہ محبت رکھنے والے صحافی ہیں جنہوں نے تاریخ انسانی کی سب سے بڑی ہجرت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے سیاسی اتار چڑھاؤ کا بہت قریب سے مشاہدہ کیا بیسیوں کتا بیں تحریر کیں اور کانگریسی علماءکا قلمی آپریشن کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ۔ ایک ایسے اہلسنت صحافی کا شیعہ قیادت کے بارے میں خراج عقیدت اعتراف حق و حقیقت ہے ۔
علیؑ کی بیٹیؑ کی راہ پر چلنے والے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کا اُجلا کردار اور عالی افکار قوم کے ہر فرد کیلئے باعث افتخار ہیں۔ اسی لئے علامہ ناصر عباس شہید نے فرمایا تھا” علیؑ جیسا امام کوئی نہیں اور موسوی جیسا قائد کوئی نہیں”۔
(اثر چوہان کا کالم درج ذیل لنک پر بھی پڑھا جا سکتا ہے )