حقوق سے دستبرداری شیعیان حیدر کرارؑ کے سرشت میں نہیں، متفقہ دستور پر بار بار شب خون لمحہ فکریہ ، علامہ حسین مقدسی
وطنِ عزیز کو عاقبت نا اندیش سیاسی تجربات کی لیبارٹری بنا دیا گیا ہے۔ علامہ آغا حسین مقدسی
اپنے ٹکڑے کروا سکتے ہیں لیکن عزاداری پر پابندی قبول نہیں کریں، قومی وحدت اور نظریہ اساسی و عقائد حقہ کو پارہ پارہ نہیں ہونے دیں گے
صوبہ پنجاب میں عزاداری و میلاد النبی مخالف ایس او پیز بنیادی حقوق سلب کرنے کے مصداق ہیں
حقوق سے دستبرداری شیعیان حیدر کرار کی سرشت میں نہیں، ظلم و جبر کی آندھیوں سے مشعلِ حریت مزید روشن ہوگی
شہزادہ حضرت قاسم ابن امام حسن ؑنے اپنی جان کے نذرانے پیش کرکے یہ ثابت کردیا کہ راہِ خدا میں موت شہد سے بھی زیادہ میٹھی ہے
22 فروری کو مری روڈ پر بنائے لا الہ ماتمی احتجاج دفاع عزاداری اور قیام پاکستان کے مقاصد کا احیاء کرے گا
شہزادہ قاسم نے ٹکڑوں میں تقسیم ہو کر دین خدا کا مقسوم جگا دیا۔سربراہ ٹی این ایف جے کا محفل نوشہ کربلا سے خطاب؛ ایام عدل منانے کا اعلان
راولپنڈی (ولایت نیوز ) سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان علامہ آغا سید حسین مقدسی نے کہا ہے کہ گذشتہ سات دہائیوں سے وطنِ عزیز کو عاقبت نا اندیش سیاسی تجربات کی لیبارٹری بنا دیا گیا ہے، 1973ء کے متفقہ دستور العمل پر حسبِ منشاء بار بار شب خون کے تجربات نے جمہوری طرزِ فکر اور قرارداد مقاصد کے اہداف کو قومی سوچ سے محو کر دیا گیا، پاکستان کی تخلیق گذشتہ صدی کا حیران کن سیاسی معجزہ ہے جس کی بنیادوں میں محمد وآل محمد کی روحانی تائید اور مراجع نجف اشرف کی رہنمائی بھی شامل ہے جس کے ثبوت قائد اعظم محمد علی جناح کے مراجع مجتہدین نجف کے نام خطوط ہیں جو تاریخ کا حصہ ہیں، آج اسی پاکستان میں مکتب تشیع اپنے حقوق سے محروم ہے بلکہ ان سے بنیادی آئینی آزادیاں چھینی جا رہی ہیں جس کی ایک مثال صوبہ پنجاب میں عزاداری و میلادالنبی مخالف ایس او پیز ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہزادہ قاسم ابن حسن علیہ السلام کے یوم ولادت پرنور کی مناسبت سے محفل نوشہ کربلا سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پر انہوں نے 9تا 15 شعبان ایام عدل بھی منانے کا اعلان کیا۔
علامہ مقدسی نے کہا کہ حقوق سے دستبرداری شیعیان حیدر کرار کے سرشت میں نہیں، ظلم و جبر کی آندھیوں سے مشعلِ حریت مزید بھڑکے گی۔ انہوں نے کہا حق وصداقت کے لیے جانیں قربان کرنے کا حوصلہ کربلا سے ملتا ہے جہاں تیرہ سال کے کم سن مجاہد اسلام حضرت قاسم ابنِ حسن علیہ السلام یہ فرماتے نظر آتے ہیں کہ موت ہمارے لئے شہد سے زیادہ شیریں ہے۔
علامہ مقدسی نے کہا 23 نومبر کے تاریخی تحفظ عزاداری احتجاجی کنونشن میں دیاگیا الٹی میٹم شیعہ قوم کے آہنی عزم کا آئینہ دار ہے کہ عزاداری کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 22 فروری کو مری روڈ پر بنائے لا الہ ماتمی احتجاج کر کے دفاع عزاداری کے عزم کے ساتھ ساتھ قیام پاکستان کے مقاصد کا احیاء بھی کیا جائے گا۔
تقریب سے علامہ سید قمر حیدر زیدی علامہ فخر عباس عابدی، چوہدری مشتاق حسین، شوکت عباس جعفری،سردار طارق جعفری، اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر جشنِ میلاد حضرت قاسم ابن حسن علیہ السلام کا خصوصی کیک کاٹا گیا اور ملک وقوم اور عالم اسلام کے لئے دعائیں کی گئیں