جلتے پارا چنار کی پکار سنو! تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے وفد کی گورنر خیبرپختونخواہ سے ملاقات
پشاور ( ولایت نیوز) تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ خیبر پختونخوا کے نمائندہ وفد نے صوبائی صدر سید غضنفر علی شاہ ایڈووکیٹ کی سرکردگی میں گورنر فیصل کریم خان کنڈی سے ملاقات کی اور صوبے میں شیعیانِ حیدرِ کرارؑ کو درپیش مسائل، کرم ایجنسی پارا چنار میں قیامِ امن اور عزاداری کی راہ میں انتظامیہ کے عدم تعاون سمیت قومی و ملکی امور پر معروضات پیش کیں اور مسائل کے حل کے لئے تحریری سفارشات بھی پیش کیں۔
ٹی این ایف جے کے وفد میں تحریک کے صوبائی ناظم الامور آغا عباس علی کیانی، صوبائی سینیئر نائب صدر مولانا ملک اجلال حیدر الحیدری، نائب صدر ذوالفقار حیدر جمیل، علامہ سید موسیٰ رضا الحسینی، صادق علی حیات، سید باسط علی ایڈووکیٹ، سردار ابو الحسن قزلباش شامل تھے۔

وفد نے گورنر فیصل کریم کنڈی کو صوبائی سطح پر مکتبِ تشیُع کو درپیش مسائل، بعض مقامات پر امتیازی سلوک اور حقوق کی عدم ادائیگی کے باعث ملتِ جعفریہ کی تشویش سے آگاہ کیا۔ وفد نے پارا چنار میں بے گناہ شیعہ سنی شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں بشمول پولیس جوانوں پر دہشت گردی کے اندوہناک واقعات کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ پورے صوبے میں فی الفور ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جائے۔
گورنر خیبرپختوانخواہ نے تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ خیبر پختونخوا وفد کی سفارشات بغور سنیں اور یقین دلایا کہ مکتبِ تشیُع کی تشویش کے ازالے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔ وفد نے پارا چنار میں بدامنی دہشت گردی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

ٹی این ایف جے کے صوبائی نائب صدر ذوالفقار حیدر جمیل نے کہا کہ کرم ایجنسی بالخصوص پارا چنار اور ملحقہ علاقوں میں سرحد پار سے سیکیورٹی خطرات وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہے ہیں لہٰذا سیکیورٹی کے لیے عسکری انسٹالیشن، حفاظتی قلعوں کی تعمیر، انفراسٹرکچر بہتر بنانے، مواصلاتی ذرائع میں وسعت اور مواصلاتی روابط فون انٹرنیٹ وغیرہ کی بِلاتعطل فراہمی کے بارے میں جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے، پارا چنار میں قیامِ امن کی راہ میں ایک بنیادی رکاوٹ متنازعہ قطعہ اراضی ہے جسے حل کرنا ناگزیر ہے لہٰذا دستیاب لینڈ ریکارڈ کے مطابق اس دیرینہ مسلہ کا حل کیا جائے، پارا چنار اور ملحقہ قبائلی علاقوں میں دہشتگردوں کی بیخ کنی کی جائے اور دشمن ممالک سے آنے والی عسکری و مالی امداد پر سختی کیساتھ پابندی عائد کی جائے اور پڑوسی ممالک کی بالواسطہ مداخلت پر ان سے سفارتی سطح پر احتجاج کیا جائے، پارا چنار کے ایک ملین سے زائد محبِ وطن شہریوں کے لیے پشاور پارا چنار مین شاہراہ کو مامون و محفوظ بنایا جائے، اور متبادل روٹس پر بنائے جائیں تا کہ مخدوش حالات میں آمدورفت اور رسد باب کے ذرائع دستیاب ہوں، کالعدم جماعتیں سیا سی حلقوں میں بھی جڑیں بنا چکی ہیں اور سیاسی بلیک میلنگ کرتی ہیں اسی سبب آج بھی حکومتی امن کمیٹیوں، رویتِ ہلال کمیٹیوں سمیت ریاستی اداروں تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔ اس سلسلے کو روکا جائے، انٹیلی جنس اداروں کو مزید فعال کیا جائے۔
وفدنے کہاکہ علامہ آغا سید حسین مقدسی کی سربراہی میں تحریکِ نفاذِ فقہ جعفریہ امن و امان کے قیام، سنی شیعہ بھائی چارے کے فروغ کیلئے ہمہ وقت تعاون کیلئے تیار ہے
