پاکستان قائد ؒ و اقبالؒ کی امانت ہے، نظریاتی اساس پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ
تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی سپریم کونسل کا دوروزہ اجلاس اختتام پذیر؛ قومی و عالمی امور پر قراردادوں کی منظوری
پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والے شیعہ سنی بردران آج بھی حقوق سے محروم ہیں ،ذاتی جماعتی مفادات کی خاطر آئین کو مسخ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے
کوئٹہ دہشت گردی ایکشن پلان پر عمل نہ کرنے کا شاخسانہ ہے؛ کالعدم جماعتوں کوجکڑا جائے؛خطے میں خون بہتے رہنا امریکہ کی ضرورت ہے
عالم اسلام کی بقا اتحاد میں ہے العوامیہ کو ملیا میٹ کرنا امہ میں تفریق کی خلیج گہری کرنے کے مترادف ہے،مسلم ممالک انسانی حقوق کا ریکارڈ بہتر بنائیں
افغان صوبہ سر پل میں بے گناہوں کا قتل عام امریکی پالیسیوں کی ناکامی ہے ، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے عالمی دنیا کو پاک فوج کا ساتھ دینا ہو گا
سپریم کونسل کے دوروزہ اجلاس میں قومی و عالمی امور پر قراردادوں کی منظوری ؛فیصلوں کا اعلان قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی بذریعہ پریس کانفرنس کریں گے
اسلام آباد( ولایت نیوز)تحریک نفاذِ فقہ جعفریہ کی سپریم کونسل کا دوروزہ اجلاس سرپرست اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ و قائدملت جعفریہ آغا سید حامدعلی شاہ موسوی کی صدارت میں ملکی و عالمی حالات و امور پر اہم قراردادوں کی منظوری کے بعد اختتام پذیر ہوگیا محرم الحرام کے حوالے سے پالیسی کا اعلان قائد ملت جعفریہ آقائے موسوی بذریعہ پریس کا نفرنس کریں گے۔ٹی این ایف جے کے ترجمان کے مطابق اجلاس میں منظور کردہ قراردادوں میں باور کرایا گیا کہ پاکستان خدا کی نعمت عظمی ، قائد اعظم ؒ و علامہ اقبال ؒ اور لاکھوں شہیدوں کی انمول امانت ہے جس کی نظریاتی اساس پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی ۔
قرارداد میں کوئٹہ میں دہشت گردی کے بدترین سانحہ کی پرزور مذمت کی گئی وار واضح کیا گیاکہ متواتر سانحات نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ کرنے کا شاخسانہ ہے لہذا ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں کو شکنجے میں جکڑا جائے ۔قرارداد میں سرزمیں حجاز کے تاریخی شہر العوامیہ قطیف کو ملیا میٹ کرنے کی پرزور مذمت کی گئی اور اسے اسلام دشمنوں کو شاد اور مسلمانوں میں تفریق کی خلیج گہری کرنے کے مترادف قرار دیا گیاجبکہ عالم اسلام کی بقا صرف اتحاد میں ہے ۔
قرارداد میں افغانستان کے صوبہ سر پل میں سینکڑوں بے گناہوں کے بے دریغ قتل عام کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے امریکہ و نیٹو کی پالیسیوں کی ناکامی قراردیا گیا ۔ افغان حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ امریکہ بھارت کے چنگل سے نکلے خطے میں خون بہتے رہنا امریکہ کی ضرورت ہے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کابل ہی نہیں عالمی دنیا کو پاک فوج کا ساتھ دینا ہو گا ۔ایک قرارداد میں اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ قیامِ پاکستان کو 70سال بیت گئے ہیں لیکن قائدِ اعظم محمد علی جناح ؒ اور علامہ اقبال کا تصورِ پاکستان تا حال تشنہ تعبیر ہے ،قراردادِ مقاصد قائد اعظم ؒ و اقبال ؒ کے وژن کیساتھ کھلواڑ مسلسل جاری ہے قائدِ اعظم قانون کی بالا دستی اور جمہوریت کے عظیم علمبردار تھے بعد میں آنے والے قائد کے سیاسی افکار و فلسفہ سے بغاوت کے مرتکب ہوتے رہے ، گانگریسی و مارشلائی باقیات قائد کی رحلت کے بعد ملک کے سیا ہ سفید کے مالک بن گئے جبکہ پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والے شیعہ سنی بردران آج بھی حقوق سے محروم ہیں جنہیں حقوق دے کر ہی پاکستان کے مقاصد پورے کئے جا سکتے ہیں ۔
قرارداد میں واضح کیا گیا کہ ذاتی جماعتی مفادات کی خاطر آئین کو مسخ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے سیاستدان حکمران لیڈران آئین کی تابعداری کا سلیقہ سیکھیں، جب سرکاری مذہب اسلام کو قراردیا گیا ہے اسلام کے تمام قوانین واحکام حکمرانوں اور عوام پر نافذ العمل ہو جاتے ہیں۔قرارداد میں پاکستان کو در پیش دہشت گردی وانتہا پسندی کو ضیائی آمریت کا شاخسانہ قرار دیا گیا جن کی باقیات آج بھی ذاتی و جماعتی مفادات کیلئے مملکت کے ستونوں کو باہم دست و گریباں کرنے کیلئے سرگرم ہیں۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بحرین ،العوامیہ،برما ،نائجیریا کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو بند کرایا جائے مسلم ممالک انسانی حقوق کا ریکارڈ بہتر بنائیں ایسے کام نہ کریں جس سے ظالموں کو تقویت ملے ۔
قرارداد میں تحاریک آزادی کشمیر و فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیااور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ کشمیریوں فلسطینیوں کو حق خو ارادیت دلوایا جائے ۔ ایک قرارداد میں اس یقین کا اظہار کیا گیا کہ عساکر پاکستان کی قربانیاں کی رائیگاں نہیں جائیں گی ،آپریشن رد الفساد کامیابی کے نئے جھنڈے گاڑے گا اور دشمنان پاکستان نیست و نابود ہو ں گے قرارداد میں کرپشن ،لا قانونیت اور دہشتگردی کے خلاف آپریشن کو تیز کیا جائے تاکہ بیگناہوں کا خون بہانیوالے جلد قانون کی گرفت آسکیں ۔
ایک اور قرارداد میں حکومت پر زور دیا گیا کہ مزاراتِ جنت البقیع و جنت المعلیٰ کو از سرِ نو تعمیرکیلئے اپنا کردار ادا کرے اور مشاہیر اسلام کے نشانات اور وقبور کی عظمت رفتہ بحال کی جائے۔ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی سپریم کونسل کے اجلاس میں ملک بھر سے آئے ہوئے مندوبین نے واشگاف انداز میں یہ قرارداد بھی منظور کی کہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی مدبرانہ ،فقیرانہ سرپرستی تائید معصومین کا پر توشیعیانِ حیدرکرار ؑ کیلئے انعام الہی ہے۔ قرارداد میں اس عہد کا اظہار کیا گیا کہ ملک میں دینی و ملی پاکیزہ اہداف کے حصول ،دفاع وطن اور مشنِ ولایتِ علی ابن ابی طالب ؑ عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام،حرمت سادات و تحفظ مرجعیت و مرکزیت کیلئے انکے ہر حکم پر لبیک کہاجائے گا اور کسی بھی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیاجائے گا۔

اس موقع پر عالم اسلام ،پاکستان ، مظلومینِ عالم ،کشمیر و فلسطینی حریت پسندوں اور آپریشن ردالفسادو خیبر فور کی کامیابی کیلئے دعائیں کی گئیں،۔اجلاس میں23تا25ذیقعدایام عزا بسلسلہ شہادت حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا ؑ ،27تا29ذیقعد ایام تقویٰ بسلسلہ شہادت حضرت امام محمد تقی ؑ ،یکم ذوالحجہ ’یوم خاتون جنت ‘،5ذی الحجہ یوم صحابیتؓ بسلسلہ وفات حضر ت ابوذر غفاریؓ ،7ذی الحجہ یوم باقر العلوم بسلسلہ شہادت حضرت امام محمد باقر ؑ ،9ذ ی الحجہ یوم سفیر حسینیت بسلسلہ شہادت حضرت مسلم ابن عقیل ؑ ،16ذوالحجہ یوم شریکۃ الحسینؑ بسلسہ شہادت نواسی رسول سیدہ زینب بنت علی ؑ ، 17تا 24ذی الحجہ عید غدیر ومباہلہ کی مناسبت سے عالمگیر ہفتہ ولایت اور 25ذی الحجہ کو یوم نزول ھل اتیٰ منانے کا اعلان بھی کیا گیا۔