آئین کو توڑا مروڑانہ جاتا تو ملک بحرانوں کا شکار نہ ہوتا خانوادہ رسالت ؐ نے اپنے سرکٹا کر کنبے لٹوا کر آئین اسلام کی حفاظت کی،آغا حامد موسوی
تاریخ انسانیت دستور سے محبت کی ایسی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے،ریاستی اداروں میں لڑائی کے تاثر سے پاکستان دشمن قوتیں خوشی سے پاگل ہوئی جارہی ہیں ملکی استحکام کیلئے آئین کو بالادست رکھ کر کام کیا جائے
یکم تا 10 رجب عشرہ اجر رسالت ؐ مناکر عشق مصطفویؐ کا عملی ثبوت پیش کریں گے کربلا و دمشق عشق خداو مصطفی ؐ کے استعارے ہیں، صوبائی عہدیداران سے خطاب
اسلام آباد(ولایت نیوز ) سپریم شیعہ علماء بور ڈ کے سرپرست اعلی و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کے نے کہا ہے کہ آئین کو ذاتی و جماعتی مفادات کے پیش نظر توڑا مروڑا نہ جاتا تو ملک کبھی قتصادی و سیاسی بحرانوں کا شکار نہ ہوتا،خانوادہ رسالت ؐ نے اپنے سرکٹا کر کنبے لٹوا کر آئین اسلام کی حفاظت کی تاریخ انسانیت دستور سے محبت کی ایسی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے ،ریاستی اداروں میں لڑائی کے تاثر سے پاکستان دشمن قوتیں خوشی سے پاگل ہوئی جارہی ہیں ، آئین کو بالادست رکھ کر کام کیا جائے مقننہ انتظامیہ عدلیہ سمیت تما ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں تو وطن عزیز کو استحکام حاصل ہو گا، پاکستان اندرونی بیرونی طور پر دشمنوں کے حصار میں ہے سیاستدان حکمران دانشمندی کا ثبوت دیں وطن عزیز کو معاشی اقتصادی اور سیاسی طور پر عدم استحکام کا شکار کرنا پاکستان دشمنوں کی دیرینہ خواہش رہی ہے ،یکم تا دس رجب عشرہ اجر رسالتؐ مناکر عشق مصطفویؐ کا عملی ثبوت پیش کریں گے کربلا و دمشق عشق خداو مصطفی ؐ کے عملی اظہار کے استعارے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی این ایف جے پنجاب کے صدر علامہ حسین مقدسی و رابطہ سیکرٹری چوہدری لال خان کی سرکردگی میں تحریک کے عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ دہشت گردی کی طرح مائنس ون فارمولے کا بانی بھی جنرل ضیاء الحق تھامسجد اقصیٰ کی آتشزدگی بعد جب اوآئی سی کا قیام عمل میں آیا اور دوسرا اجلاس پاکستان میں منعقد کیا گیا تو استعماری و صیہونی طاقتوں میں کھلبلی مچ گئی انہوں نے تہیہ کرلیا کہ بھٹو قذافی اور شاہ فیصل کو راستے سے ہٹانا ہے کیونکہ عالم اسلام کا اتحاد اور استحکام استعماری قوتوں کی موت تھی سب سے پہلے بھٹو کو نشانہ بنایا گیا جس کا مقصد بھٹو کو مائنس کرنا تھامگر اس کا یہ فارمولہ بری طرح ناکام ہوااور تما تر ہتھکنڈے استعمال کرنے اور آئی جے آئی تشکیل دینے کے باوجود بھٹو کی پارٹی 88کا الیکشن جیت گئی ۔انہوں نے کہا کہ سیاستدان اپنے آپ کوبچانے کے بجائے ملک اور اداروں کو بچانے کیلئے تگ و دو کریں تو ان کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ 17سال سے شیطانی سرغنہ امریکہ افغانستان میں قدم جمائے بیٹھا ہے اس کا مقصد دہشت گردی کا خاتمہ یا امن کا قیام نہیں دراصل افغانستان کو پانے شکنجے میں جکڑنا ہے اور مستقلا یہاں ڈیرہ جمانا ہے تاکہ روس چین پر نظر رکھی جا سکے اور وسطی ایشیا سے مشرق وسطی تک مسلم ریاستوں کو کبھی متحد نہ ہونے دی اجائے اور ان میں انتشار کے بیج بوئے جاتے رہیں ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھارت کی موجودگی امریکہ کے دم قدم سے ہے اگر امریکہ ناکام ہوا تو بھارت کو بھی افغانستان سے نکلنا ہوگااور دہشت گردی کا بھی قلع قمع ہوجائے گا اسی لئے امریکہ اپنے پٹھوؤں کی مدد سے دہشت گردی کو پروان چڑھا کر افغانستان میں اپنی موجودگی کا جواز باقی رکھنا چاہتا ہے ۔
آغا سید حامدعلی شاہ موسوی نے کہا کہ ہماری جدوجہد کا محور و مرکز رسول اکرم ؐ آپکے اہل بیت اطہار ؑ و پاکیزہ صحابہ کبارؓ ہیں عشرہ اجر رسالت ؐ کے دوران شجر رسولؐ کے انہدام اور مقامات مقدسہ کی بیحرمتی کے خلاف پرامن آواز احتجاج بلند کی جائے اور دین و طن کیلئے ہر قربانی دینے کے عہد کا اعادہ کیا جائے ۔
درایں اثناء ٹی این ایف جے کی مرکزی اجر رسالت کمیٹی کے مطابق عشرہ اجر رسالت ؐ کے آغاز پر یکم رجب کو امام محمد باقر ؑ کی ولادت پرنور کے سلسلے میں ملک بھر میں تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا۔